باب دوستی 23 روز بند رہنے کے بعد کھل گیا

چمن میں پاک افغان سرحد پر باب دوستی بالا آخر23دن تک بند ر ہنے کے بعد ہر قسم کی آمد درفت اور تجارتی مقاصد کیلئے کھول دیا گیا۔سر حد پر واقع باب دوستی راہداری کو 4مئی کو اس وقت بند کر نا پڑا جب مردم شماری کے دوران کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے سویلین آبادی پر جارحیت کی تھی۔ جس کے نتیجے میں شہادتیں بھی ہوئی تھیں اور لوگ زخمی بھی ہوگئے تھے

ہفتہ 3 جون 2017

Baab e Dosti 23 Din Band Rehne K Baad Khool Diya Giya
چمن میں پاک افغان سرحد پر باب دوستی بالا آخر23دن تک بند ر ہنے کے بعد ہر قسم کی آمد درفت اور تجارتی مقاصد کیلئے کھول دیا گیا۔سر حد پر واقع باب دوستی راہداری کو 4مئی کو اس وقت بند کر نا پڑا جب مردم شماری کے دوران کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے سویلین آبادی پر جارحیت کی تھی۔ جس کے نتیجے میں شہادتیں بھی ہوئی تھیں اور لوگ زخمی بھی ہوگئے تھے۔

افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائر نگ اور جارحیت کے بعد پاکستانی حکام کی جانب سے نا صرف پاک افغان سر حد پر واقع آمد و رفت و تجارتی سرگرمیوں کیلئے قائم گیٹ کو بند کرنا پڑا بلکہ 4مئی کو پاکستانی فورسز نے افغان سرحد ی فورسز کو ان کی جارحیت کا بھر پور جواب بھی دیا تھا۔ حکام کے مطابق افغان فورسز کو اس کا بھاری جانی نقصان بھی اْٹھانا پڑ ا تھا 4مئی کو باب دوستی بند ہونے کے بعد اس پر کئی بار پاک افغان حکام کے درمیان فلیگ میٹنگز منعقد ہوئے مگر تمام اجلاس بے نیتجہ ختم ہوئے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاک افغان سرحد پر باب دوستی کے بند ہونے سے ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں اور لوگوں کی آمد ورفت مکمل طو ر پر رْک گئی تاجروں سمیت عام لوگوں کو بھی اس صورتحال میں کافی مشکل اور پر یشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی حکام کی جانب سے اس دوران افغان مر یضوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آنے جانے کی اجازت دی گئی تھی واضح رہے کہ پاکستان کے سر حدی علاقے کے قریب افغان علاقوں کے لوگ علاج ومعالجے کیلئے شر وع سے کوئٹہ آتے رہتے ہیں اور کوئٹہ کے پرائیوٹ ہسپتالوں کا کار وبار انہی افغان مر یضوں کے دم سے چلتا ہے ، دوسری جانب باب دوستی بند ہونے سے اس دوران سینکڑوں مال بردار کنٹینر ز اور ٹر ک چمن میں پھنسے رہے اور تاجروں کو کروڑوں کا نقصان اْٹھانا پڑا۔

23دن تک یہاں ہر قسم کی پیدل آمد ورفت بھی بند تھی۔ پاک افغان حکام کے درمیان فلیگ میٹنگز کے بے نتیجہ ختم ہونے سے صورتحال اور بھی گمبھیر ہوگئی تھی کیونکہ افغان حکام ہمیشہ سے مذاکرات میں حقائق کو جھٹلاتے رہتے ہیں اور درکار تعاون سے پیچھے ہٹتے ہیں۔باب دوستی کے 23دن بند رہنے کے ذمہ دار درحقیقت افغان بارڈر حکام ہی تھے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے چمن کے ممتاز سر کردہ قبائلی شخصیت سر دار اصغر خان اچکزئی نے باب دوستی کو کھولنے اور افغان حکام کو سمجھانے کا بیڑہ اٹھا یا۔

واضح رہے کہ اصغر خان اچکزئی بلوچستان کے سیاسی شخصیت بھی ہیں اور وہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر بھی ہیں اور بلوچستان کی سیاست میں ان کا متحر ک کرداربھی رہا ہے اور ہمیشہ سے انہوں نے مختلف مواقع پر مثبت و تعمیر ی کر دار ادا کیا ہے۔ ان کی پر خلوص کا وشوں سے مسائل حل بھی ہوئے ہیں سردار اصغر خان اچکزئی نے چمن اس مسئلے کے دیر پا ء حل کیلئے کوشش شروع کیں اس ساتھ اس موقع پر چمن کے قبائل کی جانب سے یہ باور بھی کر ایا گیا کہ پاک افغان سرحد کے راستے بلوچستان میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کے حکام کے نوٹس میں بھی یہ بات لائیں گے کہ افغانستان سے دہشت گرد پاکستانی علاقوں میں داخل ہوتے ہیں اصغر خان کی سربرا ہی میں افغان حکام سے مذاکرات کے کئی دور ہوئے۔

جس میں یقین دہانی کروائی گئی کہ آئندہ ایسے واقعات پیش نہیں آئیں گے اور امن وامان کیلئے چمن کے قبائلی عمائدین اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔ 27مئی کو ایف سی ہیڈکواٹر چمن میں قبائلی عمائدین اور پاکستانی حکام کے درمیان باب دوستی اور دیگر امور پر کامیاب ترین مذاکرات منعقد ہوئے پاکستانی حکام کی جانب سے اس موقع پر انتہائی فراخ دلی کا مظاہر ہ کیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان احترام رمضان ، افغان حکام کی در خواست اور اپنے قبائلی عمائدین کی کا و شوں کے نیتجے میں آج سے ہی باب دوستی کو کھولنے کا اعلان کرتی ہے۔

اس اعلان سے چمن میں خوشی کی لہر دوڑگئی۔
باب دوستی کو کھولتے وقت افغان بارڈر پولیس کمانڈر کرنل محمد شر یف اور پاکستان کی جانب سے ایف سی کے ونگ کمانڈ ر میجر محمد محسن موجو د تھے اس مو قع پر دونوں سرحدی فورسز کے کمانڈرز اور اہلکار گرم جوشی کے ساتھ ایک دوسرے کو گلے ملے۔ 23روز تک اور ہزاروں لوگ اس گیٹ کی بندش سے ادھر اد ھر پھنسے رہے اور یوں سردار اصغر خان اچکزئی کی کاوشیں رنگ لائیں اور انہوں نے کشیدگی کو کم کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا ، لوگوں کے دلوں میں اصغرخان کیلئے محبت بڑھ گئی انہوں نے دونوں حکومتوں میں اعتماد کے فضا ء کی بحالی کیلئے بھر پور انداز میں شب وروز کام کیا او ر دونوں ملکوں کے حکام کا ہاٹ لائن پر رابطہ قائم کر وایا چمن میں 27مئی کو ایف سی ہیڈ کواٹر میں منعقد ہ قبائلی عمائدین اور ایف سی حکام کے جر گہ سے خطاب کے دوران نار تھ سیکٹربر یگیڈئر ندیم سہیل اور کمشنر کوئٹہ ڈویڑن امجد علی خان نے کہا کہ پاک افغان سر حد احترام رمضان کی بنیاد پر کھولی جارہی ہے اور خاص کر باب دوستی کو افغان حکام کی خصوصی درخواست پر انسانی ہمدردی کے تحت کھولا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو دوست اور برادر ہمسایہ سمجھتا آرہا ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان خونی رشتے ہیں اور سر حد کے دونوں اطراف ایک ہی قبیلہ اور ایک قوم کے لوگ آباد ہیں۔ پاکستان نے افغان فورسز کی جارحیت اور آگے بڑ ھنے کے اقدام کی وجہ سے جوابی کارروائی کی ہم ہمیشہ بر داشت سے کام لیتے آرہے ہیں اور لڑائی نہیں چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ افغان فورسز کے جانی ومالی نقصان پر ہمیں افسوس ہے واضح رہے کہ عید الفطر کے بعد دیگر امور پر بھی مزید بات چیت ہوگی اور تو قع ہے کہ دونوں ممالک مل کر ایک دیر پاء حل نکالیں گے ، دریں اثنا ء باب دوستی کے کھولنے کے پاکستانی حکام کے فیصلے کو چمن اور بلوچستان بھر سمیت افغانستان میں بھر پور انداز میں سراہا گیا اور اس وقت دونوں ملکوں کے عوام کی دلی خواہش ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں بر ادر ملکوں کے درمیان دوستی کا ایک مضبوط رشتہ ہونا چاہئے۔

موجودہ صورتحال میں قبائلی عمائدین کا برف پگھلا نے والا کردار بڑا اہم ہے اور اس کردار کو مستقبل میں بھی جاری وساری رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت جو اس وقت افغانستان کے بہت قریب جاچکا ہے اس کی ہمیشہ کوشش ہوگئی کہ یہ تنا زعات چلتے رہیں کیونکہ پاک افغان کشید گی میں اصل فائدہ بھارت ہی کو ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Baab e Dosti 23 Din Band Rehne K Baad Khool Diya Giya is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 June 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.