Hakayat Shetan - Article No. 1757

Hakayat Shetan

حکایات شیطان - تحریر نمبر 1757

شیطان نے ایک روز حضرت ایوب علیہ السلام کو عبادت کرتے دیکھا تو حسد کی آگ میں جلنے لگا۔ اور بڑی کوشش کی کہ وہ حضرت ایوب علیہ السلام کو عبادت سے رعک سکے مگر ایسا نہ کر سکا ایک روز خدا تعالیٰ سے کہنا لگا

جمعرات 30 اگست 2018

شیطان اور ایوب علیہ السلام
شیطان نے ایک روز حضرت ایوب علیہ السلام کو عبادت کرتے دیکھا تو حسد کی آگ میں جلنے لگا۔ اور بڑی کوشش کی کہ وہ حضرت ایوب علیہ السلام کو عبادت سے رعک سکے مگر ایسا نہ کر سکا ایک روز خدا تعالیٰ سے کہنا لگا۔ الٰہی !ایوب علیہ السلام جو تمہاری اتنی عبادت کرتا ہے، اسکی کیا وجہ یہ ہے کہ تو نے اسے مال و دولت اور اولاد بکثرت دے رکھی ہے اور اسے صحت بھی دی ہے۔

اگر اس پر کچھ تکالیف بھی نازل ہوں تو وہ تمہاری عبادت کبھی نہ کرے۔ خدا تعالیٰ نے فرمایا۔ مردود!یہ تمہارا غلط خیال ہے۔ جاؤ میں تمہیں اختیار دیتا ہوں تم ایوب کے مال و جان اور اولاد پر تصرف کر سکتے ہو تم جو چاہو کر کے دیکھ لو چنانچہ شیطان نے پہلے روز تو حضرت ایوب علیہ السلام کی اولاد کو ہلاک کر دیا۔

(جاری ہے)

حضرت ایوب علیہ السلام اس روز صبر و شکر کر کے اور بھی زیادہ عبادت میں مشغول رہے۔

پھر دوسرے دن شیطان نے آپ کے مال کو آگ لگا کر سارا مال تباہ کر دیا۔ حضرت ایوب علیہ السلام نے صبر و شکر کر کے اس روز اور بھی زیادہ عبادت کی اور یوں کہا کہ یہ سب کچھ اللہ کی عطا اور اس کی امانت تھی وہ اپنی چیز لے گیا۔ پھر ہم کون جو شکوہ کریں تیسرے روز شیطان نے حضرت ایوب علیہ السلام کے جسم اقدس پر پھونک ماری تو آپ کے جسم پر خم ہو گئے اور تمام جسم زخمی ہو جانے کے بعد بھی آپ کی عبادت میں کچھ فرق نہیں پڑا۔شیطان یہ صورت حال دیکھ کر مایوس ہو گیا۔ اور اسے ماننا پڑا کہ اللہ کے پیغمبر پر اس کا کوئی داؤ چل ہی نہیں سکتا۔ خدا تعالیٰ نے پھر حضرت ایوب علیہ السلام کو شفا بھی دے دی اور مال و اولاد بھی کثرت سے عطا فرمادی:(روض الفائق ص ۶۰)

Browse More Urdu Literature Articles