سمندر کا کھارا پانی پینے کے قابل بناناممکن ہوگیا

سمندر کا نمکین پانی پینے کے قابل نہیں ہوتا لیکن سائنسدانوں نے ایک نسبتاََ آسان اور سستا طریقہ دریافت کر لیاہے جس کے ذریعے اسے اب وسیع پیمانے پر پینے کے قابل بنا یا جاسکے گا۔

ہفتہ 3 جون 2017

Samundar Ka Khara Pani Peenay K Qabil Banana Mumkin Ho Gaya
اس دریافت کے بعد یہ کہاجار ہا ہے کہ پینے کے میٹھے اور صاف پانی کے لیے محتاج لاکھوں لوگوں کو راحت مل سکے گی۔
بی بی سی کے مطابق برطانیہ میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے گریفین آکسائڈ کی ایک ایسی چھلنی تیار کی ہے جو سمندر کے کھارے پانی سے نمک کو علیحدہ کرکے اسے پینے کے لائق بنا دے گی۔
پہلے بڑے پیمانے پر گریفین گریفائٹ کا پتلی پٹی جیسا عضر ہے اور اگر گریفین آکسائڈ کی یہ چھلنی سمندر کے پانی سے نمک جدا کرنے میں بہت موثر ہے۔

پانی سے نمک جدا کرنے کے موجودہ طریقوں کے مقابلے میں نئی ٹیکنالوجی کا استعمال زیادہ آسان کہا جارہا ہے۔
پہلے یہ کیا گیا تھا کہ گریفین پر مبنی ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال مشکل اور مہنگا ہوگا۔
لیکن ڈاکٹر راہل نائر کی قیادت میں یونیورسٹی آف مانچسٹر کے سائنسدانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ گریفین آکسائڈ سے کھارے پانی کو پینے لائق بنانا آسان ہوگا۔

(جاری ہے)


ان کی یہ تحقیق سائنس کے معروف جریدے ،نیچر نینو ٹیکنالوجی میں شائع ہوئی ہے۔
موجودہ دستیاب ٹیکنالوجی سے سنگل لیئر والے گریفین کی بڑے پیمانے پر پیداوار اور ایک مہنگا سوداتھا۔لیکن نئی ٹیکنالوجی کے متعلق ڈاکٹر نائر نے بی بی سی کو بتایا:گریفین آکسائڈ لیب میں عمل تکیدکے ذریعے بہ آسانی تیار کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ‘ہم اسے روشنائی یا دوسرے محلول کی طرح کسی طبق یا چھاننے والے میٹیریئل پر لگا سکتے ہیں اور پھر ہم اسے کسی جھلی یا پتلے استر کی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔


اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق سنہ2025 تک دنیا کی 14 فیصد آبادی کو پانی کے بحران کا سامنا ہوگا۔
دنیا میں پانی صاف کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجی پولیمر فلٹر پر منبی ہے۔ڈاکٹر نائر کا کہنا ہے کہ ان کا اگلا قد م مارکیٹ میں دستیاب ٹکنالوجی سے اس کا موازنہ کرنا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Samundar Ka Khara Pani Peenay K Qabil Banana Mumkin Ho Gaya is a investigative article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 June 2017 and is famous in investigative category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.