Darwaishon Ki Khidmat Ka Sila - Article No. 1440

Darwaishon Ki Khidmat Ka Sila

درویشوں کی خدمت کا صلہ - تحریر نمبر 1440

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک عادل اور خدا ترس بادشاہ اپنی رعایا کے حالات سے آگاہی کے لئے رات کو بھیس بدل کر گشت کیا کرتا تھا۔ ایک دن وہ ایک مسجد کے پاس سے گزرا تو اس نے دو درویشوں کو دیکھا جوسرری میں کانپ رہے تھے۔

جمعرات 17 اگست 2017

حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک عادل اور خدا ترس بادشاہ اپنی رعایا کے حالات سے آگاہی کے لئے رات کو بھیس بدل کر گشت کیا کرتا تھا۔ ایک دن وہ ایک مسجد کے پاس سے گزرا تو اس نے دو درویشوں کو دیکھا جوسرری میں کانپ رہے تھے۔
بادشاہ ان کے حالات سے واقفیت حاصل کرنے کے لئے وہاں رک گیا۔
ایک درویش نے دوسرے درویش سے کہا کہ اگر قیامت کے دن اللہ عزوجل نے بادشاہوں کو بھی بخش دیا تو میں اپنی قبر سے باہر نکلنے سے انکار کردوں گا۔ یہ کیسا انصاف ہوا ک ہ دنیا میں بھی وہ عیش کریں اور آخرت کی زندگی میں وہ جنت کے حقدار بن جائیں۔ میں حقیقتاََ کہتا ہوں کہ اگر ہمارے ملک کا بادشاہ جو کہ صالحہ کہلاتا ہے اگر جنت کی دیوار کے نزدیک بھی آیا تو میں جوتے مار مار کر اس کا بھیجا پلپلا کردوں گا۔

(جاری ہے)


بادشاہ نے ان سردی کے ٹھٹھرتے درویشوں کی گفتگو سنی تو وہاں سے واپس لوٹ آیا اور اگلے دن اس نے پیادے بھیج کر ان دونوں درویشوں کی گفتگو کو دربار میں بلایا اور انہیں انعام واکرام سے نوازا اور ان کی عزت افزائی کی۔ وہ درویش اس حسن سلوک پر حیران تھے۔ ایک درویش سے رہانہ گیا تو اس نے بادشاہ سے اس حسن سلوک کے متعلق رازداری سے دریافت کیا کہ ان کے ساتھ اس عزت افزائی سے پیش آنے اور انہیں انعام واکرم سے نوازنے کی کیا خاص وجہ ہے؟
بادشاہ نے جب درویش کی بات سنی تو مسکرادیا اور کہنے لگا کہ میں مغرور نہیں ہوں اور نہ ہی ان لوگوں میں سے ہوں جو مسکینوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
تمہیں یہ خیال اپنے دل سے نکال دینا چاہیے کہ تم قیامت کے دن میرے مخالف ہوگے۔ میں نے اس دنیا میں تم سے صلح کرلی اب امید ہے کہ تم بروز قیامت مجھ پر جنت کا دروازہ بند نہیں کروگے۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت کو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اے صاحب اقتدار! تجھے چاہیے کہ تو بھی درویشوں کی خدمت کر اور اس صلہ کا مستحق ہو جا کے تجھ پر جنت واجب ہوجائے گی اور جو درویشوں کی خدمت کرے گا وہی جنت کے میوہ جات کاحقدار ہوگا۔

مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ صاحب اقتدار اور امراء کو چاہیے کہ وہ مسکینوں کے حالات سے باخبر رہیں اور ان کی مالی مدد کرتے رہیں۔ اگر اللہ عزوجل نے کسی کو حکومت اور مال دولت سے نوازا ہے تو اس کا فرض ہے وہ یہ سب اپنی قابلیت جاننے کی بجائے اللہ عزوجل کا انعام تصور کرے اور اس کے ذریعے مظلموں کی اعانت اور مسکینوں کی مدد کرے تاکہ اس انعام کا شکرادا ہو۔

Browse More Urdu Literature Articles