Makro Fraib K Jalll - Article No. 1502

Makro Fraib K Jalll

مکرو فریب کے جال - تحریر نمبر 1502

حضرت حاتم اصم رحمتہ اللہ علیہ اپنے مکان کے جس حصہ میں بیٹھا کرتے تھے وہاں کی چھت پر ایک مکڑی نے جالا بن رکھا تھا

بدھ 20 ستمبر 2017

مکرو فریب کے جال
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت حاتم اصم رحمتہ اللہ علیہ اپنے مکان کے جس حصہ میں بیٹھا کرتے تھے وہاں کی چھت پر ایک مکڑی نے جالا بن رکھا تھا ۔ حضرت حاتم اصم رحمتہ اللہ علیہ ایک دن اپنے مریدوں اور عقیدت مندوں کے ہجوم میں بیٹھے ان سے باتیں کررہے تھے کہ ایک مکھی اس مکڑی کے جالے میں پھنس گئی اور بھنبنانے لگی۔
حضرت حاتم اصم رحمتہ اللہ علیہ نے جب اس مکھی کی بھنبھناہٹ سنی تو اس کی جانب دیکھ کر فرمایا کہ اے لالچ کرنے والی ! اب یونہی پھنسی رہ۔ اے بے وقوف! ہرجگہ شہد اور میٹھا نہیں ہوتا۔ دنیا تو وہ مقام ہے جس کی اکثر جگہیں مکروفریب کے جال ہیں۔ حضرت حاتم اصم رحمتہ اللہ علیہ کی بات سن کر ایک مرید نے حیرانگی سے کہا کہ حضرت! آپ نے اتنی دور سے اس مکھی کی بھنبھناہٹ سن لی؟ مرید کی حیرانگی کی ایک وجہ یہ تھی کہ لوگ آپ کو بہرا سمجھتے تھے کیونکہ اصم عربی زبان میں بہرے کو کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

حضرت حاتم اصم رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ تم مجھے بہرا ہی سمجھو کیونکہ میں نے باطل اور برائی کی باتوں کو سننے سے اپنے کانوں کو بہرا کررکھا ہے۔ میں دیکھتا ہوں کہ لوگ میری خوبیوں کو بیان کرتے ہیں اور میرے عیبوں پر پردہ ڈالتے ہیں ۔ چنانچہ میں بہرا ہوگیا ہوں اور وہ میرے بارے میں وہی کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں ہوتا ہے۔
مقصود بیان: حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ غرور وتکبر سے بچنا چاہئے اور دنیا کے مکرو فریب سے بچنا چاہیے۔
اگر کوئی تمہاری تعریف کرتا ہے تو تم اس تعریف کی جانب توجہ نہ دو بلکہ خود کر بہرا بنالو۔ اگر لوگ تم پر تنقید کرتے ہیں تو تم ان کی اس تنقید کو مثبت جانو اور خود میں موجود عیوب کو درست کرنے کی کوشش کرو۔ خودنمائی اور تکبر سے بچو کہ اللہ عزوجل کو مغرور پسند نہیں۔ دین اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو اور حضور نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ میں موجود سنہری اصولوں کو اپنانے کی کوشش کرو تاکہ تم اس دنیا کے مکرسے محفوظ رہ سکو۔

Browse More Urdu Literature Articles