حکومت کی معاشی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کا اعتماد

پاکستان کی ہنگامہ خیز سیاسی صورتحال میں میاں نواز شریف کی حکومت کو جو چومکھی لڑائی لڑنا پڑ رہی ہے ۔ اس کا تذکرہ کرنے کے لئے بے شمار مواقع ملتے رہتے ہیں مگر اس ہنگامہ خیز صورتحال میں وزیراعظم نواز شریف کے 4 سالہ دور حکومت میں اقتصادی و معاشی صورتحال کو سنبھالا دینے کی جو کوششیں ہوئیں اسکی طرف بہت کم لوگوں کی توجہ جاتی ہے

جمعہ 26 مئی 2017

Hakomat Ki Muashi Policiyoon Per Sarmayakaroon Ka Etemad
جی این بھٹ:
پاکستان کی ہنگامہ خیز سیاسی صورتحال میں میاں نواز شریف کی حکومت کو جو چومکھی لڑائی لڑنا پڑ رہی ہے ۔ اس کا تذکرہ کرنے کے لئے بے شمار مواقع ملتے رہتے ہیں مگر اس ہنگامہ خیز صورتحال میں وزیراعظم نواز شریف کے 4 سالہ دور حکومت میں اقتصادی و معاشی صورتحال کو سنبھالا دینے کی جو کوششیں ہوئیں اسکی طرف بہت کم لوگوں کی توجہ جاتی ہے۔

بے شک ملک میں دودھ و شہد کی نہریں تو نہیں بہیں۔ غربت کی شرح میں زیادہ یا خاطر خواہ کمی نہیں آ سکی مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ معاشی اعشاریہ کچھ بہتر ہو اور نہ پی پی پی کے دور میں ہماری معاشی حالت کیا تھی اسکا علم سب کو ہے۔ موجودہ حکومت جب سے برسر اقتدار آئی ہے۔ اس کی خاص توجہ ملک کے معاشی حالات کو بہتر بنانے پر مذکور رہی ہے۔

(جاری ہے)

وہ سرمایہ کاروں کو ملکی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع اور وسائل فراہم کرنے میں کوشاں رہی۔

صرف سرمایہ کاروں کو ہی نہیں نوجوان ہنر مند تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو بھی اپنے پیروں پر کھڑا کرنے اور اپنا روزگار شروع کرنے کے لئے بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے تا کہ چھوٹے پیمانے پر پیداواری کاروبار کے مواقع پیدا ہوں اور روزگار کے ذرائع بڑھیں ۔ اسی طرح یوتھ بزنس لون کے تحت بھی ایک لاکھ نوجوانوں کو 8 فیصد شرح منافع پر قرضے دیئے گئے جن میں 50 فیصد کوٹہ خواتین کے لئے مختص کیا گیا۔

2013ء میں وزیراعظم میاں نواز شریف نے حکومت سنبھالنے کے بعد چین کے ساتھ دوستی کی بنیادوں کو مزید مستحکم اور وسیع کیا۔ سی پیک منصوبے کے بعد چین پاکستان میں 60 ارب ڈالر کی جو سرمایہ کاری کر رہا ہے اس سے پاکستان میں انفرا سٹرکچر ، ٹرانسپورٹ اور توانائی کے منصوبوں کو اولیت دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم کے حالیہ کامیاب دورہ چین میں ون بیلٹ ون روڈ فریم میں چاروں وزرائے اعلیٰ کو بھی ساتھ لے کر گئے۔

اس دورے میں اس پروگرام کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان اربوں روپے کے معاہدے طے پائے۔ جس سے دونوں ممالک کے درمیان ٹھوس معاشی اور اقتصادی تعلقات اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان بہت جلد عالمی اقتصادی سرگرمیوں کا محور بن جائے گا۔ پاکستان میں جو کاروباری، تجارتی و صنعتی منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں ان سے سرمایہ کاری، صنعت و تجارت کی نئی نئی راہیں کھلیں گی۔

حکومت کی انہی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے خراب حالات اور دہشت گردی کی وجہ سے خود پاکستانی سرمایہ کار ملک سے بھاگ رہے تھے۔ مگر اب نا صرف پاکستانی سرمایہ کار بلکہ غیر ملکی سرمایہ کار بھی ایک بار پھر پاکستان آنے لگے ہیں اور ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان میں معاشی اور اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں جس سے وہ وقت دور نہیں جب پاکستان بھی دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ یہ سب وزیراعظم پاکستان کی معاشی و اقتصادی پالیسیوں کا ثمر ہے جس کا فائدہ پاکستانی عوام کو ہوگا۔ غیر ملکی سرمایہ کار جس طرح توانائی کے منصوبوں میں جن میں بجلی پیداوار منصوبے سرفہرست میں دلچسپی لے رہے ہیں ان کی بدولت توانائی کے شعبے میں بھی خود کفالت کی منزل جلد حاصل ہو جائے گی۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان پر اعتماد کی بحالی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ کیونکہ موجودہ دور میں اسکی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ دنیا بھر میں ترقی پذیر اور صنعتی و تجارتی میدان میں ابھرتے ہوئے ممالک غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ان کے لئے نت نئی مراعات کا اعلان کرتے ہیں۔ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ خاص طور پر ہماری جمہوری حکومت نے ملکی ترقی اور معاشی خوشحالی کیل ئے جو مضبوط پالیسی اختیار کی ہے اس کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں۔ حکومت ممالک نے جو دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ وزیراعظم کی ہدایت پر اقتصادی تعلقات بڑھائے ہیں۔ انکی صنعتی و معاشی ترقی سے پاکستان کو بھی فائدہ پہنچانے کے لئے انکی موثر اور نئی اقتصادی پالیسیوں کو رول ماڈل بنا کر ملکی حالات کے مطابق پلاننگ تیار کر کے ان کو نافذ کرکے یہاں صنعتی و معاشی تبدیلیاں لانے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔

معاشی اصلاحات کو معاشی عمل کو تیز کرنے کی یہ حکومتی کوششیں ملک میں سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کے اقدامات کے نتیجے میں آج ملک میں جامع معاشی عمل تیز ہو گیا ہے۔ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار یہاں صنعتیں لگانے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ ان کا حکومتی اقدامات پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔ سٹاک مارکیٹس میں تیزی مستحکم معاشی ماحول کی علامت ہے۔ بالخصوص کراچی سٹاک مارکیٹ بلندیوں کی انتہا کو چھو چکی ہے۔

بجلی اور گیس کے بحران پر آہستہ آہستہ قابو پایا جا رہا ہے صنعتوں کو گیس اور بجلی کی فراہمی میں بہتری آ رہی ہے۔ ہمارے ترقیاتی پراجیکٹس موجودہ جمہوری دور میں نئی معاشی اصلاحات اور مضبوط اقدامات کی بدولت غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ان سارے مراحل میں ون بیلٹ ون روڈ کے چین کے ساتھ بنائے جانے والے معاشی، صنعتی اور تجارتی منصوبوں کو اہمیت حاصل ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

اس لئے چین میں ہونے والی ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں پاکستان کو دنیا بھر سے آئے ہوئے مختلف ممالک کے وفود کی طرف سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا گیا اور پاکستان میں نئے اقتصادی منصوبوں میں مدد اور انکی تعمیر میں شرکت کی پیشکش ہوتی ہے۔ یہ سب موجودہ حکومت کی بہترین معاشی و اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کی بدولت ممکن ہوا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Hakomat Ki Muashi Policiyoon Per Sarmayakaroon Ka Etemad is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 May 2017 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.