Jo ALLAH Ki Attat Krta Hy Dusray Us Ki Attat Krty Hy - Article No. 1472
جو اللہ کی اطاعت کرتا ہے دوسرے اس کی اطاعت کرتے ہیں - تحریر نمبر 1472
مجھے وہاں ایک ایسا شخص ملا جو چیتے پر سوار تھا۔ میں نے جب اسے دیکھا تو خوف سے کانپنا شروع ہوگیا
منگل 5 ستمبر 2017
حکایاتِ سعدی
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میرا گزر”رودبار“ سے ہوا مجھے وہاں ایک ایسا شخص ملا جو چیتے پر سوار تھا۔ میں نے جب اسے دیکھا تو خوف سے کانپنا شروع ہوگیا۔ اس شخص نے جب میری یہ حالت دیکھی تو مسکرا دیا اور کہنے لگا: اے سعدی رحمتہ اللہ علیہ مجھے اس چیتے پر سوار دیکھ کر تم حیران ہوتے ہو؟ اگر تم بھی اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اپنا سرادب سے جھکا لو گے اور اللہ عزوجل کے احکامات کے مطابق اپنی زندگی بسر کرو گے تو تمہارا انکار کوئی بھی نہیں کرے گ اور جو اللہ کی اطاعت کرتا ہے دوسرے اس کی اطاعت کرتے ہیں۔ پھر اس شخص نے آپ رحمتہ اللہ علیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب بادشاہ اللہ عزوجل کے احکامات پر عمل پیرا ہوجاتا ہے تو اللہ عزوجل اس کا محافظ بن جاتا ہے اور ہر معاملہ میں اس کی مدد کرتا ہے۔
مقصود بیان:حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ یہ ان بزرگ کی کرامت تھی کہ وہ چیتے پر سوار تھے حالانکہ چیتا ایک خونخوار درندہ ہے۔ پھر ان بزرگ نے اپنی اس کرامت کے متعلق بیان کیا کہ انہیں یہ مقام صرف اس لئے حاصل ہوا کہ انہوں نے اپنی زندگی اللہ عزوجل کی اطاعت و بندگی میں بسرکی ہے اور اللہ عزوجل کے احکامات پر عمل کرنے سے ہی یہ مقام و مرتبہ حاصل ہوتا ہے۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میرا گزر”رودبار“ سے ہوا مجھے وہاں ایک ایسا شخص ملا جو چیتے پر سوار تھا۔ میں نے جب اسے دیکھا تو خوف سے کانپنا شروع ہوگیا۔ اس شخص نے جب میری یہ حالت دیکھی تو مسکرا دیا اور کہنے لگا: اے سعدی رحمتہ اللہ علیہ مجھے اس چیتے پر سوار دیکھ کر تم حیران ہوتے ہو؟ اگر تم بھی اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اپنا سرادب سے جھکا لو گے اور اللہ عزوجل کے احکامات کے مطابق اپنی زندگی بسر کرو گے تو تمہارا انکار کوئی بھی نہیں کرے گ اور جو اللہ کی اطاعت کرتا ہے دوسرے اس کی اطاعت کرتے ہیں۔ پھر اس شخص نے آپ رحمتہ اللہ علیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب بادشاہ اللہ عزوجل کے احکامات پر عمل پیرا ہوجاتا ہے تو اللہ عزوجل اس کا محافظ بن جاتا ہے اور ہر معاملہ میں اس کی مدد کرتا ہے۔
(جاری ہے)
پس جب اللہ عزوجل دوست بن جائے تو پھر ممکن ہی نہیں کہ وہ اپنے دوست کو کسی دشمن کے حوالے کردے۔ اے سعدی رحمتہ اللہ علیہ یاد رکھو ! زندگی گزارنے کا یہی سنہری اصول ہے اس پر عمل پیرا ہوجاؤ۔
مقصود بیان:حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ یہ ان بزرگ کی کرامت تھی کہ وہ چیتے پر سوار تھے حالانکہ چیتا ایک خونخوار درندہ ہے۔ پھر ان بزرگ نے اپنی اس کرامت کے متعلق بیان کیا کہ انہیں یہ مقام صرف اس لئے حاصل ہوا کہ انہوں نے اپنی زندگی اللہ عزوجل کی اطاعت و بندگی میں بسرکی ہے اور اللہ عزوجل کے احکامات پر عمل کرنے سے ہی یہ مقام و مرتبہ حاصل ہوتا ہے۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind