مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں عالمی تنظیمیں متحرک

بھارت کی طرف سے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو دورہ کی اجازت نہ دینے پر احتجاج ۔۔۔۔ سشماسوراج کی الزامات پر مبنی تقریر ملیحہ لودھی کاجنرل اسمبلی میں جواب

ہفتہ 1 اکتوبر 2016

Mazloom Kashmiriyoon Ki Himayat Main Aalmi Tanzeemain Mutharik
سلطان سکندر :
مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کے خون سے جنم لینے والی حالیہ تحریک کو کچلنے کیلئے بھارتی پیلٹ گنوں کے بہیمانہ استعمال میں تیزی کے باوجود تحریک میں کوئی کمی واقع نہیں ہو سکی ۔ اس کے برعکس بھارتی مظالم کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کی زور دارگونج سنائی دینے لگی ہے۔ امریکی ایوانوں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن، او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ اور اسلامی وزراء خارجہ کے اجلاسوں میں مسئلہ کشمیر غالب دکھائی دے رہا ہے ۔

وزیراعظم نواز شریف کے دوٹوک خطاب کا جواب دینے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی بجائے وزیر خارجہ سشما سوراج نے وہی پرانی ٹوٹ انگ کی رٹ لگائی اور پاکستان کے خلاف الزام تراشی کی۔

(جاری ہے)

سشما سوراج کی تقریر کے موقع پر وہاں کشمیریوں نے بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے جن کی قیادت آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم ، پی ٹی آئی کے صدراور کشمیر کازکے غیر سرکاری ” گشتی سفیر“ بیرسٹرسلطان محمود چودھری کے علاوہ کشمیری رہنما ڈاکٹر غلامی نبی اور سکھ رہنما امرجیت سنگھ نے کی۔

مظاہرین نے بینراور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے اور اقوام متحدہ کی عمارت کے قریب بھارتی غاصبو ، کشمیر ہمارا چھوڑدو۔ کے پر جوش نعرے لگاکر بھارتی مظالم کو بے نقاب کیاگیا ۔ انسانی حقوق کمشن برائے اقوام متحدہ کے اجلاس میں حریت رہنما سید فیض احمد نقشبندی ، اشتیاق حمید ، حسن النساء ، سردار شمیم شال کے علاوہ آزاد کشمیر حکومت کے سابق مشیر اورپی پی پی کے رہنما سردار امجد یوسف نے شرکت کی۔

انسانی حقوق کمشن کے اجلاس میں بھارت کی طرف سے کمشن کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ کشمیرکادورہ کرنے کی اجازت نہ دینے اور سری نگرکے انسانی حقوق کے سرگرم رہنما خرم پرویز کی جینوا جاتے ہوئے نئی دہلی میں گرفتاری کاسخت نوٹس لیا گیا۔ بھارتی حکومت سے سفری دستاویزات نہ ملنے کی وجہ سے حریت کانفرس کے قائدین سیدعلی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور آسیہ اندرابی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے دعوت نامے ملنے کے باوجود اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک نہ جاسکے جبکہ آزاد جموں وکشمیر کے صدرسردار محمد مسعود خان پاکستانی وفد کے ساتھ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے اور انہوں نے او آئی سی کے کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاسوں سے خطاب بھی کیا۔

واشنگٹن پریس کلب میں پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پرزور دیاکہ اقوام متحدہ اور امریکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بندکروائے ۔ مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان خوفناک اور تباہ کن جنگ ہوگی۔ امریکہ کشمیر کوبھارتی عینک سے نہ دیکھے عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر اوڑی حملہ کے بے بنیاد الزام کا نوٹس لے ۔

بعد میں اوڑی حملے پر بھارتی الزام تراشی او سشما سوراج کی تقریر کاجواب پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی میں دیاکہ بے بنیاد الزام تراشی بھارت کی روایت ہے۔ ماضی میں امریکی صدربل کلنٹن کے دور ے کے موقع پر 20سکھوں کی ہلاکت کا ڈرامہ رچاگیا تھااور اب اوڑی دھماکے کے ذریعے مقوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :