Badkar Zalim Par Lanat Hamaisha Barasti Rehti Hai - Article No. 1400
بدکار ظالم پر لعنت ہمیشہ برستی رہتی ہے - تحریر نمبر 1400
جمعرات 27 جولائی 2017
حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک وزیر نے بادشاہ کے خزانے کو بھرنے کے لئے لوگوں کے گھروں کو برباد کرنا شروع کردیا۔ داناؤں نے کہا کہ جو شخص اللہ عزوجل کو ناراض کرے اس لئے کہ مخلوق اس سے راضی ہو اللہ عزوجل اسی مخلوق کو اس کی تباہی پر مامور فرمادیتا ہے۔
بھڑکتی ہوئی آگ بھی کالے دانے کا وہ حشر نہیں کرتی جو کسی کا دل جلانے کے بعد اس دل جلے کے دل سے اٹھنے والے دھوئیں سے ہوتی ہے۔ اس بات پر سب متفق ہیں کہ گدھا تمام جانوروں میں سب سے زیادہ ذلیل ہے اور اس میں بھی کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا کہ مردوں کو کھانے والے شیر سے گدھا بہتر ہے۔ گدھا بدتمیز ہونے کے باوجود چونکہ بوجھ اٹھاتا ہے اس لئے اچھا لگتا ہے اور مخلوق کو ستانے والا انسان جوجھ اٹھانے والے گدھے اور بیل سے بدتر ہے۔
جب وہ وزیر قید خانے میں تھا اس کے پاس سے رعایا میں سے کوئی آیا اور اس کی اس بربادی کو دیکھ کر کہا کہ بازوؤں میں طاقت ہونے کے باوجود عہدے کے بل بوتے پر مخلوق کامال ہڑپ کرنا صحیح نہیں۔ سخت ہڈی کو گلے سے تو نگلا جا سکتا ہے مگر وہ ناف میں پہنچ کر پیٹ کو ضرور پھاڑے گی۔ بدکار ظالم کے مرنے کے بعد بھی لعنت اس پر ہمیشہ برستی رہتی ہے۔
مقصود بیان: حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے جب تمہیں طاقت دی ہے تو تم اس کو لوگوں کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کرونہ کہ ان پر ظلم کرو۔ ظالم کا انجام بہت برا ہے اور ظالم بدبخت پر اللہ عزوجل کی لعنت ہمیشہ برستی رہتی ہے اور ظالم کو اللہ عزوجل عبرت کانشان بنا دیتا ہے۔ہمارے لئے نمرود فرعون اور شداد کی مثالیں ہیں انہوں نے اپنے ظلم وستم سے عوام کا جینا دوبھر کردیا پھر جب اللہ عزوجل کا قہران پر نازل ہوا انہیں کہیں پناہ نہ ملی۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک وزیر نے بادشاہ کے خزانے کو بھرنے کے لئے لوگوں کے گھروں کو برباد کرنا شروع کردیا۔ داناؤں نے کہا کہ جو شخص اللہ عزوجل کو ناراض کرے اس لئے کہ مخلوق اس سے راضی ہو اللہ عزوجل اسی مخلوق کو اس کی تباہی پر مامور فرمادیتا ہے۔
بھڑکتی ہوئی آگ بھی کالے دانے کا وہ حشر نہیں کرتی جو کسی کا دل جلانے کے بعد اس دل جلے کے دل سے اٹھنے والے دھوئیں سے ہوتی ہے۔ اس بات پر سب متفق ہیں کہ گدھا تمام جانوروں میں سب سے زیادہ ذلیل ہے اور اس میں بھی کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا کہ مردوں کو کھانے والے شیر سے گدھا بہتر ہے۔ گدھا بدتمیز ہونے کے باوجود چونکہ بوجھ اٹھاتا ہے اس لئے اچھا لگتا ہے اور مخلوق کو ستانے والا انسان جوجھ اٹھانے والے گدھے اور بیل سے بدتر ہے۔
(جاری ہے)
آمدم برس مطلب ۔ بادشاہ کو اس وزیر کی کوئی بات پسند نہ آئی اور اس نے اسے قید خانے میں ڈلوادیا اور طرح طرح کی اذیتیں دے کر اسے ہلاک کردیا۔
جب وہ وزیر قید خانے میں تھا اس کے پاس سے رعایا میں سے کوئی آیا اور اس کی اس بربادی کو دیکھ کر کہا کہ بازوؤں میں طاقت ہونے کے باوجود عہدے کے بل بوتے پر مخلوق کامال ہڑپ کرنا صحیح نہیں۔ سخت ہڈی کو گلے سے تو نگلا جا سکتا ہے مگر وہ ناف میں پہنچ کر پیٹ کو ضرور پھاڑے گی۔ بدکار ظالم کے مرنے کے بعد بھی لعنت اس پر ہمیشہ برستی رہتی ہے۔
مقصود بیان: حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے جب تمہیں طاقت دی ہے تو تم اس کو لوگوں کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کرونہ کہ ان پر ظلم کرو۔ ظالم کا انجام بہت برا ہے اور ظالم بدبخت پر اللہ عزوجل کی لعنت ہمیشہ برستی رہتی ہے اور ظالم کو اللہ عزوجل عبرت کانشان بنا دیتا ہے۔ہمارے لئے نمرود فرعون اور شداد کی مثالیں ہیں انہوں نے اپنے ظلم وستم سے عوام کا جینا دوبھر کردیا پھر جب اللہ عزوجل کا قہران پر نازل ہوا انہیں کہیں پناہ نہ ملی۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind