وانی کو شہید کیوں کہا‘ سشما سوراج کی نواز شریف سے ”جواب طلبی“

کشمیریوں پر مظالم کے باوجود بھارت سے خسارہ کی تجارت ‘ حکمرانوں کی بے حسی کی مظہر! حریت لیڈروں اور کئی تنظیموں کی جانب سے بھارتی وزیر داخلہ کا بائیکاٹ

جمعرات 3 اگست 2017

Wani Ko Shaheed Kiun Kaha Sushma Swaraj Ki Nawaz Sharif Se Jawab Talbi
اسرار بخاری:
نہتے کشمیریوں پر آتش وآہن کی برسات جاری ہے، بھارتی فوج لوگوں کو جس بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے گزشتہ 30 سال میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ تادم تحریر 50 سے زائد جوانوں کو شہید کردیا گیا اور ہزاروں کو زخمی کردیا گیا۔ جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوج گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔

بھارتی فوج کی درندگی کا اندازہ لگایا جائے کہ زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں اور ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ 12 جولائی کو کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوب مفتی کے آبائی گاؤں بیچ پیارہ میں بھارتی فوج نے 22 سالہ عامر عزیز کو گھر سے چند قدم کے فاصلے پر گولیوں کا نشانہ بنایا اسے شدید زخمی حالت میں ایمبولینس میں سرینگر ہسپتال لے جایا جارہا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے حملہ کردیا عامر کو لگی ڈرپ اور دیگر طبی سامان کو توڑ پھوڑ دیا، ہسپتال میں موجود اس کے والد چچا بھائیوں اور دیگر افراد کو زدو کوب کیا گیا اس دوران طبی امداد نہ ملنے پر عامر دم توڑگیا۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج کی درندگی اور کمینگی کی انتہا یہ ہے کہ ہسپتالوں میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کے قبضے میں لے لیتے ہیں اور واپس کرنے کے لئے لواحقین کو گھنٹوں ذہنی اذیت میں مبتلا رکھاجاتا ہے۔ یہ کشمیری جو پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں پاکستان کے حکمرانوں کو تو اپنی مصلحتیں ہیں یہی عوام پر بھی بے حسی طاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے مظالم کیخلاف ہفتے کو مکمل ہڑتال کی گئی، کئی مقامات پر مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں میں متعدد شہری زخمی ہوگئے جبکہ فائرنگ سے ایک شہری شہیدہو گیا ۔

ہڑتال کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مشترکہ طور پر کی تھی۔ ریاست کے 10 اضلاع میں کرفیو نافذ ہے۔ وادی میں ریل سروس معطل رہی ہے۔ کپواڑہ ضلع ہیڈ کوراٹر فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔ چرسواونتی پورہ میں مظاہرین نے فورسز پر پتھراؤ کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے گولیاں اور پیلٹ گن سے چھرے چلائے گئے۔

اس دوران 18 سالہ مشتاق احمد بٹ کے سر میں گولیاں لگیں جس کے باعث وہ سرینگر لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ پلوامہ میں پولیس سٹیشن پر پتھراؤ کرنے والے مظاہرین پر اندھا دھند گولیا ں چلائیں گئیں جس میں نوین جماعت کے طالب علم عاصف احمد ریشی کے سر می دو گولیاں پیوست ہوئیں جسے صدر ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں اسکی حالت نازک ہے۔ سامبورہ علاقے میں احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کے دوران ایک طالب علم شدید زخمی ہوا جس کے انہیں صدر ہسپتال منتقل کیا گیا ۔

سامبورہ سے کاکہ پورہ ایک جلوس برآمد ہوا۔ شوپیاں کے علاوہ پنجورہ، پہلی پورہ،ترنج،چترگام لاڑی، ڈانگر پورہ اور مومند میں بھی پتھراؤ کے واقعات پیش آئے ۔ بارہمولہ میں سخت کرفیو کے باوجود خان پورہ بارہمولہ سے احتجاجی جلوس برآمد کیا گیا۔ اس دوران فورسز نے پیلٹ بندوق کا استعمال کیا جس میں 4 نوجوان شدیدزخمی ہوگئے۔ بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کی آمد پر کئی علاقوں میں کشمیریوں نے مظاہرے کئے۔

حریت قیادت اور تاجروں کے علاوہ متعدد سماجی تنظیموں نے بھی راج ناتھ سنگھ سے ملاقات سے انکا ر کردیا۔ بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دارلحکومت چنئی میں دوسرے روز بھی مسلم انجمنوں ، رضاکار اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے کشمیر میں جاری معصوم شہریوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ مزید برآں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے کہا ہے مقبوضہ کشمیر میں انٹر نیٹ اور موبائل فون سروس کی معطلی سے انسانی حقوق کی خلاف وزیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

دریں اثناء اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ معصوم کشمیریوں کے مادرائے عدالت قتل کی آزادانہ تحقیقات ضروری ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ملیحہ لودھی سے برہان وانی اور دیگر معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی آزادانہ تحقیقات ضروری ہے۔
ادھر بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نواز شریف کے مظفر آباد میں دیئے گئے بیان پر نکتہ چنی کی ہے کہ نواز شریف کو معلوم ہونا چاہیے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بننے سے متعلق پاکستان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

پورا بھارت یہ بتانا چاہتا ہے کہ کشمیر کبھی پاکستان کا حصہ نہیں بنے گا۔ پورا کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم کا کشمیر سے متعلق خواب کبھی پورا نہیں ہوگا پاکستان نے کشمیر کیلئے کبھی خوشیاں نہیں دیں بلکہ صرف دہشت گرد دیئے ہیں۔ برہان وانی حزب المجاہدین کا کمانڈر تھا نواز شریف نے برہان وانی کو شہید کیوں قراردیا۔ سشما سوراج نے نواز شریف سے برہان وانی کو شہید قرار دینے پر یوں جواب طلبی کی ہے جیسے وہ ان کے ماتحت ہیں۔

سشماسوراج کی پارٹی کے لیڈروں واجپائی اور مودی سے نواز شریف کے دوستانہ مراسم ضرور ہیں اور ان کے حوالے سے وہ بہت محتاط زبان استعمال کرتے ہیں بلکہ براہ راست کچھ کہنے سے احتراز کررہے ہیں ۔
موجودہ صورتحال کا عوامی سطح پر ناپسندیدہ پہلو بھارت سے تجارتی سرگرمیاں بدستور جاری رکھنا ہے کشمیریوں پر بھارت کے ظلم وستم کے جواب میں تجارت کا سلسلہ بند نہیں تو کم از کم معطل کیاجا سکتا ہے مگریہ سلسلہ ایسی صورت میں بھی جاری ہے جبکہ پاکستان کو سراسر خسارے کا سامنا ہے ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے باوجود پاکستان اور بھارت کی باہمی تجارت میں اضافہ جاری ہے وفاقی وزارت تجارت کے اعدادوشمار کے مطابق تجارت میں 20 فیصداضافہ ہوا ہے۔

جبکہ بھارت کی پاکستان کر برآمد ات 27 فیصدبڑھ گئیں۔ گزشتہ مالی سال 2015-2016ء کے دوران دونوں ملکوں کی تجارت کا حجم 2 ارب 20 کروڑ 89 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ جو مالی سال 2014-15ء میں ایک ارب 83کروڑ 8 لاکھ ڈالر کے تجارتی حجم کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے تاہم تجارت میں اضافہ بنیادی طور پر صرف بھارت کی پاکستان کو برآمدات بڑھنے کی وجہ سے ہوا ۔ گزشتہ 12 ماہ کے دوران بھارت سے درآمدات کا حجم 27 فیصد اضافے سے ایک ارب 80 کروڑ 89 لاکھ ڈالر ہوگیا، اسکے برعکس پاکستان کی بھارت کو برآمدات تقریباََ 4 فیصد کمی سے 40 کروڑ 6 ہزار ڈالر رہیں۔

صرف درآمدات میں اضافے کی وجہ سے باہمی تجارتی میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 40 فیصد تک بڑھ گیا جبکہ گزشتہ مالی 2015-16 ء کے دوران پاکستان کو بھارت کے ساتھ تجارت کے نتیجہ میں ایک ارب 40 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا جو مالی سال 2014-15ء میں پہنچنے والے ایک ارب88 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں 40 کروڑ ڈالر زائد ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Wani Ko Shaheed Kiun Kaha Sushma Swaraj Ki Nawaz Sharif Se Jawab Talbi is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 August 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.