Ab Pachtaye Kia Hot Jab Chiryan Chug Gayin Khait - Article No. 1324

Ab Pachtaye Kia Hot Jab Chiryan Chug Gayin Khait

اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت - تحریر نمبر 1324

”گڈو بیٹا بہت ہو چکا کھیل ،اب آکر پڑھائی کرو تمہارے امتحان شروع ہونے والے ہیں․․․․ “گڈو کی امی نے اسے آواز دیتے ہوئے کہا۔

ہفتہ 20 مئی 2017

اطہر اقبال:
”گڈو بیٹا بہت ہو چکا کھیل ،اب آکر پڑھائی کرو تمہارے امتحان شروع ہونے والے ہیں․․․․ “گڈو کی امی نے اسے آواز دیتے ہوئے کہا۔
گڈو آٹھویں جماعت میں پڑھتا تھا۔کھیل کا بہت شوقین تھا۔اس کے امی ابو اسے سمجھاتے بھی کہ کھیل کے وقت کھیل اچھا لگتا ہے اور پڑھائی کے وقت پڑھائی لیکن گڈو وہاں،ہوں کرکے وقت گزارتا رہا۔

مارچ کا مہینہ شروع ہوچکاتھا اور ساتھ ہی اب گڈو کے امتحانات بھی شروع ہو چکے تھے۔گڈو نے چونکہ کھیل کود میں اپنا وقت ضائع کیا تھا لہذا وہ امتحانات کی صحیح طور پر تیاری نہیں کر پایا۔جب اس کے امتحان شروع ہوئے تو کوئی بھی پرچہ گڈو اچھی طرح حل نہیں کرسکا بلکہ بہت سے پرچوں میں تو اس نے سوالات کے مکمل جوابات بھی تحریر نہیں کیے۔

(جاری ہے)


جب گڈو امتحان دے کر آتا تو اس کے امی ابو اس سے پوچھتے”بتاؤ گڈو تمہارآج کا پرچہ کیسا ہوا؟“
”بس ٹھیک ہوا ہے“ یہ کہتے ہوئے وہ اپنے کمرے میں چلاجاتا۔


”لگتا ہے گڈو کے پرچے اچھے نہیں ہورہے ہیں“اس کے ابو نے گڈو کی امی سے اپنا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا۔
”ہاں میرا بھی یہی خیال ہے“۔گڈو کی امی نے کہا۔
آج گڈو کا نتیجہ نکلنا تھا۔جب اپنے امتحانات کا رزلٹ لینے وہ اسکول پہنچا تو معلوم ہوا کہ وہ فیل ہوچکا ہے۔ گڈو منہ بناتا ہوا رپورٹ کارڈ لے کر گھر آگیا اور اپنے کمرے میں بیٹھ کر رونے لگا۔

”کیا ہو گڈو․․․․؟ لاؤ رپورٹ کارڈ دکھاؤ“۔اس کی امی نے اس کے ہاتھ سے رپورٹ کارڈ لیتے ہوئے کہا،اور جب انہوں نے دیکھا کے گڈو فیل ہو گیا ہے تو انہیں بھی اس بات کا بہت افسوس ہوا۔
”میں پہلے ہی کہتی تھی کہ پڑھائی پر توجہ دو مگر تم نہیں سنتے تھے اب بیٹھے کیوں آنسو بہا رہے ہو؟“۔اتنے میں اس کے ابو بھی کمرے میں آگئے اور گڈو کو آنسو بہاتا دیکھ کر کہنے لگے”گڈو میاں اگر پڑھائی کرتے تو یہ دن نہ دیکھتے”اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیا چگ گئیں کھیت“۔

Browse More Urdu Literature Articles