Pait Ko Qbar Ki Mati K Siwa Koi R Chez Nahi Bhar Sakti - Article No. 1589

Pait Ko Qbar Ki Mati K Siwa Koi R Chez Nahi Bhar Sakti

پیٹ کو قبر کی مٹی کے سوا کوئی چیز نہیں بھر سکتی - تحریر نمبر 1589

زیادہ کھانا انسان کا دشمن ہے اور ایسے شخص کے پیٹ کو صرف قبر ہی بھر سکتی ہے ۔ کم کھانا صحت مندی کی دلیل ہے اور داناؤں کا شیوہ ہے۔

بدھ 15 نومبر 2017

حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ درویشی کا لباس اوڑھے ہم چند دوست اکھٹے زندگی گزار رہے تھے۔ ہم میں سے ایک شخص بہت پیٹو اور بے صبرا تھا۔ ایک دنی ہم کھجوروں کے ایک باغ کی جانب جا نکلے جہاں سرخ سرخ اور پکی ہوئی کھجوریں دیکھ کر اس بے صبرے کا جی للچانے لگا اور وہ جلدی سے ایک درخت پر چڑھ گیا۔
ابھی ویہ پیٹو جی بھر کے کھجوریں کا بھی نا پایا تھا کہ شاخ اس کے ہاتھ سے چھوٹ گئی اور وہ گر کر مر گیا۔

(جاری ہے)

اتفاقاََ اس وقت اس باغ کا مالک بھی ادھر آگیا اور اس نے جب لاش دیکھی تو ہم سے دریافت کیا کہ اسے کس نے مارا ہے؟ میں نے اسے جواب دیا کہ اس کو اس کے پیٹ نے مارا ہے۔ پیٹ کو قبر کی مٹی کے سوا کوئی چیز نہیں بھر سکتی اور یہ حقیقت ہے کہ پیٹو شخص کا دشمن اس کا پیٹ ہے اور اس کا پیٹ اس کے لئے ہاتھوں اور پاؤں کی زنجریں بن جاتا ہے۔
مقصود بیان:حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایات میں بیان کرتے ہیں کہ بسیار خوری یعنی زیادہ کھانا انسان کا دشمن ہے اور ایسے شخص کے پیٹ کو صرف قبر ہی بھر سکتی ہے ۔ کم کھانا صحت مندی کی دلیل ہے اور داناؤں کا شیوہ ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles