Oonth Daikhiay Kis Karwat Baithta Hai - Article No. 1394

Oonth Daikhiay Kis Karwat Baithta Hai

اونٹ دیکھیے کس کروٹ بیٹھتا ہے - تحریر نمبر 1394

موسم صبح سے ہی اَبر آلود تھا۔آسمان پر ہر طرف بادل چھائے ہوئے تھے اور ادھر جنید پر مایوسی چھائی ہوئی تھی اس لیے کہ آج اس کی ٹیم کا کرکٹ میچ ہونا تھا اور چونکہ اس کی ٹیم بہت اچھی تھی اس لیے اسے یقین تھا کہ وہ یہ میچ ضرور جیتے گا مگر بارش کے امکانات کے باعث میچ ہونا مشکل نظر آرہا تھا یہی وجہ تھی کہ جنید اداس بیٹھا تھا۔

اطہر اقبال منگل 25 جولائی 2017

موسم صبح سے ہی اَبر آلود تھا۔آسمان پر ہر طرف بادل چھائے ہوئے تھے اور ادھر جنید پر مایوسی چھائی ہوئی تھی اس لیے کہ آج اس کی ٹیم کا کرکٹ میچ ہونا تھا اور چونکہ اس کی ٹیم بہت اچھی تھی اس لیے اسے یقین تھا کہ وہ یہ میچ ضرور جیتے گا مگر بارش کے امکانات کے باعث میچ ہونا مشکل نظر آرہا تھا یہی وجہ تھی کہ جنید اداس بیٹھا تھا۔
”یار جنید،کیوں اداس بیٹھے ہو؟“یاسر جو جنید کا دوست اور اس کی ٹیم کا بہترین بالر تھا اسے یوں اداس بیٹھا دیکھ کر پوچھنے لگا۔

(جاری ہے)


”تم دیکھ نہیں رہے کہ بارش کے آثار ہیں،میچ ہونا مشکل نظر آرہا ہے۔“
”میراخیال ہے بارش نہیں ہوگی،اب تو روز ہی کراچی میں بادل چھائے رہتے ہیں مگر بارش نہیں ہوتی“۔یاسر نے مسکراتے ہوئے کہا۔
”موسم کا کیا بھروسہ ”اونٹ دیکھیے کس کروٹ بیٹھتا ہے“۔جنید نے بزرگوں کے سے انداز میں کہا۔یاسر اس کا یہ انداز دیکھ کر ایک مرتبہ پھر ہنس پڑا۔ابھی دونوں دوست باتیں کر ہی رہے تھے کہ تیزبارش شروع ہو گئی۔
”لو بھئی جنید،اب دیکھ لیا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھاہے،نتیجہ معلوم ہوگیا،اب تو واقعی میچ نہیں ہوگا۔‘یاسر نے کہا اور پھر دونوں دوست بارش میں نہانے لگے۔

Browse More Urdu Literature Articles