Bazurg Ki Karamat - Article No. 1168

Bazurg Ki Karamat

بزرگ کی کرامت - تحریر نمبر 1168

بیان کیا جاتا ہے کہ کوہستان لبنان کے رہنے والے ایک بزرگ ایک دن دمشق کی جامع مسجد میں حوض کے کنارے بیٹھے وضو کررہے تھے ۔ اتفاق سے ان کاپاؤں کچھ اس طرح پھسلا کہ وہ حوض میں گرگئے اور لوگوں نے بڑی دشواری سے پانی میں سے نکلا۔

پیر 30 جنوری 2017

حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
بیان کیا جاتا ہے کہ کوہستان لبنان کے رہنے والے ایک بزرگ ایک دن دمشق کی جامع مسجد میں حوض کے کنارے بیٹھے وضو کررہے تھے ۔ اتفاق سے ان کاپاؤں کچھ اس طرح پھسلا کہ وہ حوض میں گرگئے اور لوگوں نے بڑی دشواری سے پانی میں سے نکلا۔
نماز کے بعد ایک شخص ان بزرگ کے پاس آیا اور بہت ادب کے ساتھ سوال کیا کہ حضرت ، مہربانی فرما کر یہ توبتائیے کہ جناب کی آج کی اور پہلی حالت میں اس قدر فرق کیوں نظرآیا؟ مجھے یاد آتا ہے کہ ایک بار میں جناب کے ساتھ سفر کررہا تھا۔
ہمارے راستے میں ایک دریاآیا تو جناب نے بغیر کشتی اور پل کے اس دریا کو پارکرلیا کہ جناب کے پیروں کے پنجے بھی پوری طرح نہ بھیگے تھے ، جب کہ آج یہ حالت دیکھی گئی کہ جناب ایک معمولی حوض میں گرگئے اور خود باہر نہ نکل سکے ؟
بزرگ نے یہ سوال سن کر کچھ دیر غور کیا اور پھر فرمایا، اے اعزیز ! اس سلسلے میں حضرت محمد ﷺ کافرمان قابل غور ہے ۔

(جاری ہے)

آپ ﷺ نے فرمایا کہ کبھی میری یہ حالت ہوتی ہے کہ براہ راست اللہ پاک کی قربت کا شرف حاصل ہوتا ہے ۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام بھی واسطہ نہیں بنتے ۔ اس فرمان میں حضور ﷺ نے لفظ ” کبھی “ ارشاد فرما کراس طرف اشارہ کردیا کہ کبھی ایسا نہیں بھی ہوتا ۔
اسی طرح حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارے میں تم نے سناہوگا کہ ایک وقت تو وہ تھا کہ جب حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں نے انہیں کنویں میں گرادیا تھا اور حضرت یعقوب علیہ السلام کو معلوم نہ ہوسکا تھا کہ ان کا پیارا بیٹا کہاں سے اور پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ انہوں نے سینکڑوں کوس دور سے حضرت یوسف علیہ السلام کے کرتے کی خوشبو سونگھ لی ۔
ان کا ارشاد ہے ۔
حالت ہماری برق ضیا بار کی سی ہے
ظاہر ہوئی کبھی کبھی روپوش ہوگئی
کھلتے ہیں لوح دل پہ کبھی آسمان کے راز
ہوتی نہیں، کبھی ہمیں خود سے بھی آگہی
حضرت سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں یہ بات بتائی ہے کہ انبیاء اور اولیاء سے جو معجزات اور کرامتیں ظاہر ہوتی ہیں۔ ان کاانحصار ان کی ذاتی کوششوں یااپنے کمالات پر نہیں بلکہ یہ سب کچھ اللہ پاک کی طرف سے ہوتا ہے ۔ منبع کمالات خدا ہی کی مقدس ذات ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles