سانحہ پاراچنار اور احمد پورشرقیہ۔۔ قوم نے عید سادگی سے منائی

رمضان المبارک ہی کے آخری عشرے میں بلوچستان کے علاقہ پارا چنار کے پر رونق علاقے میں خودکش حملہ کے نتیجہ میں کئی قیمتی جانیں چلی گئیں تھیں جس نے اہل وطن کو غمزدہ کردیا تھا ، اس سانحہ کے بعد آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے اپیل کی تھی کہ عوام عید سادگی سے منائیں۔ اسی اثنا میں احمد پور شرقیہ کے قریب آئیل ٹینکر کے الٹنے کی وجہ سے پیٹرول جو کہ نشیبی جگہ پر جمع ہو گیا تھا

پیر 3 جولائی 2017

Qoum Ne EID Saadgi Se Manai
محمد رمضان چشتی:
رمضان المبارک ہی کے آخری عشرے میں بلوچستان کے علاقہ پارا چنار کے پر رونق علاقے میں خودکش حملہ کے نتیجہ میں کئی قیمتی جانیں چلی گئیں تھیں جس نے اہل وطن کو غمزدہ کردیا تھا ، اس سانحہ کے بعد آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے اپیل کی تھی کہ عوام عید سادگی سے منائیں۔ اسی اثنا میں احمد پور شرقیہ کے قریب آئیل ٹینکر کے الٹنے کی وجہ سے پیٹرول جو کہ نشیبی جگہ پر جمع ہو گیا تھا کو حاصل کرنے کے لئے مقامی آبادی کے لوگوں کی بڈی تعداد وہاں پہنچ گئی اور پھر اچانک آگ نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور دیکھتے دیکھتے سینکڑوں افراد اس کی لپیٹ میں آگئے۔

اس سانحہ کے فوری بعد ہمارے وزیراعظم نواز شریف اپنا بیرون ملک دورہ ملتوی کرکے وطن واپس تشریف لائے اور فوری طور پر سانحہ احمد پور شرقیہ کے متاثرین سے ملنے گئے متاثرہ علاقہ میں گئے ان کے ساتھ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف بھی تھے وزیر اعظم نے اس سانحہ میں مرنے اور زخمی ہونے والوں کی مالی امدادمرنے والوں کو بیس بیس لاکھ اورزخمیوں کو دس دس لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔

(جاری ہے)


جب پاراچنار پر خودکش حملہ میں مرنے والوں کو ان کے لواحقین یادکر رہے تھے اور قوم سانحہ پاراچنار کے غم میں ڈوبی ہوئی تھی اور عوام عیدالفطرکی تیاریاں کر رہے تھے۔ رمضان المبارک کے آخری ایام میں عید سے ایک دن قبل جب آئل ٹینکرکے الٹنے کے نتیجہ وہ اچانک حادثہ پیش آیا جس نے عیدکی خوشیوں کو سوگ میں بدل دیا ہزار وں لیٹرکے قریب ٹینکر سے گرنے والے تیل کو مال مفت دل بے رحم سمجھ کر پلاسٹک کی بوتلوں شاپر بیگوں واٹرکولروں اور جوکسی کے ہاتھ میں آیا اس نے وہ لے کراس میں پٹرول کو بھرنا شروع کردیا تھا اور پھریکدم آگ نے سب کو خاکسترکر دیا۔

اس المناک حادثے پرآج بھی ہرآنکھ اشکبار ہے۔ سانحہ احمد پور شرقیہ میں پٹرول لینے والے ہی نہیں اس ساری صورت حال کو دیکھنے والے بھی آناً فاناً لگنے والی آگ کی لپیٹ میں آگئے جس کے نتیجہ میں درجنوں موٹرسائیکلیں اور کاریں پل بھرخاکسترہوگئیں ان کے ساتھ ساتھ جوانسانی جاتیں گئیں ان کے پیارے ان کے غم میں ڈوبے آج بھی ان کو یادکر رہے ہیں۔اب اس کو ہم جہالت کہیں یا غربت ۔

،لیکن سچ یہ ہے کہ چاند رات ان جلنے والوں کے پیاروں کے لئے قیامت کی رات بن گئی، اب تک کی اطلاعات کے مطابق ان کو سپردخاک بھی کردیا گیا۔ ان مرنے والوں کو کیا خبرتھی کہ وہ پٹرول لینے نہیں بلکہ اپنی موت لینے کے لئے وہاں پہنچے تھے۔اسی طرح کے واقعات افریقی ممالک میں بھی ہوتے رہے ہیں جہاں آئل ٹینکر کے الٹنے سے کئی سانحات واقعہ ہوتے ہیں۔

کچھ عرصہ قبل ایک آتش بازی کے سامان میں آگ بھڑکنے کے نتیجے میں بھی کئی لوگ مر گئے تھے اسی طرح ایک آئل ٹینکر بے قابو ہوکر دکانوں میں جا گھسا تھا ،دراصل ٹینکر میں لگی بیڑیاں سپارک کرتی ہیں اور اس میں سے جوشعلہ نکلتا ہے وہ فوری طور پر آگ پکڑ لیتا ہے۔ میرے دوست چوہدری عرفان کہتے ہیں یہ اتفاقی حادثہ اس بس والے کے اچانک بریک لگانے سے ہوا جو اس آئل ٹینکر کے آگے تھی اور اچانک ٹینکروالے ڈرایئور کو بھی بریک لگانی پڑی ۔

اس کی وجہ سے وہ اس کے قابو سے باہر ہو کر الٹ گیا تھا۔
جہاں تک ان آئل ٹینکر وں کا تعلق ہے ان کی مکمل چھان بین ہوتی ہے جب وہ تیل لینے جاتا ہے تووہ ٹائر وں کی حا لت اور ڈرائیورکی صحت کے بارے میں مکمل معلومات لی جاتی ہیں۔ اس کا لائسنس تک چیک کیا جاتا ہے۔ انٹرنیشنل کمپنی جو تیل کنٹینرز میں منتقل کراتی ہے وہ ہرطرح کی چیکنگ اور دیکھ بھال کے بعد ہی اسے آگے سفرپر جانے کی اجازت دیتی ہے ،بلکہ یہاں تک چیک کیا جاتا ہے کہ اس کنٹینرز کے ٹرک کے ٹائرکی معیاد کیا ہے اس کی مدت معیاد ختم تونہیں ہوگئی ان تمام چیکنگ کے بعد ہی اسے کلیئرنس ملتا ہے۔

احمد پورشرقیہ کے قریب حادثے کا شکارکنٹینرز کے ڈرائیورکو اگرچہ ابتدا میں پولیس ڈھونڈتی رہی مگروہ دیگر زخمیوں کے ساتھ ہسپتال میں زیرعلاج تھا اس نے مرنے سے پہلے بیان دیا کہ وہ پٹرول لینے آنے والے لوگوں کو روکتا رہا، مگرکسی نے اس کی نہ سنی۔ یہاں لمحہ فکریہ یہ بھی ہے کہ وہاں مقامی پولیس نے بھی اپنا کردار بخوبی ادا نہ کیا ان کا اورعلاقے کی انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ وہ اس حالات کو کنٹرول کرتی تاکہ عوام وہاں سے دور رہتی حالانکہ ان اداروں پر بھاری ذمہ داری تھی دراصل ان کے پاس اس طرح کی صورت حال سے عہدہ برا ہونے کی بھی ٹریننگ نہیں ، یا ایسی شاہراوٴں پر پٹرولنگ ہوتی ہے وہ کیا کر رہے تھے اگر وہاں کے لوگوں کو پتہ ہوتا کہ وہ چند لیٹر پٹرول لینے کے لئے جہاں جا رہے ہیں وہ بڑا خطرناک کام ہے اور اچانک آگ سے وہ بھی اس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں تو وہ ہرگز ایسا کام نہ کرتے ہمارا میڈیا بھی آئندہ اس بارے ایسے پروگرام چلائے جس سے عوام وک آگاہی ہو۔

ہمیں صرف مالی مدد کا ہی اعلان نہیں کرنا چاہیے بلکہ ایسے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ایسے حادثات رونما نہ ہوں جیسا کہ پوری دنیا میں ہوتا ہے کہ بڑی بڑی شاہراوٴں پر آنے والی ہیوی ٹریفک کو بھی چیک کیا جاتا ہے تاکہ حادثات میں جانی ومالی نقصان نہ ہو اوراگرباالفرض الحال حادثہ ہو بھی جائے وہ جائے حادثہ پر پہنچ کرفوری امدادی سرگرمیاں شروع کردیتے ہیں۔

ابھی کل کی بات ہے میرا بیٹا احمد ڈرائیورکے ساتھ گوجرانوالہ جا رہا تھا کہ موٹر وے پر اچانک ایک کٹی پتنگ کو حاصل کرنے کے لئے چند منچلے سٹرک پر دوڑتے نظر آئے اگر گاڑی چلانے والے محتاط نہ ہوں تو حادثہ کسی بھی وقت جنم لے سکتا ہے۔دراصل ہم سب کو تربیت کی ضرورت ہے تاکہ ہم اچھے اور برے کام میں تمیز کرسکیں ،ایسا اس وقت ہو گا جب ہم سب صدق دل سے ایسا چاہئیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Qoum Ne EID Saadgi Se Manai is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 July 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.