ڈولفن فورس

اہداف و مقاصد اور خدشات ڈولفن فورس کا تصور ترکی سے لیا گیا تاکہ ایک طرف تو خوفناک حد تک بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم پر قابو پایا جائے اور دوسری طرف پولیس اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کیا جائے۔اس کے لیے پنجاب پولیس میں پہلے سے بھرتی لاہور اور شیخوپورہ کے اضلاع سے تقریباََ سات سو اہل کاروں کو ڈولفن فورس کے لیے منتخب کیا گیا تھا

بدھ 25 مئی 2016

Dolphin Force
شاہ نواز تارڑ :
ڈولفن فورس کا تصور ترکی سے لیا گیا تاکہ ایک طرف تو خوفناک حد تک بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم پر قابو پایا جائے اور دوسری طرف پولیس اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کیا جائے۔اس کے لیے پنجاب پولیس میں پہلے سے بھرتی لاہور اور شیخوپورہ کے اضلاع سے تقریباََ سات سو اہل کاروں کو ڈولفن فورس کے لیے منتخب کیا گیا تھا جن کی تربیت انتہائی جدید خطوط پرکی گئی۔

قبل ازیں ڈولفن فورس کی ٹریننگ کے لیے ترکی سے ٹرینرز بلائے گے اور پنجاب پولیس کے کئی افسروں کو ترکی بھیجا گیا جہاں سے وہ ٹریننگ لے کر واپس لوٹے۔
ڈولفن فورس کے اہل کاروں کو فاروق آباد پولیس ٹریننگ سنٹر میں تربیت دی گئی۔ دوران ٹریننگ ڈولفن فورس کے مقاصد، اہداف پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

اہلکاروں کو ہیوی بائیکس دی گئیں ، جدید ترین اسلحہ سے لیس کیا گیا، جاذب نظر یونیفارم دی گئی، بارعب اور پرکشش نظر آنے کے لیے چشمے لگائے رکھنے کے خصوصی احکامات دئیے گے۔

ڈولفن فورس کے اہل کاروں کے لیے عام کانسٹیبل کی تنخواہ سے دس ہزار روپے زیادہ ماہانہ الاونس دینے کا وعدہ کیا گیا اور ساتھ ہی رشوت نہ لینے اور کسی قسم کی کرپشن نہ کرنے کا حلف لیا گیا۔
ڈولفن فورس کے اہلکاروں کے لیے آٹھ گھنٹے ڈیوٹی کا دورانیہ مقرر کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر اور آزمایشی بنیادوں پر ڈولفن فورس کو لاہور میں متعارف کرایا گیا لیکن آہستہ آہستہ اس کا دائرہ دیگر اضلاع تک بھی بڑھایا جائے گا جن میں سرفہرست کوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی وغیرہ ہیں تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان حائل خلیج پاٹ سکے۔

دوسری پروان چڑھے اور سٹریٹ کرائم پر بھی قابو پایا جا سکے لیکن روزمرہ کے مشاہدہ میں جو آیا ہے وہ ی ہے کہ سٹریٹ کرائم ختم ہو یا نہ ہو، پولیس اور عوام دوستی ضرور پروان چڑھے گی کیونکہ لوگوں کی اکثریت ڈولفن فورس کے اہل کاروں کے ساتھ ”سیلفیاں“ بنانا پسند کرتی ہے۔ اس حوالے سے ڈولفن فورس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اگر کوئی ہمیں کہے کہ آپ کے ساتھ سیلفی بنانا ہے تو ہم کیونکر انکار کریں گے کیونکہ عوام دوستی کے لیے ہی تو اس کا نام ڈولفن فور رکھا گیا ہے۔

ڈولفن فور کے ایک اہلکار نے ہمارے مشاہدے کو دورست قرار دیا کہ واقعتاََ ہی ڈولفن فور کے اکثر ناکے گرلز کالج، گرلز سکولز کے اس پاس ہی ہوتے ہیں۔ کئی مقامات پر ڈولفن اہل کاروں کو ایسے موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ”پوچھ گچھ “ کرتے دیکھا گیا ہے جن کے ساتھ خواتین سوار ہوتی ہیں۔ تاہم کہیں کہیں سے عوامی دوست کے اقدامات کی اطلاعات بھی ملتی رہتی ہیں کہ کسی کی گاڑی خراب ہو گئی ہے تو ڈولفن اہلکاروں نے اس کے ساتھ بھر پور تعاون کیا اگر کہیں ون ویلر نظر آئے تو ان کو سمجھا بجھا کر ان کے والدین کے پاس چھوڑ کر آئے، اگر کہیں لڑائی جھگڑا ہوا تو دونوں پارٹیوں کو تھانے لے جانے کی بجائے صلح کے لیے قائل کیا اور فریقین کو گلے ملایا۔

ایسے واقعات پولیس کے روایتی کلچر کے خاتمے اور ڈولفن فور س کے قیام کے حقیقی مقاصد میں کامیابی کی طرف اشارہ ہیں تاہم جہاں جہاں کمزوریاں ہیں ان کو دور کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ اگر کسی اہل کار کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال دائرہ کار سے تجاوز یا کسی بھی قسم کی قانون شکنی کی اطلاع ہو تو اس کو روایتی سمجھ کر نظر انداز نہ کیا جائے بلکہ اس کی مکمل انکوائری کرک کے تہہ تک پہنچایا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جا ئے ورنہ اتنی بڑی کاوش اور محنت پولیس کے روایتی کلچر کی نذر ہو جائے گی۔

اس عظیم مقاصد کے لیے کسی بھی قسم کے دباو کو خاطر میں نہ لایا جائے رونہ ایسا نہ ہو کہ یہ امیدوں کی فصل اور صبح و شام کی محنت غارت چلی جائے ۔ نت نئے تجربات میں قومی خزانہ بھی لوٹ جائے اور عوامی مشکلات بھی پہلے سے زیادہ بڑھ جائیں اور اس خدشے کو تقویت نہ ملے کہ
اے چشم یار تو ہی اس دل کا کچھ حال کھول
مجے تو یہ دیارنہ بستا دکھائی دے
اور پھرنت نے تجربات کا نتیجہ ڈھاک کے تین پات نکلنے پر عوام کا شکوہ بھی بے جا نہیں ہو گا کہ
محبت کی ساری صدائیں ہیں نقلی
حسینا ئیں نوکی ادائیں ہیں نقلی
مریضوں کی صحت کا حافظ خدا ہے
مسیحا بھی نقلی دوائیں نقلی
اس حوالے سے ڈی ایس پی رانا شبیر نے کہا کہ پولیس کو عوام دوست بنانے کے لیے ڈولفن فورس کا قیام اچھا اقدام ہے۔

وزیراعلیٰ کے وژن کا مظہر ہے۔ ڈی ایس پی سردار محمد عمر بلوچ نے کہا کہ ڈولفن فورس سٹریٹ کرائم کے خاتمے میں معاون ثابت ہوگئی۔ پولیس ، عوام دوستی کا کلچر پروان چڑھے گا۔ ڈی ایس پی راجہ فخر بشیر نے کہا کہ پولیس اور عوام کے درمیان حائل نفرت کی دیوار گر جائیگی ۔ امید ہے روایتی کلچر میں تبدیلی آئے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Dolphin Force is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 May 2016 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.