Suraj Par Hakumat - Article No. 1666
سورج پر حکومت - تحریر نمبر 1666
حضور نے دعا فرمائی تو غروب شدہ سورج پھر نکلا اور الٹے قدم اسیی جگہ آکر ٹھہر گیا جہاں عصر کے وقت ہوتا ہے حضرت علی نے اٹھ کر عصر کی نماز پڑھی تو سورج غروب ہوگی
بدھ 17 جنوری 2018
سچی حکایات:
ایک روز مقامِ صہبا میں حضورﷺ نے نماز ظہر ادا کی اور پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کسی کام کے لئے روانہ فرمایا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے واپس آنے تک حضور ﷺ نے نماز عصر بھی ادا فرمالی اور جب حضرت علی واپس آئے تو ان کی آغوش میں اپنا سر انور رکھ کر حضور سوگئے حضرت علی نے ابھی تک نماز ِ عصر ادانہ کی تھی ادھر سورج کودیکھا تو غروب ہونے والا تھا حضرتِ علی سوچنے لگے کہ ادھر رسول خدا آرام فرما ہیں اور ادھر نمار خدا کا وقت ہورہا ہے رسول خدا کی اسراحت کا خیال رکھوں تو نماز جاتی ہے اور نماز کا خیال کروں تو رسولِ خدا کی استراحت میں خلل واقع ہوتا ہے کروں تو کیا کروں؟ آکر مولا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ نے فیصلہ کیا کہ نماز کو قضا ہونے دو مگر حضور کی نیند مبارک میں خلل نہ آئے چنانچہ سورج ڈوب گیا اور عصر کا وقت جاتا رہا ، حضور اٹھے تو حضرت علی کو مغموم دیکھ کر وجہ دریافت کی تو حضرت علی نے عرض کیا یارسول اللہ! میں نے آپ کی استراحت کے پیش نظر ابھی تک نماز عصر نہیں پڑھی اور سورج غروب ہوگیا ہے حضور نے فرمایا غم کس بات کا ، لو ابھی سورج واپس آتا ہے او رپھر اسی مقام پر آکر رکتا ہے جہاں وقت عصر ہوتا ہے چنانچہ حضور نے دعا فرمائی تو غروب شدہ سورج پھر نکلا اور الٹے قدم اسیی جگہ آکر ٹھہرگیا جہاں عصر کے وقت ہوتا ہے حضرت علی نے اٹھ کر عصر کی نماز پڑھی تو سورج غروب ہوگیا۔
سبق:ہمارے حضور ﷺ کی حکومت سورج پر بھی جاری ہے اور آپ کائنات کے ہر وزہّ کے حاکم ومختار ہیں آپ جیسا نہ کوئی ہوا نہ ہوگا نہ سکتا ہے۔
ایک روز مقامِ صہبا میں حضورﷺ نے نماز ظہر ادا کی اور پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کسی کام کے لئے روانہ فرمایا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے واپس آنے تک حضور ﷺ نے نماز عصر بھی ادا فرمالی اور جب حضرت علی واپس آئے تو ان کی آغوش میں اپنا سر انور رکھ کر حضور سوگئے حضرت علی نے ابھی تک نماز ِ عصر ادانہ کی تھی ادھر سورج کودیکھا تو غروب ہونے والا تھا حضرتِ علی سوچنے لگے کہ ادھر رسول خدا آرام فرما ہیں اور ادھر نمار خدا کا وقت ہورہا ہے رسول خدا کی اسراحت کا خیال رکھوں تو نماز جاتی ہے اور نماز کا خیال کروں تو رسولِ خدا کی استراحت میں خلل واقع ہوتا ہے کروں تو کیا کروں؟ آکر مولا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ نے فیصلہ کیا کہ نماز کو قضا ہونے دو مگر حضور کی نیند مبارک میں خلل نہ آئے چنانچہ سورج ڈوب گیا اور عصر کا وقت جاتا رہا ، حضور اٹھے تو حضرت علی کو مغموم دیکھ کر وجہ دریافت کی تو حضرت علی نے عرض کیا یارسول اللہ! میں نے آپ کی استراحت کے پیش نظر ابھی تک نماز عصر نہیں پڑھی اور سورج غروب ہوگیا ہے حضور نے فرمایا غم کس بات کا ، لو ابھی سورج واپس آتا ہے او رپھر اسی مقام پر آکر رکتا ہے جہاں وقت عصر ہوتا ہے چنانچہ حضور نے دعا فرمائی تو غروب شدہ سورج پھر نکلا اور الٹے قدم اسیی جگہ آکر ٹھہرگیا جہاں عصر کے وقت ہوتا ہے حضرت علی نے اٹھ کر عصر کی نماز پڑھی تو سورج غروب ہوگیا۔
(جاری ہے)
سبق:ہمارے حضور ﷺ کی حکومت سورج پر بھی جاری ہے اور آپ کائنات کے ہر وزہّ کے حاکم ومختار ہیں آپ جیسا نہ کوئی ہوا نہ ہوگا نہ سکتا ہے۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind