ہیلتھ کیئر کونسل، پنجاب حکومت کا ایک اور انقلابی اقدام

پاکستان کے سب سے بڑے انسانیت کی خدمت کے ادارے ایدھی فاوٴنڈیشن کے بانی اور سربراہ جو پاکستان کیا دنیا کے بہت بڑے سماجی ورکر تھے، دو روز قبل اللہ کو پیارے ہو گئے۔ اتنے بڑے ادارے کے سربراہ ہو کر بھی وہ خود اس ادارے میں معمولی ورکر کے طور پر کام کرتے تھے۔ اس ادارے کا سالانہ بجٹ اربوں ڈالر ہے مگر انہوں نے کبھی ایک پیسہ بھی اپنی ذات پر نہیں لگایا تھا

بدھ 13 جولائی 2016

Health Care Council
محمد یاسین وٹو:
پاکستان کے سب سے بڑے انسانیت کی خدمت کے ادارے ایدھی فاوٴنڈیشن کے بانی اور سربراہ جو پاکستان کیا دنیا کے بہت بڑے سماجی ورکر تھے، دو روز قبل اللہ کو پیارے ہو گئے۔ اتنے بڑے ادارے کے سربراہ ہو کر بھی وہ خود اس ادارے میں معمولی ورکر کے طور پر کام کرتے تھے۔ اس ادارے کا سالانہ بجٹ اربوں ڈالر ہے مگر انہوں نے کبھی ایک پیسہ بھی اپنی ذات پر نہیں لگایا تھا۔

ایدھی فاوٴنڈیشن کے تحت 600 سے زائد ایمبولینسز کام کر رہی ہیں، اس فاوٴنڈیشن نے کلینک، زچگی گھر، پاگل خانے، یتیم خانے، معذوروں کیلئے گھر، بلڈ بنک، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکزاور پناہ گاہیں قائم کیں۔عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، مگر اقتدار میں آنیوالے لوگوں نے ان دو شعبوں کو بری طرح نظر انداز کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی لئے عبدالستار ایدھی اور عمران خان جیسے لوگوں کو پرائیویٹ ادارے قائم کرنا پڑے ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال میں تو پھر بھی 25فیصد لوگوں کا علاج قیمتاً کیا جاتاہے جبکہ ایدھی فاوٴنڈیشن سارے کام فی سبیل اللہ کرتی ہے اور یہ سب کچھ مخیر حضرات کے تعاون سے ہوتا ہے۔ میں جب پنجاب حکومت کے تعلیم اور صحت کیلئے مختص کئے گئے فنڈز اور شہباز شریف کے اقدامات کو دیکھتا ہوں تویک گونہ اطمینان ہوتا ہے کہ اب اس صوبہ کے لوگوں کی قسمت بدل رہی ہے۔

شہباز شریف انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتے اور ہر پاکستانی کے گھر تک تعلیم اور تندرستی پہنچانے کیلئے بے چین اور کوشاں ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ ہاوٴس میں خادمِ پنجاب صوبہ پنجاب میں ہسپتالوں کی حالت سدھارنے کا عزم بالجزم ظاہر کیا۔ ایوان وزیراعلیٰ 90 شاہراہ قائداعظم پر ڈاکٹرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔جس میں انہوں نے پنجاب بھر میں میڈیکل کالجوں کے وائس چانسلروں‘ پروفیسروں‘ ایم ایس خواتین و حضرات‘ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کے ذمہ داران‘ ڈاکٹر‘ نرسوں‘ ینگ ڈاکٹرز‘ ینگ نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف اور میڈیا کے نمائندوں کو ایک چھت تلے جمع کر لیا۔

ان سے نہایت دلسوزی کے ساتھ اپیل کی کہ اس پیشہ پیغمبری کو نوکری سمجھ کر کرنے کی بجائے مریضوں کا مسیحا بن کر فرائض سرانجام دیں۔ اس موقع پر انہوں نے ہیلتھ کیئر کونسل قائم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کونسل کی اہمیت اور افادیت کے پیش نظر انہوں خود اسکی سربراہی قبول کرنے کا اعلان کیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ صوبے کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر سے بہتر بنانا میرا مشن ہے اور اس مشن کی تکمیل کیلئے میں آخری حد تک جاوٴنگا۔

ہیلتھ کیئر سسٹم کو مثالی بنانے کیلئے ہر طرح کے وسائل دینے کو تیار ہوں۔ دکھی انسانیت کی خدمت ایک عبادت ہے اور ہم نے ملکر پاکستان خصوصاً پنجاب کو ان معاشروں میں شامل کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ڈاکٹرز کنونشن سے خطاب میں ڈاکٹروں اور ڈینٹسٹ کو پیشنٹ کیئر الاوٴنس دینے کا اعلان کیا۔گریڈ 17 اور 18 کے ڈاکٹروں کو دس ہزار روپے جبکہ گریڈ 19 اور 20 کے ڈاکٹروں کو 5 ہزار الاوٴنس ملے گا اور اس الاوٴنس کی مد میں پنجاب حکومت تین ارب روپے سے زائد سالانہ اضافی اخراجات برداشت کریگی۔

بہترین کارکردگی پر ایم ایس، ڈاکٹر، نرس اور پیرا میڈکس سٹاف کو ماہانہ ایوارڈز دیئے جائینگے۔ جہاں اچھی کارکردگی پر انعام ملے گاوہاں پر خراب کارکردگی پر احتساب ہو گا اور سزا بھی ملے گی۔ وہ بڑی دکھی دل کے ساتھ کہہ رہے تھے کہ اگر ہم نے معاملات کو آج درست نہ کیا تو خلق خدا اپنا حق لینے خود باہر نکل آئیگی اور یہ حق چھین لے گی۔
بیوروکریسی معاملات کو لٹکانے میں مہارت رکھتی ہے لیکن شہباز شریف جس کام کا عزم کر لیں اس کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر دم لیتے ہیں۔

کچھ لوگ اس کنونشن کو نشستند، گفتند و برخواستند سمجھ رہے تھے مگر شہباز شریف نے نئی تاریخ رقم کی۔شہباز شریف انسانیت کیلئے درد دل رکھتے ہیں ان کو بے وسیلہ لوگوں کے احساسات کا ادراک بھی ہے۔ وہ جب بھی اقتدار میں آئے پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں گردوں کا ڈیلاسز فری ہوتا ہے جو متوسط طبقے کیلئے برداشت کرنا بھی ممکن نہیں غریب لوگ اپنے خرچ پر کروا سکیں۔

ہیلتھ کیئر کونسل کے قیام سے ایک تندرست اور صحت مند معاشرہ تشکیل پاتا نظر آرہا ہے۔ شہباز شریف کا ہمیشہ عوام کی نبض پر ہاتھ ہوتا ہے۔ تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا ہو رہا ہے ۔ بھٹے، ورکشاپوں اور ہوٹلوں پر کام کرنے والے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کو بد ترین انرجی کرائسز وارثت میں ملا تھا۔ پنجاب حکومت توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے اپنی سے کوشش کررہی ہے حالانکہ یہ ذمہ داری مرکز کی ہے۔

ملک چلانے کیلئے شہباز شریف جیسے فعال، متحرک اور انر جیٹک لیڈر کی ضرورت ہوتی ہے۔ اب جبکہ وزیراعظم نواز شریف کرپشن کے الزامات کی زد میں ہیں اور ان سے پانامہ لیکس کا کوئی خاطر خواہ جواب اور جواز نہیں بن پا رہا اور انکی صحت بھی انکو فعالیت سے کام کرنے اجازت نہیں دے رہے تو وہ الزامات غلط ثابت ہونے اور مکمل طور پر صحت یاب ہونے تک معاملات اپنے بااعتماد ساتھی اور بھائی شہبازکے سپرد کر دیں۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف بھی علاج اورٹیسٹوں کیلئے بیرون ملک جاتے ہیں مگر انکے ساتھ لاوٴلشکر ہوتا ہے نہ پروٹوکول کا اودھم اور ہجوم کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی جبکہ وزیراعظم صاحب لندن سے لاہور پورے پروٹوکول اور خصوصی پرواز کے ذریعے پہنچے جس پر اپوزشن کو تنقید کرنے اور اعتراضات اٹھانے کو موقع ملا۔وزیراعظم محمد نواز شریف کو وطن لانے کیلئے پی آئی اے کا بوئنگ 777 استعمال کیا گیا۔

سیکورٹی کے بلا ضرورت انتظامات کئے گئے۔ ان کو ایئر پورٹ سے ہیلی کاپٹر پر جاتی امرا لایا جانا مگر ایئر پورٹ سے جای امرا تک کے راستے اور اردگرد کا علاقہ عوام کیلئے علاقہ ممنوعہ بن چکا تھا۔ خصوصی پرواز پر جو بھی خرچہ آیا اور جس طرح سے راستے بند کئے گئے لوگ ان چیزوں دیکھتے اور اس پرکڑھتے ہیں۔بی بی سی کاکہناہے کہ اس طیارے کی لندن سے یکطرفہ پرواز پر کم از کم پچاس ٹن ایندھن اور پرواز کے عمومی اخراجات اٹھتے ہیں۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف پراجیکٹس میں سے اربوں کی بچت کرتے اور وزیراعظم کے اس طرح کے فیصلوں اور اخراجات سے عوام میں منفی تاثر جاتاہے اور پھر اپوزیشن کو تو تنقید کا موقع خدا دے جو تنقید کو تہمت بنا دیتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Health Care Council is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 July 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.