تو یہ ہمارا ہی نقصان ہوا نا

سیمنٹ کی چوری ہر ٹھیکیدار کا بنیادی حق ہے جسے وہ چھپ کر اور کھل کر استعمال کرتا ہے مگر یہاں معاملہ ریت کی چوری کا بھی آن پڑا تھا

Zaheer Paracha ظہیر پراچہ جمعہ 7 جولائی 2017

Tu yeh hamara hi nuqsan hoa na
آج بے بس وزیرِاعظم کو سڑک کی ایک اور ٹکڑی پر 25 ارب روپے تارکول بنا کر انڈیلنے پر جو شاک ہوا سو ہوا مگر ان کی ایک گُل افشانی نے چاچا تاسین کی یاد دلا دی۔ ملازمت کے نئے نئے دن تھے، سمجھوتوں سے ابھی تعارف بھی نہیں ہوا تھا، ذہن، دل اور ناک ابھی ایک ہی سیدھ میں تھے کہ چاچا تاسین میرے ہتھے چڑھ گیا۔ تاسین (Petty) پیٹی کنٹریکٹر تھا، شریف، محنتی اور کنجوسوں کا امام العصر۔

تب بیس پچیس ہزار والے ٹھیکے اور سپلائی آرڈر لیتا تھا۔ لیبر اس کی گھر کی تھی جس کا زیادہ سے زیادہ جیب خرچ یا معاوضہ دو روپے یومییہ تھا۔ رکھ چراگاہ میں ایک تجرباتی تعمیر جاری تھی، شفیع ٹھیکیدار میری ’حرکتوں‘ سے تنگ آ کر اور کام ادھورا چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔ یہ کام تاسین کو تفویض ہوا۔ چاچا تاسین کے معیار سے یہ اس کا پہلا میگا پراجیکٹ تھا جس کی تکمیل پر اس کے اور میرے مستقبل کا انحصار تھا۔

(جاری ہے)

سیمنٹ کی چوری ہر ٹھیکیدار کا بنیادی حق ہے جسے وہ چھپ کر اور کھل کر استعمال کرتا ہے مگر یہاں معاملہ ریت کی چوری کا بھی آن پڑا تھا۔ رکھ چراگاہ کی مٹی ریتلی تھی اور مہندی کی کاشت کے لئے موزوں۔ یہی مہندی ’مہندی بھیرے دی‘ کے نام سے بکتی ہے۔ شفیع اسی ریت کو دریائی ریت سمجھ کر استعمال کرنے پر اور پھر بھاگنے پر مجبور ہوا اور اب چاچا تاسین بھی یہی کچھ کرنا چاہتا تھا۔

تاسین عمر رسیدہ، تجربہ کار اور چُپ شاہ قسم کا شخص تھا۔ اس نے سب سے پہلے تو میری آنکھوں میں جھونکنے کے لئے ایک دو ٹرک اچھی قسم کی ریت کے منگواےٴ اور لگا کھالے سے نکلی ہوئی ریت استعمال کرنے۔ خون میں تب حدت کچھ زیادہ ہی تھی، سو اسے اصلی ریت استعمال کرنے پر مجبور ہونا ہی پڑا۔ پراجیکٹ ختم ہوا تو چاچا تاسین شکایت لے کر آ گیا ’آپ کی وجہ سے میرا اتنے ہزار کا نقصان ہو گیا‘۔

اور کوئی جواب نہ بن پڑا تو میں نے کہا ’چاچا نقصان وُقصان تو کچھ نہیں ہوا تمہیں البتہ تم نے منافع کا جو مارجن اپنے ذہن میں طے کر رکھا تھا اس میں کچھ کمی ریت کے دس بیس ٹرکوں کی وجہ سے ضرور آئی ہو گی جسے تم نقصان سمجھ رہے ہو‘‘ تاسین نے اقرار میں سر ہلاتے ہوےٴ کہا ’تو یہ میرا نقصان ہی ہوا نا‘ آج جناب وزیر اعظم کی بات سے چاچا تاسین کی بات یاد آ گئی۔ ’یہ جو اڑھائی ارب کی پٹرول ڈیزل پر ہم سبسڈی دے رہے ہیں یہ ہمارا نقصان ہی ہوا نا، یہ کسی میگا پراجیکٹ میں لگتا تو کچھ تو فائدہ ہوتا‘۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Tu yeh hamara hi nuqsan hoa na is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 July 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.