Corruption Ka Khatma
کر پشن کا خاتمہ
وزیراعظم پاکستان کی نااہلی سپریم کورٹ کے نتائج مسحور کن ہوں یا مایوس کن یہ وقت ہی بتائے گا کہ کونسی آئین کی شقوں اور آئینی نکتہ دانوں سے کیا مطلب و مرکب بنایا گیا ؟سب کچھ اپنی جگہ درست مگرغالب گمان وامکان یہی ہے کہ معزز عدالت نے تمام قانونی موشگافیوں اور آئینی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ سنایا ہوگا۔
(جاری ہے)
جوکرپشین کے خاتمے، لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانے سچ و صداقت کو چھپے لاکھوں جھوٹ کے پردوں سے نکالنے اور حق و انصاف کو ثابت کرنے کیلئے ضروری متصورہوئی ہے۔
بلاشبہ جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ کی ایک لازوال اور قابلِِ ستائش معاونت کی ہے۔معزز عدالت کے جے آئی ٹی سے متعلق ریمارکس، تعریف و توصیف ساتھ ہی اس کی کا رکردگی پر بھرپور اطمینان جے آئی ٹی کی کا میابی و سرفرازی ہے، اپنی حثیت وبساط سے بڑھ کر کام کرنا ہی تو فرائض منصبی اور پیشے سے لگاﺅ و خلوص کا ثبوت ہوتا ہے جو کہ جے آئی ٹی نے دیا ہے کرپشن کیسیز میں حقیقت کا تعین کرنے کیلئے مختلف انواع کی تحقیقات درکار ہوتی ہیں جو محض جے آئی ٹی سے ہی پوری ہو سکتی ہیں۔ پانامہ لیکس کو بجانے میں جس میں کئی نام و چہرے اور بھی ہیں جو کہ سینکڑوں میںہیں اور ان کے پاس دولت ارب ڈالرز میںہے ان کیلئے جے آئی ٹی کی ضرورت مسلمہ ہے۔ فیصلے کی روشنی میں جے آئی ٹی کا قومی کردار سامنے آیا ہے ،جس سے کوئی بھی انکاری نہیں۔ تشویش ہے کہ سپریم کورٹ نے ایک قومی جے آئی ٹی کی ”گائیڈ لائن “ دی ہے۔ کرپشن کا خاتمہ پوری قوم چاہتی ہے، اس ادارے کی بدولت ہی ہمیں سابق حکمران جنرل مشرف کا منی ٹریل ملے گا ان کے عرب مہربان بھی سامنے آئیں گے۔ جہنوں نے ان کو اربوں دئیے۔ قومی جے آئی ٹی کی بدولت احتساب کا عمل اب مستقل و مسلسل جاری رہنا چاہئے، ابھی تو پانامہ لیکس کا فیصلہ باقی ہے اور وہ وقت یاد کریں کہ سوئس لیکس بھی آنے والی ہے اس کے مندرجات تو عوام کے سامنے آچکے جیسے کہ 200 ارب ڈالر بھارتیوں کے مقابلہ میں پاکستانیوں کاپیسہ زیادہ۔ صرف نام آنا باقی رہ گئے ہیں جو کہ نمودار ہونے کو ہیں اسی طرح ہمارے کئی جرنیل‘ جج ‘سیاست دان‘ بیورکرپٹس سرمایہ دار (ذرائع کم اثاثے زیادہ) کی ناﺅ میں سوار نظر آتے ہیں انہیں اور ہم سب کو ایسی قومی جے آئی ٹی ہی کرپشین کے طوفان سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ مفصل فیصلے میں سپریم کورٹ کا دوسرا پہلو رہنما ا±صول عدالتی نظام میں ایک ابدی اہمیت و فرصت ہے، جس کا معزز عدالت عدلیہ دے چکی وہ frame'' Time ''کہ کتنے وقت عرصہ میں یہ مقدمہ سننا اور فیصلہ دینا ہے۔جب بھی عدالتی نظام میں اصلاحات لائی جائیں گی تو سب سے پہلے اور نمایاں یہی بار آوراصول ہوگا۔ اسی اصول و راہنمائی کی بدولت ہی عدالتوں میں پڑے لاکھوں زیر التوا مقدمے حل ہوسکتے ہیں یہ اصلاحات کے برائے عدالتی نظام کی اساس ہے اور ا±صول انصاف میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔کیس میں مدت کا تعین وقت کی اولین ضرورت ہے۔ عدالتی عمل میں اصلاح کے یہ اصول جو پاناماکیس میں سپریم کورٹ نے اپنے اعلیٰ قومی کردار وقار کو قائم رکھتے ہوئے دئیے ہیں ہماری پارلیمنٹ آئینی ترمیم کر کے انہیں آئین کا حصہ بنا سکتی ہے تاکہ پاناما میں پڑی دولت قومی خزانے میں آئے کیونکہ کرپشن کا خاتمہ ہی پاکستان کا اقتصادی و سیاسی مستقبل ہے۔Browse More Business Articles
راوی کی کہانی
Ravi Ki Kahani
خیبر پختونخواہ امن کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن
Khyber Pakhtunkhawa Amaan Ke Baad Taraqi Ki Rah Per Gamzan
مہنگائی و معاشی بدحالی سے آئل ٹینکرز انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
Mehengai O Muashi Badhaali Se Oil Tankers Industry Tabahi Ke Dahane Par
ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خوراک میں خود کفالت ناگزیر
Mulki Taraqi O Khushhali Ke Liye Khoraak Mein khud Kifalat Naguzeer
مہنگائی و بیروزگاری کی خوفناک لہر میں حکومت کے معاشی اشاریے
Mehngai O Berozgari Ki Khofnak Leher Mein Hakomat Ke Muashi Ishariye
مہنگائی و بے روزگاری کا اژدھام اور حکومتی ترجیحات
Mehngai o Berozgari Ka Azdaham Aur Hakomati Tarjeehat
برطانوی سکے جو پاکستان میں رائج رہے۔ وجہ کیا تھی؟
Bartanvi Sikke Ju Pakistan Main Raij Rahe
مالیاتی اداروں کی بلیک میلنگ اور ڈگمگاتی معیشت
Maaliyati Idaroon Ki Blackmailing
زراعت کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات
Zaaraat Ki Taraqi K Liye Hakomati Iqdamat
مردم خور”سیاسی بلی“کس کی تھی
Mardam Khoor Siyasi Billi Kis Ki Thi
بھارت میں کسانوں کا خوفناک استحصال
Baharat Main kissanoon Ka Khofnak Istehsaal
نواز شریف کے بیانیے سے اپوزیشن کا انحراف
Nawaz Sharif K Bayaniye Se Opposition Ka Inheraf