Lahore me Ghair Qanooni Moweshi Mandiya Lgany k Khilaff
لاہور میں غیر قانونی مویشی منڈیاں لگانے کیخلاف دفعہ 144 نافذ
جانوروں کی خریدوفروخت کے لئے 7 مقامات مختص بیماریوں سے بچاؤ کے لئے جانوروں کو اسپرے کے ساتھ انجکشن لگانے کا سلسلہ جاری
سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لئے ملک بھر کی مویشی منڈیوں میں گہما گہمی بڑھتی جارہی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ خریدار اور بیوپاری دونوں ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نالاں نظر آرہے ہیں، تاہم سال بہ سال جانوروں کی قیمتوں میں اضافے نے قربانی کے فریضے میں تو کمی نہیں کی تاہم مہنگائی کے باعث اجتماعی قربانی کی روایت میں اضافہ ضرور کردیا ہے۔ چونکہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا اس لیے کہیں کوئی خریدار بکروں کے دانت پرکھتا دکھائی دے رہا ہے تو کسی کی تمام تر توجہ اس کے وزن اور خوبصورتی پر ہے، خریدار تگڑے جانور دیکھ کر خوشی کا اظہار تو کرتے ہیں لیکن جب ان کی قیمتیں سنتے ہیں تو ساری خوشی کافور ہوجاتی ہے۔ عید الضحیٰ کی آمد سے قبل لاہور کی مویشی منڈیاں جانوروں سے بھرگئی ہیں۔
(جاری ہے)
قربانی کی خریداری تو ابھی کم ہی ہے تاہم مویشی منڈیوں میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے باعث بیوپاری پریشان نظر آتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عیدالضحیٰ سے قبل مویشی منڈیوں میں نہ صرف لاہور بلکہ پورے پنجاب سے مویشی لائے جاتے ہیں ۔ بیوپاری قربانی کے جانوروں کی زیادہ سے زیادہ قیمت وصو ل کرنے کیلئے تگ ودود میں رہتے ہیں جبکہ دوسری طرف خریداروں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ مناسب دام میں ہی جانور مل جائے۔ ہرسال کی طرح اس مرتبہ بھی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے انتظامات سے بیوپاری مطمئن نظر نہیں آتے۔ بیوپاریوں کو گلہ ہے کہ مویشی منڈی میں بہتر انتظامات نہیں کئے گئے ۔ بجلی ہے اور نہ ہی مویشیوں کیلئے پانی کا انتظام۔ قربانی کے جانوروں کی خریداری تو ابھی کم ہے تاہم شہری بچوں کے ہمراہ مویشی منڈیوں کا رخ کررہے ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے شہر بھر میں غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کرنے کے خلاف دفعہ144 نافذ کردی گئی ۔ محکمہ داخلہ حکومت پنجاب کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے کہ مختص مقامات کے علاوہ دیگر جگہوں پر مویشی فروخت کرنے والوں کیخلاف دفعہ 144 کے تحت کاروائی ہوگی۔ شہر بھر میں مویشی منڈیوں کیلئے 7 مقامات مختص کیے گئے ہیں اسکے علاوہ کہیں اور قربانی کے لیے جانور بیچنا غیر قانونی ہوگا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق غیر قانونی مویشی منڈیاں لگنے سے ماحول خراب اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے لہٰذا خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ملک بھر کی طرح پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی عیدالاضحی کی تیاریاں جاری ہیں جہاں کی مویشی منڈی میں قربانی کے لئے دو جانور لائے گئے ہیں جن کے نام ’رستم پنجاب‘اور ’شیر پنجاب‘ ہیں۔جانوروں کے مالکان نے دعویٰ کہ ’رستم پنجاب‘ اور’شیر پنجاب‘ جیسے جانور پورے پاکستان میں موجود نہیں۔ مالکان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں جانوروں کو بہت دیکھ بھال کر پالا جبکہ ان کی محنت رنگ لے آئی ہے۔ رواں سال منڈی میں جانوروں کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں تاہم اس کے باوجود لوگ بڑی تعداد میں منڈی کا رخ کررہے ہیں۔ لاہور کی مویشی منڈیوں میں جانوروں کو بیماریوں سے بچاؤ کے لیے اسپرے کے ساتھ انجکشن بھی لگائے جا رہے ہیں، تاہم گاہکوں اور بیوپاریوں کو کانگووائرس سے بچانے کے لئے کوئی موثر اقدامات اور تدابیر دکھائی نہیں دے رہیں۔ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے کانگو مرض کے ہاتھوں پنجاب میں 2 افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں، دیگر شہروں کی طرح لاہور میں بھی عیدا لاضحیٰ کے لئے قربانی کے جانوروں کی منڈیاں سجنے لگیں۔ ضلعی انتظامیہ نے جانوروں کو بیماریوں سے بچانے کے لئے منڈیوں میں اسپرے کرنے کے ساتھ انجکشن لگانے اور ادویات کے لیے میڈیکل کیمپ قائم کر دیے۔ ان منڈیوں میں جانوروں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے توتدابیر موجود ہیں تاہم کسی جانور کے جسم پر موجود چیچڑوں سے بیوپاریوں اور گاہکوں کے بچانے کا ابھی کوئی انتظام دکھائی نہیں دے رہا ۔ لاہور مویشی منڈی میں ایک بیوپاری نے اعلان کیا ہے کہ میرے بیل کی قیمت 10 لاکھ ہے شہباز شریف خریدے تو اسے 20 لاکھ میں دونگا۔ لاہور مویشی منڈی میں مہنگے ترین جانوروں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔ منڈی میں ایک بیوپاری نے کہا کہ میرے بیل کی قیمت دس لاکھ ہے اگر شہباز شریف خریدے گا تو اس سے 10 لاکھ کی بجائے 20 لاکھ وصول کروں گا۔ کیونکہ وہ رئیس ہیں۔ مفت بیل نہیں دو نگا۔ کم قیمت صرف عام لاگوں کے لیے ہے، شہباز شریف کے لیے نہیں۔ لاہور کے علاقے چوہنگ میں مال مویشی بیچنے آئے بیوپاریوں کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا۔ چھ ڈاکو بیوپاریوں سے تیس لاکھ نقدی اور موبائل لیکر فرار ہوگئے۔ مزاحمت کے دوران دو بیوپاری زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب زخمیوں کے لواحقین نے پولیس کو کاروائی کے لیے درخواست جمع کروادی ہے۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کردیے ہیں۔ پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اپنے چٹ پٹے بیانات کے باعث سرخیوں کی زینت بنے رہتے ہیں۔ بالخصوص، قربانی سے پہلے قربانی کی ان کی پیشگوئی نے خاص شہرت حاصل کی ہے، چونکہ اب عید قرباں بھی آنے والی ہے ا س لیے ایک بار پھر شیخ رشید میدان میں آگئے اور ایسی بات کہہ دی کہ ہر کوئی حیران پریشان رہ گیا۔ تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کی آمد آمد ہے جس کے باعث مویشی منڈیاں سج چکی ہیں لیکن عام آدمی قربانی کیلئے جانور خریدنے کا سوچ بھی نہیں سکتا جس کی بڑی وجہ منڈیوں میں شدید مہنگائی ہے۔ منڈی میں اسی مہنگائی کے حوالے سے نجی ٹی وی نے ٹویٹ کیا جس میں لکھا کہ”لاہور کی سب سے بڑی بکرا منڈی میں جانوروں کی قیمتیں آسمان پر “یہ ٹویٹ دیکھتے ہی شیخ رشید کی حسِ مزاج جاگ اٹھی اور انہوں نے فوری طور پر اس کے جواب میں لکھا کہ ”جی ٹی روڈ سے نیامال آرہا ہے جی“Browse More Business Articles
راوی کی کہانی
Ravi Ki Kahani
خیبر پختونخواہ امن کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن
Khyber Pakhtunkhawa Amaan Ke Baad Taraqi Ki Rah Per Gamzan
مہنگائی و معاشی بدحالی سے آئل ٹینکرز انڈسٹری تباہی کے دہانے پر
Mehengai O Muashi Badhaali Se Oil Tankers Industry Tabahi Ke Dahane Par
ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خوراک میں خود کفالت ناگزیر
Mulki Taraqi O Khushhali Ke Liye Khoraak Mein khud Kifalat Naguzeer
مہنگائی و بیروزگاری کی خوفناک لہر میں حکومت کے معاشی اشاریے
Mehngai O Berozgari Ki Khofnak Leher Mein Hakomat Ke Muashi Ishariye
مہنگائی و بے روزگاری کا اژدھام اور حکومتی ترجیحات
Mehngai o Berozgari Ka Azdaham Aur Hakomati Tarjeehat
برطانوی سکے جو پاکستان میں رائج رہے۔ وجہ کیا تھی؟
Bartanvi Sikke Ju Pakistan Main Raij Rahe
مالیاتی اداروں کی بلیک میلنگ اور ڈگمگاتی معیشت
Maaliyati Idaroon Ki Blackmailing
زراعت کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات
Zaaraat Ki Taraqi K Liye Hakomati Iqdamat
مردم خور”سیاسی بلی“کس کی تھی
Mardam Khoor Siyasi Billi Kis Ki Thi
بھارت میں کسانوں کا خوفناک استحصال
Baharat Main kissanoon Ka Khofnak Istehsaal
نواز شریف کے بیانیے سے اپوزیشن کا انحراف
Nawaz Sharif K Bayaniye Se Opposition Ka Inheraf