Namrood Ki Larki - Article No. 1170

Namrood Ki Larki

نمرود کی لڑکی - تحریر نمبر 1170

نمرود کی ایک کم سن لڑکی نے اپنے باپ سے کہا۔ ابا جان ! مجھے اجازت دیں کہ میں ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں جلتاہوا دیکھوں۔ نمرود نے اجازت دے دی اور اس نے آگ کے قریب پہنچ کر ابراہیم علیہ السلام کود یکھا کہ آپ کے اردگرد آگ بھڑک رہی ہے۔

منگل 31 جنوری 2017

حکایت خواتین :
نمرود کی ایک کم سن لڑکی نے اپنے باپ سے کہا۔ ابا جان ! مجھے اجازت دیں کہ میں ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں جلتاہوا دیکھوں۔ نمرود نے اجازت دے دی اور اس نے آگ کے قریب پہنچ کر ابراہیم علیہ السلام کود یکھا کہ آپ کے اردگرد آگ بھڑک رہی ہے ۔ اس نے کسی اونچی جگہ پر چڑھ کردیکھا تو آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کررہے تھے مگر حضرت ابراہیم علیہ السلام بالکل صحیح سالم تشریف فرماتھے ۔
حیرت میں آکر پوچھنے لگی۔ ابراہیم علیہ السلام ! اتنی بڑی آگ تمہیں جلاتی کیوں نہیں فرمایا جس کی زبان پر بسم اللہ الرحمن الرحیم جاری ہواور دل میں خدا کی معرفت کا نور ہو۔ اس پر آگ کاا ثر نہیں ہوتا۔ لڑکی بولی ۔ ابراہیم ! میں بھی تمہارے پاس آناچاہتی ہوں۔

(جاری ہے)

مگرچاروں طرف تو آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں آؤں کیسے ؟ فرمایا۔ لاالہ الااللہ ابراہیم خلیل اللہ ۔

کہہ کربے خوف چلی آؤ۔ لڑکی نے اس پاک کلمے کو پڑھا۔ اور فوراََ آگ میں کود پڑی ۔ خدا کی قدرت آگ اس پر سردہوگئی ۔ اور وہ اس میں صحیح سالم زندہ رہی۔ جب ابراہیم علیہ السلام کے پاس سے اپنے گھر واپس آئی اور باپ کوساری سرگذشت سنائی تو نمرود نے کہا دیکھ میں تیرے بھلے کی بات کہتا ہوں دین ابراہیم علیہ السلام سے باز آ۔ اور بتوں کی پوجا سے منہ نہ پھیر ورنہ اچھا نہ ہوگا۔
نمرود نے اگرچہ لڑکی کو بہت ڈرایا دھمکایا مگر اس نے ایک نہ مانی۔ آخر ملعون نمرود نے اس خدا کی پیاری پربڑی سختیاں کیں۔ جب اس کی سختیاں حد سے بڑھ گئیں تو خدا کے حکم سے جبرائیل علیہ السلام آئے اور خدا کی پیاری کو وہاں سے اٹھا کر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس پہنچا دیا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے لڑکے کے نکاح میں دے دیا۔ جس سے اولوالعزم پیغمبر پیدا ہوئے ۔

Browse More Urdu Literature Articles