Shaytani Waswasa - Article No. 1685

Shaytani Waswasa

شیطانی وسوسہ - تحریر نمبر 1685

ایک نیاز مند کثرت سے ذکر الہٰی کرتا رہتا تھا۔حتیٰ کہ ایک دن اس پُرخلوص ذکر سے اس کے لب شریں ہو گئے۔شیطان نے اسے وسوسے میں مبتلا کر دیا،بے فائدہ ذکر کی کثرت کرتا ہے

جمعہ 20 اپریل 2018

ایک نیاز مند کثرت سے ذکر الہٰی کرتا رہتا تھا۔حتیٰ کہ ایک دن اس پُرخلوص ذکر سے اس کے لب شریں ہو گئے۔شیطان نے اسے وسوسے میں مبتلا کر دیا،بے فائدہ ذکر کی کثرت کرتا ہے،تو اللہ اللہ کرتا رہتا ہے،جبکہ اللہ کی طرف سے لبیک کی آواز ایک بار بھی نہیں آئی اور نہ ہی اللہ کی طرف سے کوئی جواب ملتا ہے،پھر یک طرفہ محبت کی پینگ بڑھانے سے کیا فائدہ؟
یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تیرا ذکرِ الہٰی اللہ کے ہاں مقبول نہیں۔
شیطان کی ان پُرفریب باتوں سے صوفی نے ذکر کرنا چھوڑ دیا۔شکستہ دل اور افسردہ ہو کر سو گیا۔آنکھ سو گئی اور قسمت جاگ گئی۔
عالمِ خواب میں دیکھا کہ حضرت خضر علیہ السلام تشریف لائے اور انہوں نے دریافت کیا کہ ذکر الہٰی سے غفلت کیوں کی۔اے نیک بخت! تو نے ذکر الہٰی کیوں چھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

آخر تو اس ذکر پاک سے پشیمان کیوں ہو گیا ہے؟اس نے کہا:بارگاہ الہٰی سے مجھے کوئی جواب ہی نہیں ملتا،اس سے دل میں خیال آیا کہ میرا ذکر قبول ہی نہیں ہو رہا۔

حضرت خضر علیہ السلام نے فرمایا تمہارے لئے اللہ عزوجل نے پیغام بھیجا ہے کہ تمہارا اللہ تعالیٰ کا ذکر میں مشغول ہونا اور دوسرا تمہارا پہلی دفعہ اللہ کہنا قبول ہوتا ہے تب دوسری بار تجھے اللہ کہنے کی توفیق ملتی ہے اور تمہارے دل میں یہ جو سوز و گداز ہے اور میری چاہت ،محبت اور تڑپ ہے، یہی تمہارے ذکر کی قبولیت کی نشانی ہے۔اے بندے! میری محبت میں تیری تدبیریں اور محنتیں سب ہماری طرف سے جزب و کشش کا ہی عکس ہیں۔
اے بندے! تیرا خوف اور میری ذات سے تیرا عشق میرا ہی انعام ہے،اور میری ہی مہربانی و محبت کی کشش ہے کہ تیری ہر بار یا اللہ کی پکار میں میرا لبیک شامل ہوتا ہے۔تمہارے ذکر کی قبولیت کی نشانی یہی ہے کہ تمہیں ذکر حق میں مشغول کر دیا ہے۔ایک جاہل اور غافل ذکرِحق اور دعا مانگنے کی توفیق سے محروم رہتا ہے۔اللہ عزوجل کا ذکر کااجر خود اس ذکر میں ہی پوشیدہ ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ اپنے ذکر کی اور یاد کی توفیق اسی کو عطا کرتے ہیں جس سے خوش ہوتے ہیں اور یہی اس کی قبولیت کی دلیل ہے۔
درس حیات:
نیکی کرنے کی توفیق بھی اللہ ہی دیتا ہے۔
شیطان ہر دم اس کوشش میں رہتا ہے کہ کسی طرح انسان اللہ تعالیٰ کے ذکر سے باز آ جائے۔

Browse More Urdu Literature Articles