Balqis Ke Naam Pegham - Article No. 1680

Balqis Ke Naam Pegham

بلقیس کےنام پیغام - تحریر نمبر 1680

اے بلقیس! تجھے کیا ہو گیا ہے کہ تو ایک مردار دنیا پر عاشق ہے جو ایمان لا چکی ہیں اللہ تعالی نے ان کو جو کچھ اپنی عنایات میں سے دیا ہے کیا تجھے اس کی خبر نہیں؟

جمعہ 13 اپریل 2018

حضرت سلیمان علیہ السلام نے ملکہء بلقیس کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے ایک قاصد کے ہاتھ پیغام بھیجا : "الله کے نام سے ابتدا ہے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے اے بلقیس! مالک الملک کے ساتھ تعلق پیدا کر اور دریاۓ حق کے کنارے پر رضاۓ الہی کے موتی چن لے . تیری بہنیں جو ایمان لا چکی ہیں شرف تعلق کی برکت سے بلند مراتب پا چکی ہیں یعنی قرب اعلی سے مشرف ہیں.

(جاری ہے)

اے بلقیس! تجھے کیا ہو گیا ہے کہ تو ایک مردار دنیا پر عاشق ہے___جو ایمان لا چکی ہیں اللہ تعالی نے ان کو جو کچھ اپنی عنایات میں سے دیا ہے کیا تجھے اس کی خبر نہیں؟ اے بلقیس! آ کر دولت باطنی دیکھ اور اس سے ہمیشہ پھل کھاتی رہ سخاوت کے اس سمندر میں داخل ہو جا اور سرمایہ کے بغیر نفع حاصل کر ہمارے پاس سرمایہ عبادات بھی اپنا نہیں ہے سب فضل الہی ہے اور الله تعالی کی توفیق کا نتیجہ ہیں, تیری مومنات بہنیں سب عیش ایمانی سے لطف اٹھا رہی ہیں اور تو دنیا کا رنج و غم کب تک برداشت کرتی رہے گی؟ ملک سبا سے بیزار ہو کر سعادت کی ساتھی ہو جاتو خوشی سے اس فقیر کی طرح ڈھول بجا رہی ہے جس نے اپنی تنگ دستی کے باوجود ڈھول بجانا شروع کیا اور کہا کہ میں کوڑیوں کا بادشاہ ہوں اور رئیس ہوں , فقیر ہوں توکیا ہوا؟ کیا اس فقیر کو اس شور و غل کی وجہ سے کوئی بادشاہ تسلیم کر لے گا؟ اسی طرح تو اس دنیا کی ملکہ اور رئیسہ بنی ہوئی ہے جو کہ کوڑی سے بھی زیادہ پلید اور گندی ہے لہذا اس کو ترک کر دے اور آخرت کی دائمی دولت کی طرف حریص ہو جا..
اپنے ارادہ اور اختیار سے ہدایت کو قبول کر لے اس سے پہلے کہ اس گندگی اور مردار پرستی کی حالت میں تجھے موت آ جاۓ اور تو بے اختیار ہو جاۓ , موت سے پہلے اسلام قبول کر لے اور اللہ تعالی کے قرب کی سلطنت کا نظارہ کر لے. قضاۓ الہیہ سے جنگ مت کر اور تجھے کان سے پکڑ کے مالک حقیقی کے پاس لے جاۓ گی اس وقت سواۓ ندامت کے کچھ اور تمہیں حاصل نہ ہو گا جس طرح چور کو سپاہی کھینچ کر کوتوال کے پاس لے جاتا ہےاسی طرح موت تجھے کھینچ کر لے جاۓ گی.تیری بہنیں جو ایمان لا چکی ہیں اسلام کی دولت سے سلطنت لازوال کی مالک ہیں اور تو دنیاجیسی حقیر چیز کے لیے خوش ہو رہی ہے , دنیا پرستی سے باز آ جا.
مبارکباد کا مستحق ہے وہ شخص جو اس ملک فانی (دنیا) کی محبت سے آذاد ہو گیا کیونکہ موت اس دنیا اور اس کی تمام لذتوں کو ہم سے چھڑانے والی ہے , وہی شخص فائدے میں ہے جو اس بے وفا کو منہ نہ لگاۓبس بقدرے ضرورت اس سے واسطہ رکھے لیکن اس کو اپنے دل سے دور رکھےاور دولت اخروی میں ہمہ تن اور ہر وقت مصروف رہے... اے بلقیس! آ اور دین کے سلاطین (بادشاہوں) کی سلطنت لازوال کا مشاہدہ کر " آسمان پر بے بال و پر کے خورشید اور بدر و ہلال کی طرح طواف کرتے رہو اے لوگو! الله کی محبت سیکھو اور عرش والے سے سے اپنا تعلق جوڑ کے پستی سے نکل کر آسمان پر سورج اور چاند کی طرح روشن ہو جاؤ.
ایمان لانے کی برکت سےتو ہر وقت اپنی ذات کے اندر مستقل سلطنت و لشکر اور تخت شاہی کا مشاہدہ کرے گی کیونکہ سلاطین (بادشاہوں) کو تخت و تاج کی بھیک دینے والا تیرے قلب کو اپنے لطف و کرم سے نوازے گا... اے وہ جان! جو الله تعالی کی محبت و قرب اور اس کی رضا کی لازوال سلطنت اور دولت غیر فانی سے مالا مال ہو گئی ہے , موت کے وقت تمام چیزیں جدا ہو جائیں گی لیکن تو اپنی ذات سے کیسے جدا ہو گا , قرب باطنی جو تیری ذات میں داخل تھا اس کو تیری روح اپنے ساتھ لے کر خدا کے روبرو حاضر ہو گی تیرا اصل ملک اور مال تیری عین ذات ہے... من عرف نفسه فقد عرف ربه

Browse More Urdu Literature Articles