قصور پولیس کا ٹارگٹڈ سرچ آپریشن

ان دنوں ہمار اپیارا وطن دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ وہ بھیڑ ئیے ہیں جو خودکش دھماکوں کے ذریعے نا صرف معصوم اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں

بدھ 20 اپریل 2016

Kasur Police Ka Targeted Operation
حاجی محمد شریف مہر:
ان دنوں ہمار اپیارا وطن دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ وہ بھیڑ ئیے ہیں جو خودکش دھماکوں کے ذریعے نا صرف معصوم اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں اور جرائم پیشہ افراد بھی ملوث ہیں جو معاشرے میں بدامنی کی فضا قائم کرتے ہیں اور معصوم شہریوں کی جان و مال اور عزت کے دشمن ثابت ہوتے ہیں۔

ایسے افراد کو نیست و نابود اور کیفر دار تک پہنچانے کے سلسلہ میں نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے ضلع قصور پولیس نے ڈی پی او سید علی ناصر رضو ی کی زیر قیادت دن رات ایک کیا ہوا ہے ضلعی پولیس ضلع بھر کے مختلف مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر انفارمیشن بیسڈ ٹارگٹڈ سرچ آپریشن کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجہ میں سینکڑوں مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کیا جا چکا ہے۔

چند روز قبل ڈی پی او قصور سید علی ناصررضوی کی خصوصی ہدایات پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کرتے ہوئے تھانہ سٹی پولیس نے ریلوے روڈ پر کروائی کرتے ہوئے سرچ آپریشن کے دوران 95 مختلف نوعیت کا غیر قانونی جدید اسلحہ آتشیں برآمد کر کے دو ملزمان محمد صادق اور اکبر علی کو گرفتار کر لیا برآمد ہونے والے اسلحہ میں رائفل 44 بور 3 عدد، رائفل 222 بور 1عدد، 10 عدد رائفل 7MM، 18 عدد بندوق 12بور، 16عدد عدد پمپ ایکشن، 4عدد رپٹیر، 26عدد پسٹل، 4پسٹل 9MM اور 13 ریوالور شامل ہیں۔

اس حوالے سے ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی نے بتایا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے تحت سرچ آپریشن تسلسل سے جاری رہیں گے۔ ہر ہفتہ میں 60 سے زائدانفارمیشن بیسڈ ٹارگٹڈ سرچ آپریشن کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سال رواں کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تحت قصور پولیس نے 400 سے زائد انفارمیشن بیسڈ ٹارگٹڈ سرچ آپریشن کیے گے۔

سرچ آپریشن کے دوران چار ہزار سے زائد افراد سے پوچھ گچھ اور بائیو میٹرک ویر یفکیشن کی گئی ۔ اس ضمن میں ساونڈ سسٹم کی خلاف ورزی کرنے پر 120، وال چاکنگ کے 24 ، کرایہ داران کے متعلق تھانہ میں اطلاع نہ دینے پر 175 ، حساس مقامات سکیورٹی آرڈیننس کے تحت 220 ، سرچ آپریشن کے دوران برآمد ہونے والے اسلحہ کے 399 جبکہ اشتعال انگیزی ہیٹ مٹیریل کے 2 مقدمات درج کر کے ملزمان کو بند سلاسل کیا گیا۔

اس کے علاوہ صرف ماہ اپریل کے دوران لوگوں کی جان ومال کی عزت کے دشمن انتہائی خطرناک، بدنام زمانہ خطرناک 9ڈاکووٴں کو انجام تک پہنچایا جا چکا ہے جو کہ ڈکیتی ، رابری، ڈکیتی / رابری معمہ قتل کی 100 سے زائد وارداتوں میں ملوث تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی انتھک محنت کے ساتھ ساتھ علماء ، تاجروں ، ممبران امن کمیٹی، وکلاء اور صحافیوں سمیت ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے تعاون سے ضلع بھر میں قانون کی حکمرانی قائم ہوئی اور امن وامان کی صورتحال روز بروز بہتر سے بہتر ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال میں ہم سب کو ملک کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر اس عمل سے گریز کرنا ہو گا جو آپس میں انا اتفاق اور انتشار کا سبب بنے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ دہشت گرد مملکت خداداد کے دشمن ہیں اور ان کے بارہ میں اطلاع دینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے ۔ اپنے محلہ ،بازار میں، لاری اڈا ،کاروبار کی جگہ پر اور عبادت گاہوں میں خصوصی طور پر اردگرد نظر رکھیں اگر کوئی مشکوک بیگ/ تھیلہ لاوارث موٹر سائیکل ، گاڑی ، ریڑھی یا کوئی مشکوک شخص نظر آئے تو فوری 15 پر پولیس کو اطلاع دیں۔

گھر، دکان اور ہوٹل مالکان کمرہ کرایہ پر دینے سے پہلے تسلی کر لیں کہ کرایہ دار مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تو نہیں ۔ کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لیے کرایہ دار کے شناختی کارڈ کی کاپی اور بطور ضامن متعلقہ علاقہ کے دو معززین کے شناختی کارڈ کی کاپیاں لازمی حاصل کریں۔ نیز کرایہ داران کا انداراج اپنے متعلقہ تھانہ میں کروائیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Kasur Police Ka Targeted Operation is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 April 2016 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.