Jazbe Khuda Wandi - Article No. 1587

Jazbe Khuda Wandi

جذبِ خداوندی - تحریر نمبر 1587

تم راہ خدا میں نیک نیتی سے قدم بڑھاؤ اللہ عزوجل تمہیں خود ہی استقامت عطا فرما دے گا۔ اگر تمہارا رادہ سچا ہے تو یقینا تمہیں منزل مل جائے گی

منگل 14 نومبر 2017

حکایات رومیِ
مجنوں نے سنا کہ لیلیٰ آرہی ہے تو وہ اس کے استقبال کے لئے نکلا۔ جس اونٹنی پر وہ سوار ہوا اس کے بچے کو گھر چھوڑ گیا۔ راستہ میں اس اونٹنی کی کشمکش شروع ہوگئی۔ اونٹنی گھر کی جانب واپس لوٹنا چاہتی تھی تاکہ اپنے بچے کے پاس پہنچ سکے اور مجنوں چاہتا تھا کہ اونٹنی آگے بڑھے تاکہ اسے لیلیٰ کا وصال نصیب ہو۔ مجنوں ذرا سا غافل ہوتو تو اونٹنی پیچھے کی جانب پلٹ جاتی۔

چونکہ محبتوں کا جسم عشق سے پرتھا اس لئے وہ اونٹنی کی ایسی حرکت سے بے ہوش ہوا جاتا تھا۔ انسان کی عقل اس کے تمام امور کی نگرانی کرتی ہے مگر مجنوں تو عشق میں بے عقل ہوچکا تھا۔ اونٹنی ہوش میں تھی جب وہ دیکھتی کہ اس کی مہا ر ڈھیلی ہوئی ہے وہ فوراََ سمجھ جاتی کے مجنوں غافل ہے اور وہ پیچھے کی جانب پلٹ جاتی۔

(جاری ہے)

جب مجنوں کو ہوش آتا تو وہ دیکھتا کہ اونٹنی تو واپس جارہی ہے۔

مجنوں اس حالت میں مبتلا رہا پھر اس نے سوچا کہ دو متضاد سمتوں کے عاشقوں کا باہمی سفر اکھٹے نہیں گزر سکتا۔ اونٹنی اس کا راستہ کھوٹا کررہی تھی۔ اور یہ اونٹنی اس کے لئے خرابی کا باعث تھی۔ مجنوں نے اونٹنی کو چھوڑ دیا اور خود پیدل چل پڑا۔ پس جو شخص جسم کا ساتھ نہیں چھوڑے گا وہ گمراہ ہی رہے گا۔ جان اورجسم کی بھی خواہشات جداگانہ ہیں ان دونوں کا ساتھ اکھٹے نہیں چل سکتا۔
جان کی پرواز عالم بالا کی جانب ہے اور جسم کو زمین پسند نہیں ہے۔ جب تک انسان کی روح جسم میں رہے گی وہ اپنے مقاصد حقیقی کو نہیں پاسکے گا۔ حکیم سنائی کا قول ہے کہ اللہ عزوجل کے عشق میں جسم کو اور اس کی سواری کو تم نہیں چھوڑ سکتے؟ اللہ عزوجل کے راستے کا گیندبن جاؤ اور لڑھکتے ہوئے اس کی بارگاہ میں پہنچ جاؤ۔ اس سفر میں کوشش شروع کرنا تمہارا کام ہے پھر اللہ عزوجل کی کشش خود ہی تمہارے لئے آسانی پیدا کردے گی۔
جذبِ خداوندی سے جو رفتار ملے گی وہ محض عطائے خداوندی ہے۔ یہ خدائی جذب عام جذب نہیں ہوتا جو ہر راستے میں حاصل ہوجائے ۔ یہ وہ جذب ہے جس کو حضور نبی کریم ﷺ کی مہربانی نے قائم کیا ہے اور ان کے جانشینوں کو حاصل ہے۔
مقصود بیان:مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں۔ کہ تم راہ خدا میں نیک نیتی سے قدم بڑھاؤ اللہ عزوجل تمہیں خود ہی استقامت عطا فرما دے گا۔ اگر تمہارا رادہ سچا ہے تو یقینا تمہیں منزل مل جائے گی۔ راہِ خدا میں چلنے کے لئے ضروری ہے کہ تم اپنی بدنی خواہشات سے پیچھا چھڑاؤ اورعشق کی منازل طے کرنے کے لئے ثابت قدم ہونا پہلی شرط ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles