ایس ای سی پی سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں کے لئے نئے کارپوریٹ گورننس ریگولیشنز 2017ء کی منظوری دیدی

بدھ 22 نومبر 2017 19:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2017ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں کے لئے (کارپوریٹ گورننس کوڈ) ریگولیشنز 2017ء کی منظوری دیدی ہے۔ اس سلسلہ میں نوٹفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور ریگو لیشنز ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر لگا دئیے گئے ہیں۔ نئے کارپوریٹ گورننس ریگولیشنز یکم جنوری 2018ء سے نافذ العمل ہوں گے جس کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج کی لسٹنگ ریگولیشنزکے تحت جاری کردہ کوڈ آف کارپوریٹ گورننس 2012ء کالعدم ہو جائے گا۔

کپیٹل مارکیٹ کے تمام شراکت داروں سے وسیع مشاورت کے بعد تشکیل دئے گئے ان ریگولیشنز کا مقصد پاکستانی کمپنیوں میں کارپوریٹ گورننس کو عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنا، کمپنیوں میں گورننس کے سٹرکچر کو مستحکم کرنا، پالیسیوں میں تسلسل کو یقینی بنانا اور ریگولیٹر اور شئیر ہولڈرز کو زیادہ سے زیادہ معلومات کی فراہمی کے ذریعے شفافیت کو یقینی بنانا ہے، نے کارپوریٹ گورننس کوڈ میں لسٹڈ کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کے کردار کو بڑھا دیا گیا ہے اور ان کی ذمہ داریوں کو صراحت سے متعین کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

لسٹڈ کمپنیوں میں ڈائریکٹرز کی تعداد سات سے کم کر کے پانچ کر دی گئی ہے، کمپنیوں کے بورڈ پر خواتین کی نمائندگی اور آزادانہ فیصلہ سازی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے جبکہ شفافیت اور جواب دہی کے طریق کار کو مستحکم کیا گیا ہے۔ نئے ریگولیشنز میں کمپنیوں کے بورڈز میں خودمختار ڈائریکٹرز کے کردار کو بھی مستحکم کرتے ہوئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ کم از کم دو یا ایک تہائی ڈائریکٹرز خودمختار اور آزاد ڈائریکٹرز کا اقرار نامہ جمع کروائیں کہ وہ آزاد ڈائریکٹرز کے معیار اور اہلیت پر پورا اترتے ہیں۔

ان ریگولیشنز کے اِجرا کے ایک سال کے اندر اندر لسٹڈ کمپنیوں کے لئے اپنے بورڈز پر کم از کم ایک خاتون ڈائریکٹر کا تقررکرنا لازمی ہے۔ اس حوالے سے خواتین میں ضروری اہلیت پیدا کرنے کے لئے کمپنیاں کم از کم ایک خاتون ایگزیکٹو کو ڈائریکٹر ٹرینگ پروگرام کے تحت تربیت بھی دلوائیں گی۔ کمپنیز ایکٹ 2017میں ڈائریکٹروں کو وسیع اختیارات کا حامل بنایا گیا ہے انہیں کافی زیادہ ذمہ داریاں اور فرائض سونپے گئے ہیں۔

نئے کمپنیز ایکت کی روشنی میں ان ضوابط کے ذریعے انہیں مزید ذمہ داریاں سونپی جارہی ہیں جن میں رسک کا مجموعی جائزہ، کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنانا،داخلی کنٹرول، خطرے کی نشاندہی کرنے کے طریقِ کار،کاروباری طرزِ عمل کا تسلسل، شکایات کا ازالہ کرنا اور اہم پالیسیوں کا ریکارڈ برقرار رکھنا شامل ہے۔ ڈائریکٹروں کو اجلاسِ عام میں شرکت کرنے اور نمایاں پالیسیاں وضع کرنے کا اختیار بھی سونپا گیا ہے۔

احتساب یقینی بنانے کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ بورڈ اور اس کی کمیٹیوں کی اپنی کارکردگی کا سالانہ جائزہ لینے کے لئے ایک باقاعدہ اور مؤثر طریقِہ کاراپنایا جائے۔ ڈائریکٹروں کے معاوضے کا تعین کرنے کے لئے بھی باقاعدہ پالیسی اور طریقِ کار پر عمل کرنا ضروری ہو گا اور کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ اس ضمن میں نمایاں خدوخال وہ اپنی ویب سائٹ پر فراہم کریں۔

ریگولیشنز میں مفادات کے تصادم کی صورت میں بورڈ اجلاسوں کے لئے کورم کی سخت شرائط بھی شامل کی گئی ہیں۔لسٹڈ کمپنیوں میں بورڈ کے تحت آڈٹ اور ہیومن ریسورس کمیٹیوں کو زیادہ مؤثر بنانے کے لئے انہیں مضبوط کیا گیا ہے۔ دونوں کمیٹیوں کی سربراہی ایک آزاد ڈائریکٹر کرے گا۔مزید برآں،آڈٹ کمیٹی میں کم از کم ایک ایسا شخص شامل ہوگا جو مالیاتی امور سے آگاہ ہو یعنی ضروری ہے کہ وہ کسی پیشہ ور اکاؤنٹنٹس کی انجمن کا رکن یا کسی منظور شدہ یونیورسٹی یا مساوی ادارے سے فنانس میں پوسٹ گریجویٹ ڈگری کا حامل ہو۔

ساتھ ہی دو الگ الگ کمیٹیوں یعنی نامزدگی کرنے والی کمیٹی اور رِسک کمیٹی کے قیام کی بھی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ مستقبل میں بینکوں کے ساتھ ساتھ رسک کا پتہ لگانے اور جائزہ لینے کے لئے دیگر کمپنیاں بھی رسک کمیٹی کا کردار نبھائیں گی۔ ڈائریکٹروں کی تربیت سے متعلقہ احکامات کااس انداز میں ازسرِ نوتعین کیا جائے کہ تربیت یافتہ افراد کا ڈیٹا بینک مضبوط تر ہو۔

تربیت یافتہ ڈائریکٹروں کی تعداد سو فیصد تک بڑھانے کا عمل تیز تر کیا جارہاہے اور 2021 تک سو فیصد کیا جانا لازمی قرار دیا جارہا ہے۔ سال 2019 سے ایک خاتون ایگزیکٹو کو ڈائریکٹر کی تربیت دلوانا لازمی قرار دینے کے ساتھ ساتھ سال 1202 سے کمپنیوں کے لئے لازم ہوگا کہ ان کا کم ازکم ایک سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹروں کے لئے تربیتی پروگرام سے استفادہ کرے۔

کمپنیوں سے یہ بھی مطلوب ہو گا کہ وہ صراحت کردہ انداز میں اطلاقی بیان شائع اور تقسیم کریں۔ ساتھ ہی ضوابط کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں سزاؤں کے احکامات کا بھی اضافہ کیا گیا ہے۔تاہم، جہاں عملی طور پر کسی کمپنی کے لئے ضوابط کی مقتضیات پر عمل کرنا ممکن نہ ہو تو، ایس ای سی پی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ایسی مقتضیات میں نرمی کردے۔ گورننس کے معیارات میں مسلسل تبدیلیوں اور کاروباری شعبہ نیز فنانشل مارکیٹوں میں ہر وقت ہونے والی پیش رفت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ضروری ہے کہ گورننس کے فریم ورکس کا تسلسل سے جائزہ لیا جائے۔

یہ ضوابط ان تمام باتوں،قومی اور بین الاقوامی سطح پر رائج بہترین معیارات کو پیشِ نظر رکھ کر وضع کئے گئے ہیں۔ ایس ای سی پی پُر عزم ہے کہ یہ ضوابط گورننس کے معیارات کو مضبوط تر کریں گے جس کے نتیجے میں مارکیٹ شرکاء کو زیادہ بہتر معلومات میسر ہوں گی اور تمام سرمایہ کاروں کے حقوق کابالعموم اور چھوٹے سرمایہ کاروں کے حقوق کا بالخصوص تحفظ یقینی بنایا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ کوڈ آف کارپوریٹ گورننس 2012 میں ترامیم کے لئے ممتاز ماہر مالیات ابراہیم سادات کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی تھی۔ اس ٹاسک فورس میں ایس ای سی پی، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس، سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی، پاکستان سٹاک ایکسچینج اور کارپوریٹ سیکٹر کے نمائندے شامل تھے۔ اس دوران کمپنیز ایکٹ 2017ء بھی متعارف کرایا گیا جس میں کارپوریٹ گورننس کا فریم ورک تشکیل دینے سے متعلق جواز فراہم کیا گیا ہے لہذا نئے قانون کی روشنی میں نئے ریگولیشنز کا مسودہ تشکیل دیاگیا اور اس سال اگست میں عوامی مشاوت اور رائے عامہ کے لئے ایس ای سی پی ویب سائٹ پر فراہم کیا گیا جبکہ مسودہ پر مشاورت کے لئے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت سیمینار بھی منعقد کئے گئے۔

Browse Latest Business News in Urdu

ملک میں سولر پینل کی قیمتیں مزید کم ہوگئیں

ملک میں سولر پینل کی قیمتیں مزید کم ہوگئیں

متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے  پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں رواں  مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں   سالانہ ..

متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ ..

سویابین اورپام  آئل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں  کمی ریکارڈ

سویابین اورپام آئل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں کمی ریکارڈ

مہرکاشف یونس کی سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب تعینات ہونے پر مبارکباد

مہرکاشف یونس کی سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب تعینات ہونے پر مبارکباد

پاکستان اورترکیہ کے درمیان  تجارت کے حجم میں  اضافہ ،   ترکیہ کوپاکستانی برآمدات میں  8 فیصد، درآمدات ..

پاکستان اورترکیہ کے درمیان تجارت کے حجم میں اضافہ ، ترکیہ کوپاکستانی برآمدات میں 8 فیصد، درآمدات ..

100اور1500والے بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کو ہو گی

100اور1500والے بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کو ہو گی

برائلر گوشت کی قیمت میں32روپے کلو اضافہ

برائلر گوشت کی قیمت میں32روپے کلو اضافہ

پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 73357پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا

پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 73357پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا

آسٹریلیا میں منعقد  ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت  کے لئے  درخواستیں طلب

آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت کے لئے درخواستیں طلب

لاہور چیمبر آف کامرس میں پاکستان کی واٹر اکانومی کے موضوع پر سیمینار،کاشف انور ودیگر کا خطاب

لاہور چیمبر آف کامرس میں پاکستان کی واٹر اکانومی کے موضوع پر سیمینار،کاشف انور ودیگر کا خطاب

اوجی ڈی سی ایل کا کوہاٹ میں توغ  کنویں -II سے تیل اور گیس کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان

اوجی ڈی سی ایل کا کوہاٹ میں توغ کنویں -II سے تیل اور گیس کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان

ملک میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 200 روپے فی تولہ برقرار

ملک میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 200 روپے فی تولہ برقرار