Andha Raaj Chopat Nagri - Article No. 1393

Andha Raaj Chopat Nagri

اندھا راج چوپٹ نگری - تحریر نمبر 1393

بہت زمانے پہلے کی بات ہے کسی ملک میں بادشاہ حکومت کرتا تھا۔بادشاہ کی صرف ایک ہی اولاد تھی جس کانام تھا شہزادہ سلطان، شہزادہ سلطان اپنی ریاست کے انتظامات اور لوگوں کی فلاح و بہود کے کاموں میں ذرا بھی دل چسپی نہیں لیتا تھا جبکہ بادشاہ کی خواہش تھی کہ وہ امور مملکت کی سمجھ بوجھ رکھے اور رعایا کے ہر طرح سے کام آئے۔

اطہر اقبال منگل 25 جولائی 2017

بہت زمانے پہلے کی بات ہے کسی ملک میں بادشاہ حکومت کرتا تھا۔بادشاہ کی صرف ایک ہی اولاد تھی جس کانام تھا شہزادہ سلطان، شہزادہ سلطان اپنی ریاست کے انتظامات اور لوگوں کی فلاح و بہود کے کاموں میں ذرا بھی دل چسپی نہیں لیتا تھا جبکہ بادشاہ کی خواہش تھی کہ وہ امور مملکت کی سمجھ بوجھ رکھے اور رعایا کے ہر طرح سے کام آئے۔
کچھ عرصے بعد بادشاہ کا انتقال ہو گیا۔
پورے ملک میں کئی دن تک سوگ منایا گیا۔اور پھر بالآخر شہزادہ سلطان بادشاہ بن گیا۔

(جاری ہے)


شہزادہ سلطان کے بادشاہ بنتے ہی خوشامدی وزیروں نے اسے مکمل طور سے اپنے قابو میں کرلیا اور جس طرح وزیر چاہتے بادشاہ وہی سب کچھ کرتا۔ملک میں کسی کو بھی انصاف نہیں ملتا تھا۔ظلم کا بازار گرم تھا۔ایسے موقع پر وہاں کے لوگ اپنے مرحوم بادشاہ کو یاد کرکے روتے کیوں کہ جب تک بادشاہ زندہ رہا سب خوشحال تھے اور ملک کا نظم ونسق بھی نہایت ہی عمدہ طریقے سے چل رہا تھا مگر شہزادہ سلطان کے بادشاہ بنتے ہی سارا معاملہ ہی الٹا ہوگیا۔

شہزادہ سلطان ایک تو پہلے ہی بے وقوف تھا اب خوشامدی وزیرا سے مزید بے وقوف بنا رہے تھے اور یوں ایک بے وقوف اور ملک کا صحیح نظم ونسق نہ چلانے والے بادشاہ کے ہاتھوں ”اندھا راجہ چوپٹ نگری“والا معاملہ ہو رہا تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles