ساہیوال میں بلدیاتی انتخابات ،کئی برج الٹ گئے

حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ساہیوال شہر سے تحریک انصاف ایک بھی سیٹ حاصل نہ کر سکی۔ بلکہ تحریک انصاف ساہیوال کے ضلعی صدر شکیل خان نیازی جو کہ پہلے بھی حلقہ سے ناظم رہ چکے ہیں اور سیاسی میدان میں اہم مقام رکھتے ہیں

بدھ 25 نومبر 2015

Sahiwal Main Baldiyati Intekhabat
چوہدری محمد اسماعیل:
گزشتہ دو تین ماہ سے ساہیوال شہر میں زبردست انتخابی سرگرمیاں جاری رہیں۔انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار ان عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے سرگرم رہے اور اس سلسلہ میں کارنر میٹنگز کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل رہی۔ ساہیوال شہر کے صوبائی وزیر ملک ندیم کامران ، پیر عمران احمد شاہ ایم این اے ، ملک محمد ارشد ایم پی اے مسلم لیگ ن کی نمائندگی کرتے رہے۔

بلدیاتی انتخابات سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جب ساہیوال کا دورہ کیا تو یوں معلوم ہوا تھاکہ تحریک انصاف ایک فعال سیاسی جماعت کے طور پر ابھر رہی ہے۔ لیکن حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ساہیوال شہر سے تحریک انصاف ایک بھی سیٹ حاصل نہ کر سکی۔ بلکہ تحریک انصاف ساہیوال کے ضلعی صدر شکیل خان نیازی جو کہ پہلے بھی حلقہ سے ناظم رہ چکے ہیں اور سیاسی میدان میں اہم مقام رکھتے ہیں وہ اپنی یونین کونسل سے مسلم لیگ کے اُمیدوار ملک عمر فاروق سے 1400 سے زائد ووٹ سے ہار گے۔

(جاری ہے)

اسی طرح (ن) لیگ کے جن اُمیدواروں کو عدالتوں نے ناہل قرار دے دیا تھا سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم سے الیکشن میں حصہ لے کر کامیاب قرار پائے جن میں یونین کونسل نمبر1 سے مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار سفیان سوتی نے آزاد امیدوار عادل قلبی کو شکست دی اور اسی طرح یونین کونسل نمبر 5 سے محمد ظفر اشرف نے سپریم کورٹ کے حکم سے الیکشن میں حصہ لیا اور پی ٹی آئی کے امیدوار رانا عامر رضا کو شکست دی۔

یونین کونسل نمبر 9سے عدالت عالیہ لاہور ملتان بنچ نے مسلم لیگ ن کے امیدوار اسد علی خان بلوچ کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی تو انہوں نے پی ٹی آئی کے امیدوار میاں عمیر علی کو شکست دی اور ساہیوال میونسپل کارپورشن کی 12 میں سے 10 نشستیں ن لیگ نے حاصل کیں جب کہ دویونین کونسلوں سے آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ ضلع ساہیوال میں مجموعی طور پر میونسپل کارپوریشن ساہیوال ،میونسپل کمیٹی کمیر، میونسپل کمیٹی چیچہ وطنی، اور ضلع کونسل ساہیوال کی 157 نشستوں پر مسلم لیگ ن نے 67 پی ٹی آئی نے 31 نشستیں حاصل کیں جب کہ باقی نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہو گئے۔

اس سے یہ ثابت ہو اکہ ضلع ساہیوال میں مسلم لیگ ن صفحہ اول کی سیاسی جماعت ہے اور اس میں ملک ندیم کامران صوبائی وزیر، پیر عمران احمد شاہ ایم این اے،اور محمد ارشد ملک ممبر صوبائی اسمبلی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک محمد ارشد نے بہت سے جلسے کئے ہیں اور اپنے حلقہ میں مسلم لیگی کارکنوں کو متحرک کیا کہ وہ نچلی سطح کے کارکنوں سے رابطہ کریں اور مسلم لیگ ن کو گراس روٹ لیول تک مضبوط بنائیں۔

ساہیوال میونسپل کارپوریشن کی 12 سیٹوں پر دس مسلم لیگی امیدوار سفیان سوتی، مسعود خان مہمند، محمد ظفر اشرف، حاجی عبدالطیف، چوہدری عامر عزیز ، ملک یونس گوگا، اسد علی خان بلوچ محمد ندیم چوہدری، ملک عمر فاروق اور ساجد نعیم ہیپی کامیاب ہوئے جب کہ آزاد میدوار، چوہدری طاہر حبیب اور محمد سلیم چوہدری دو سیٹوں پر کامیاب ہوئے جن کی وابستگی بھی مسلم لیگ کے ساتھ ہی ہے ۔

صوبائی وزیر اور ضلعی صدر مسلم لیگ ن ساہیوال ملک ندیم کامران ہفتہ میں تین ایام ساہیوال میں گزارتے ہیں اور اپنے حلقہ کے لوگوں کے مسائل فرد افرد انہایت دلچسپی سے سنتے ہیں اور ان کو حل کروانے میں بھر پور مدد کرتے ہیں۔اسی طرح صوبائی اسمبلی کے رکن ملک محمد ارشد جو کہ مسلم لیگی راہنما ملک محمد رمضان کے صاحبزادے ہیں بھی اپنے حلقہ میں متحرک ہیں اور نوجوانوں میں کافی مقبولیت رکھتے ہیں۔

پیر عمران اور احمد شاہ ولی جو کہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ہیں نے بھی اپنے حلقہ کے عوام کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اسی وجہ سے بلدیاتی انتخابات میں ان کے حلقہ میں مسلم لیگن واضح طور پر کامیاب ہوئی۔ ساہیوال کے حلقہ کمیر میونسپ کمیٹی سے پی ٹی آئی نے 11 میں 7نشستیں حال کیں جب کہ مسلم لیگ ن 4سیٹیں ہی حال کر سکی۔ اسی طرح چیچہ وطنی میونسپل کمیٹی میں بھی پی ٹی آئی نے میدان مارا اور 22میں سے 12 سیٹیوں پر کامیابی حال کی جب کہ ن لیگ کو 9سیٹیوں پر کامیابی ملی اور ایک آزاد اُمیداوار کامیاب ہوا۔

جبک ضلع کونسل ساہیوال میں ن لیگ نے واضح کامیابی حال کی اور 88 میں 43 نشستوں پر کامیابی حال کی اور پی ٹی آئی یہاں پر 12 سیٹیں حاصل کیں اور باقی نشستیں آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔ یہاں پر ایک مرقابل ذکر ہے ضلع بھر سے پاکستان پیپلز پارٹی کو کوئی بھی سیٹ حاصل نہ کر سکی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Sahiwal Main Baldiyati Intekhabat is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 November 2015 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.