نئے مذہبی اتحاد ” امام “ کی تشکیل

بلوچستان میں ایک نیا مذہبی اتحاد تشکیل دیا گیا ہے۔ ”امام“ نام کا سیاسی اتحاد 7مذہبی جماعتوں نے اتحاد ملت اسلامیہ کے تحت تشکیل دیا ہے جن کا موقف ہے کہ بلوچستان میں ایسے اتحاد کی ضرورت عرصے سے محسوس کی جارہی تھی۔ یہ اتحاد ”امام“ صوبے میں سب فرقہ واریت کے خاتمے اور مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ ورایت کے خاتمے کے لیے تجاویز دی جائیں گی

جمعرات 11 اگست 2016

Nayi Mazhabi Ittehad Imam Ki Tashkeel
عدن جی:
بلوچستان میں ایک نیا مذہبی اتحاد تشکیل دیا گیا ہے۔ ”امام“ نام کا سیاسی اتحاد 7مذہبی جماعتوں نے اتحاد ملت اسلامیہ کے تحت تشکیل دیا ہے جن کا موقف ہے کہ بلوچستان میں ایسے اتحاد کی ضرورت عرصے سے محسوس کی جارہی تھی۔ یہ اتحاد ”امام“ صوبے میں سب فرقہ واریت کے خاتمے اور مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ ورایت کے خاتمے کے لیے تجاویز دی جائیں گی اور ”امام“ میں دیگر مذہبی جماعتوں کو بھی شامل کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائیگا اور صوبائی۔

”امام“ کے صدر جمعیت علما ء اسلام (ف) نے رہنما اور اسلامی نظریاتی اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی اور جنرل سیکرٹری جماعت اہلحدیث، صوبائی سربراہ مولانا علی محمد ابوتراب ہے جبکہ سات مذہبی جماعتوں میں جمعیت العلمائے اسلام (ف) ،جماعت اسلامی، جمعیت علما ء اسلام (س)، جماعت اہلسنت و الجماعت، مجلس تحفظ ختم نبوت اور مجلس وحدت المسلمین شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان جماعتوں کا اجلاس جامعہ سلفیہ میں منعقد ہوااور سب جماعتیں اپنے موقف اور مشترکہ لائحہ عمل میں خاصی پرجوش نظر آئیں۔ اس سے پہلے بھی ”امام“ کے نام سے اتحاد تشکیل دیا گیا تھا۔ جس کے ذریعہ مرکزی سطح پر متحدہ مجلس عمل وجود میں آئی مگر پھر زیادہ پذیرائی نہ ملی اور اب اس اتحاد کے لیے بہت کوشش ہو رہی ہیں مگر ہر سیاسی، مذہبی جماعت کی دھڑے بندی اس کی مقبولیت اور فعال ہونے کے راستے میں بہت بڑی رکاوٹ نظر آتی ہے مگر مولانا شیرانی اپنا نکتہ نظر آگے بڑھانے میں خاصاََ تجربہ رکھتے ہیں لہٰذا ”امام“ کے دھیرے دھیرے آگے بڑھنے کی امید کی جا سکتی ہے۔


بلوچستان میں کرپشن کے پردے حسب انداز میں ان دوبرسوں میں چاک ہوئے ہیں۔ اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ پاک فوج اعلیٰ عہدوں کے افسران کی بلوچستان میں کرپشن کے بعد علی الاعلان برخاستگی، میگا کرپشن سکینڈل کے سیکرٹری خزانہ کی بھی میڈیا ٹرائل کے ساتھ سپرد نیب خالد لانگو صوبائی ایوان میں شفافیت کا دعویٰ کرتے ہوئے عدالت سے مخالفت کی ناکام کوشش کے بعد نیب کے مہمان بنے ہوئے ہیں۔

بقول وزیراعلیٰ زہری کے بلوچستان میں کرپشن ہمیشہ سے تھی اور اب بھی ہے۔ سوال یہ ہے کہ بلوچستان کا ہر شہری جانتا ہے کہ صوبے کی پسماندگی کی وجہ محرومی نہیں کرپشن ہے۔ پھر اس کو روکنے کے لیے نیب کو کیوں آنا پڑتا ہے۔ صوبے کی بااثر شخصیات اس کو کیوں چھتری فراہم کرتی ہیں؟ اور سارا ملبہ مرکزی حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے کہ بلوچستان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔


ان دنوں بلوچستان افواہوں کا لطف لے رہا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف صدر پاکستان بننے جا رہے ہیں اور ان ہاوٴس تبدیلی کے طور پر مسلم لیگ ن کے عبدالقادر بلوچ کو وزیراعظم بنایا جائیگا جن کا تعلق بلوچستان سے ہے اور چیف آف آرمی سٹاف سے قریبی تعلقات بھی ہیں مگر یہ سب صرف اور صرف افواہیں ہیں جن میں ذرا بھی صداقت نہیں جیسا کہ ملک میں فوج آنے کی افواہیں گشت کر رہی ہیں۔

صوبائی ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ یہ ایوان ہمیں بہت قربانیوں کے بعد ملا ہے ۔ ملک میں ایک بار پھر جمہوری اداروں کو لپیٹنے کی باتیں ہو رہی ہیں جن کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں مٹھائی کھلانے کی باتیں ہو رہی ہیں جن کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
دوسری جانب کوئٹہ میں ایک بار پھر دہشت گردی کے ضمن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے ۔ سکیورٹی اہلکاروں کو ایسے مارا جا رہا ہے جسے وہ انسان نہیں اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کی خاطر گرمی سردی میں سڑکوں پر جان ہتھیلی پر لئے کھڑے ہوتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ قانون کے رکھوالوں کی زندگی محفوظ نہیں تو عام شہری کا تحفظ کون کرے گا؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Nayi Mazhabi Ittehad Imam Ki Tashkeel is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 11 August 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.