Aik Machli Saray Jal Ko Ganda Kar Daiti Hai - Article No. 1370

Aik Machli Saray Jal Ko Ganda Kar Daiti Hai

ایک مچھلی سارے جَل کو گندہ کردیتی ہے - تحریر نمبر 1370

گاؤں”رحمت پور“میں واقعی اللہ کی رحمت برستی تھی۔ہر طرف خوشحالی تھی۔ایک دوسرے سے محبت کرتے،آپس میں ایک دوسرے کا احترام کرتے اور ایک دوسرے کے کام آتے تھے۔

اطہر اقبال جمعرات 13 جولائی 2017

گاؤں”رحمت پور“میں واقعی اللہ کی رحمت برستی تھی۔ہر طرف خوشحالی تھی۔ایک دوسرے سے محبت کرتے،آپس میں ایک دوسرے کا احترام کرتے اور ایک دوسرے کے کام آتے تھے۔
ایک دن اس گاؤں میں کسی دوسرے گاؤں سے ایک شخص نواز آکر رہنے لگا۔نواز بہت ہی لڑاکا قسم کا شخص تھا۔ہر ایک سے لڑنا اور ہر ایک کی دوسرے سے برائی کرنا اس کا کام تھا۔آہستہ آہستہ اس نے گاؤں کے لوگوں میں ایک دوسرے کے لئے نفرت پیدا کردی۔
لوگ اب ایک دوسرے سے کھنچے کھنچے رہتے ۔گاؤں کے زمیندار نے جویہ دیکھا تو اسے بہت دکھ ہوا۔زمیندار ایک نیک دل اور خدا ترس شخص تھا۔اس نے ایک دن گاؤں والوں کو ایک جگہ جمع کیا اور کہنے لگا۔
”ہمارے اس گاؤں رحمت پور میں اللہ کی رحمت تھی۔ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے،ایک دوسرے کے کام آتے تھے،لیکن اب ایسا نہیں کرپارہے بلکہ ایک دوسرے سے نفرت کرنے لگے ہیں آخر کیوں؟“سب لوگ چپ بیٹھے رہے زمیندار پھر کہنے لگا۔

(جاری ہے)


”گاؤں والوں! نواز نے ہمارے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے نفرت پیدا کردی ہے اور ایک دوسرے کے بارے میں غلط او ر بری باتیں پھیلا کر ہمیں الگ کردیا ہے۔کیوں ناہم نواز کو اس گاؤں سے نکال باہر کریں جس نے ہمارے ساتھ یہ سب کچھ کیا“۔
”آپ ٹھیک کہتے ہیں،زمیندار صاحب میرا بھی یہی خیال ہے“۔
گاؤں کے ایک بزرگ نے زمیندار کی باتوں کی تائید کرتے ہوئے کہا۔
”پھر سب بے مل کر نواز کو گاؤں سے نکال باہر کیا۔گاؤں کے لوگ اب ایک بار پھر ایک دوسرے سے اسی محبت سے ملنے لگے۔کیونکہ ان کے درمیان نفرتیں پھیلانے والا اب اس گاؤں میں نہیں تھا کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ”ایک مچھلی سارے جل کو گندہ کردیتی ہے“۔

Browse More Urdu Literature Articles