Hazrat Luqman Par Ithaam - Article No. 1123

Hazrat Luqman Par Ithaam

حضرت لقمان پر اتہام - تحریر نمبر 1123

حضرت لقمان ایک شخص کے غلام تھے جو ان کو اپنے تمام غلاموں میں حقیرترین سمجھتا تھا۔ وہ امیرا پنے غلاموں کو باغ سے پھل توڑنے کے لیے بھیجاکرتا تھا۔ لقمان بھی ان کے ساتھ جایا کرتے تھے ۔ وہ بظاہر سیاہ فام تھے لیکن بباطن بڑے نیک سیرت اوردانش مند۔

بدھ 7 دسمبر 2016

حضرت لقمان ایک شخص کے غلام تھے جو ان کو اپنے تمام غلاموں میں حقیرترین سمجھتا تھا۔ وہ امیرا پنے غلاموں کو باغ سے پھل توڑنے کے لیے بھیجاکرتا تھا۔ لقمان بھی ان کے ساتھ جایا کرتے تھے ۔ وہ بظاہر سیاہ فام تھے لیکن بباطن بڑے نیک سیرت اوردانش مند۔
دوسرے غلام توڑے ہوئے پھلوں میں سے اکثر خود کھاجاتے تھے ۔ ایک دفعہ مالک کو خبرہوگئی توغلاموں نے اپنی گلو خلاصی کرانے کے لیے سارا الزام حضرت لقمان پر رکھ دیا اور کہہ دیا کہ سب میوے لقمان چٹ کرگیا ہے ۔
مالک بہت خفا ہوا اور حضرت لقمان پر سختی کرنے لگا۔ چونکہ وہ تحقیق کیے بغیر حضرت لقمان سے بدگمان ہوگیا تھا۔ انہوں نے اس سے عرض کیا کہ اے مالک خیانت کرنے والا شخص خدا کے سامنے رحمت کاامیدوار بن کرنہیں جاسکتا ۔

(جاری ہے)

لہٰذا مناسب یہ ہے کہ ہم سب کی آزمائش کی جائے ۔ وہ اس طرح کہ ہم کو پیٹ بھر کر گرم پانی پلائیے پھر ایک جنگل میں سوار ہوکر گھوڑا دوڑائیے اور ہم سب آپ کے گھوڑے کے ساتھ دوڑیں ۔

پھر آپ کو میوہ چرانے والے بدکارکاپتہ چل جائے گا۔ مالک نے اسی طرح کیا اور تمام غلاموں کو گرم پانی پلا کر چکر کے ساتھ ایک بڑے میدان میں خوب دوڑایا۔ اس بھاگ دوڑ سے غلاموں کاجی مالش کرنے لگااور وہ قے کرنے لگے ۔ اور مالک پرروشن ہوگیا کہ ان پر تہمت لگانے والے خود چور تھے ۔
حکمت لقمان چو تا ندایں نمود
پس چہ باشد حکمت رب الوجود
یعنی لقمان کی حکمت ایسا کرسکتی ہے (مخفی راز کو ظاہر کرسکتی ہے ) تو اللہ تعالیٰ کی حکمت کھوٹے کھرے کو الگ کرنے میں کیا کچھ کر سکتی ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles