Jub Barh Hi Khait Ko Khaye To Rakhwali Kon Kry - Article No. 1505

Jub Barh Hi Khait Ko Khaye To Rakhwali Kon Kry

جب باڑھ ہی کھیت کو کھائے تو رکھوالی کون کرے - تحریر نمبر 1505

سیما پانچویں کلاس میں پڑھتی تھی۔ اس کے ابوربڑ فیکٹری کے مالک تھے اور شہر کے امیر لوگوں میں ان کا شمار ہوتا تھا

ہفتہ 23 ستمبر 2017

جب باڑھ ہی کھیت کو کھائے تو رکھوالی کون کرے
اطہر اقبال:
سیما پانچویں کلاس میں پڑھتی تھی۔ اس کے ابوربڑ فیکٹری کے مالک تھے اور شہر کے امیر لوگوں میں ان کا شمار ہوتا تھا۔ سیما کے دُور کے ایک رشتہ دار جورشتے میں سیما کے چاچا لگتے تھے انہوں نے بہت ساری دولت حاصل کرنے کے لالچ میں سیما کو اغوا کرلیااور فون کرکے سیما کے ابو سے 10 لاکھ روپے مانگے۔
سیما چونکہ اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی تھی اس لئے اس کے اغواء کی خبر پر سب گھر والے بہت پریشان ہوگئے۔ سیما کے ابو نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے سیما کے ابو کو مشورہ دیا کہ وہ رقم لے کر فون کرنے والے کی بتائی ہوئی جگہ پر جائیں اور جیسے ہی اغوا کرنے والا رقم وصول کرنے آئے گا پولیس اسے گرفتار کرلے گی۔

(جاری ہے)

پولیس کے تیار کردہ پلان کے مطابق سیما کے ابورقم کا بیگ لے کر مطلوبہ جگہ پہنچ گئے اور جیسے ہی اغواء کرنے والے نے سامنے آکر رقم لینا چاہی قریب ہی چھُپی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

اغواء کرنے والے کو دکھ کر سیما کے ابو افسوس کے ساتھ کہنے لگے۔تم تو سیما کے چاچا ہو تم سے ایسے کام کی امید نہیں تھی۔“ ”جناب اب خود محتاط رہا کریں اور سیما کو غیر ضروری طور پر ادھر اُدھر گھومنے پھرنے نہ دیا کریں“ ایک پولیس والے نے سیما کے ابو کو مشورہ دیتے ہوئے کہا۔ ”آپ صحیح کہتے ہیں بھائی لیکن”جب باڑھ ہی کھیت کو کھائے تو رکھوالی کون کرے“۔ سیما کے ابو نے سیما کے چاچا کی طرف افسوس کے ساتھ دیکھتے ہوئے کہا اور پھر وہ سیما کو لے کر اپنے گھر چلے گئے جبکہ پولیس سیما کے چاچا کو گرفتار کرکے تھانے لے گئی۔

Browse More Urdu Literature Articles