Jaisi Karni Waisi Bharni - Article No. 1416

Jaisi Karni Waisi Bharni

جیسی کرنی ویسی بھرنی - تحریر نمبر 1416

جنگل میں یوں تو بہت سے جانور تھے اور سب ہی آزادانہ ماحول میں خوب گھومتے پھرتے۔ ان جانوروں میں جنگل کے بادشاہ شیر کے دو شرارتی بچے بھی شامل تھے۔ شیر اپنے بچوں کو اکثر سمجھاتا کہ”زیادہ شرارتیں مت کرو اور نہ ہی اپنے گھر سے دور جاؤ ورنہ نقصان اٹھاؤ گے۔ “ مگر بچے تھے کہ حد سے زیادہ شریر،کہنا ہی نہیں سنتے تھے۔

اطہر اقبال ہفتہ 5 اگست 2017

جنگل میں یوں تو بہت سے جانور تھے اور سب ہی آزادانہ ماحول میں خوب گھومتے پھرتے۔ ان جانوروں میں جنگل کے بادشاہ شیر کے دو شرارتی بچے بھی شامل تھے۔ شیر اپنے بچوں کو اکثر سمجھاتا کہ”زیادہ شرارتیں مت کرو اور نہ ہی اپنے گھر سے دور جاؤ ورنہ نقصان اٹھاؤ گے۔ “ مگر بچے تھے کہ حد سے زیادہ شریر،کہنا ہی نہیں سنتے تھے۔
ایک دفعہ ایک شکاری جنگل میں جال لگائے ایک درخت پر چھپ کر بیٹھا ہوا تھا۔
شیر کے دونوں شرارتی بچے اپنے والدین کے منع کرنے کے باوجود دورتک گھومنے پھرنے نکل آئے۔ اب جو شکاری نے شیر کے اتنے خوب صورت بچوں کو دیکھا تو فوراََ درخت سے چھلانگ لگائی اور دونوں بچوں کر پکڑ کر اپنے ساتھ لے گیا۔
ادھر شیر بہت پریشان ہورہا تھا۔ اس دوران ایک لومڑی شیر کے پاس آئی اور اسے اس کے بچوں کے شکاری کے ہاتھوں پکڑے جانے کا قصہ سنایا۔

(جاری ہے)

شیر یہ سن کر بہت افسوس کرنے لگا اورلومڑی سے کہنے لگا”میں اپنے بچوں کو ہمیشہ شرارت کرنے اور گھر سے دور جانے سے منع کرتا تھا لیکن وہ نہیں مانتے تھے اب انہیں اپنی شرارت اور بڑوں کا کہنا نہ ماننے کی سزا مل ہی گئی۔“ یہ کہہ کر شیر بچوں کی یاد میں رونے لگا۔
”صبر کرو․․․جنگل کے بادشاہ․․․ اب ہم کیا کرسکتے ہیں، سچ ہے” جیسی کرنے ویسی بھرنی۔“ لومڑی نے بھی شیر سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔

Browse More Urdu Literature Articles