میں ایدھی نہیں ہوں

میں روز اسے دیکھتی اور ہمدردی اور رحم سے بھرے دل کے ساتھ اس کی اولاد کو گالیاں دیتی وہاں سے گزر جاتی، اس کے سوا کر بھی کیا سکتی تھی، اب کوئی گھر بنا کر اسے سہارا کیسے د ے دیتی۔

Sadaf Zubairi صدف زبیری پیر 10 جولائی 2017

main Edhi nahi hun
میں ایدھی نہیں ہوں!
میں جب بھی اس راستے سے گزرتی سڑک کے کنارے پرانی دری پر پڑے اس بوڑھے آدمی کو ڈوبتے دل کے ساتھ دیکھتی۔ سنا ہے جوان اولاد نے گھر سے نکال دیا تھا، کیسا زمانہ آ گیا ہے، بھائی بھائی کا نہیں رہا افسوس۔۔۔ میں روز اسے دیکھتی اور ہمدردی اور رحم سے بھرے دل کے ساتھ اس کی اولاد کو گالیاں دیتی وہاں سے گزر جاتی، اس کے سوا کر بھی کیا سکتی تھی، اب کوئی گھر بنا کر اسے سہارا کیسے د ے دیتی۔


میں ایدھی تھوڑی ہوں!
مرزا صاحب ہماری گلی کے کونے پر رہتے ہیں، اس دن اچانک ان کی حالت بگڑ گئی تو ہمدردی میں ہم اپنی گاڑی میں ہاسپٹل لے گئے لیکن بوڑھے بیمار آدمی ہیں آئے دن طبیعت خراب رہتی ہے، اب ان کے بچے جب دیکھو چلے آ رہے ہیں کہ ابو کو ہسپتال لے چلیں، بھئی اب ہماری گاڑی ہے کوئی ایمبولینس تو نہیں نا۔

(جاری ہے)


ہم کون سا ایدھی ہیں!
راشدہ بے چاری۔

۔۔۔ جی وہی جو گائوں سے بیاہ کر آئی تھی، دس سال ہو گئے شادی کو، ماں باپ مر کھپ گئے، بھائی طوطا چشم ہوگئے، اولاد نہیں ہوئی، بس یہی بے چاری کا قصور۔۔ شوہر نے دوسری شادی کرکے تین حروف ہاتھ میں تھما کر گھر سے نکال دیا، دربدر ماری ماری پھری، لوگوں نے ڈھکے چھپے بھائیوں سے کہا بھی مگر انہوں نے کان لپیٹ کر چپ سادھ لی ۔۔۔۔۔۔ کہ ہم نےکوئی زندگی بھر کا ٹھیکہ تھوڑی لے رکھا ہے۔


ایدھی سمجھا ہے کیا؟؟؟؟
کونے والے شیخ صاحب خدا ترس آدمی ہیں، بھلائی سمجھ کر کچھ دن مزدوروں کو کھانا وغیرہ کھلا دیا ہوگا، اب جسے دیکھو ان کا دروازہ بجا کر وقت بے وقت کھانا مانگ رہا ہے، کل غصے میں خوب چلا رہے تھے کہ
ایدھی کا لنگرخانہ کھلا ہے کیا یہاں۔۔۔۔ 
ہاں نہیں تو .... اب ہر ایک ایدھی تو نہیں ہوتا نا!

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

main Edhi nahi hun is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 10 July 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.