غربت اور بیروزگاری سے خود کشی کے رحجان میں اضافہ

پاکستان میں ہر10میں سے 1فرد ذہنی امراض میں مبتلا پاکستان میں خود کشی کے حوالے سے کراچی پہلے نمبر پرہے

جمعہ 8 اپریل 2016

Ghurbat Aur Berozgari Se Khudkushi K Rujhan Main Izafa
رمضان اصغر:
ملک میں غربت ، فاقہ کشی اور بیروزگاری کے باعث خود کشی کے رحجان میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے، برسراقتدار حکومتوں کے دعووں کے باوجود غربت کی شرح بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے گھر گھر لڑائی و جھگڑا اور علیحدگی کے علاوہ خود کوموت کے نہ میں دھکیلنے کاسلسلہ جاری ہے۔ ملک میں مالی پریشانیوں اور گھریلو جھگڑوں کے باعث خودکشی کا رحجان تھا لیکن اب ملک میں جاری معاشی بحرانوں کے باعث بیروز گاری اور لوڈ شیڈنگ کی شرح میں تشویشناک اضافے کے باعث قوت برداشت ختم ہونے کے باعث مذکورہ رحجان میں 3گنااضافہ ہوگیا ہے، پاکستان میں خودکشی کے حوالے سے کراچی پہلے نمبر پر ہے ایک عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیان بھر میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد 10لاکھ سے تجاوز کرھئی ہے، دنیا میں ہر 40سکینڈ میں ایک فرد خود کشی کرتاہے، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے اندازے کے مطابق 2020تک پاکستان میں ڈپریشن کی شرح بہت زیادہ بڑھ جائے گی، ماہرین نفسیات کے مطابق انسان کے ذہن میں خودکشی کرنے کاخیال صرف چند لمحے کے لیے آتا ہے، اگر ان چند لمحوں کو قابو کرلیاجائے توخود کشی کے رحجان کوکم کیاجاسکتاہے، جب کوئی بھی انسان فرسٹریشن یاشدیدترین مایوسی کاشکار ہوجائے تو اس کے ذہن میں 3صورتیں بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ حالات سے سمجھوتہ کرلے یاان کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے یاتیسری صورت میں زندگی سے راہ فراراختیار کرنے کے لیے خودکشی کرلے۔ موسم گرما میں خودک کشی کے رحجان میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ لوڈشیڈنگ کے باعث طبیعت پرچڑچڑاپن غالب آجاتا ہے اورقوت برداشت ختم ہوجاتی ہے علاوہ ازیں مارین سماجیات کے مطابق گھریلو مسائل خود کشی کی سب سے بڑی وجہ ہے اس کے علاوہ غربت، بیروزگاری ذہنی، خاندانی تنازعات ، محبت میں ناکامی، سماجی انصافی جیسی بڑی وجوہات ہیں، اگر حکومت زہر کی کھلے عام فروخت اور اسلحے کے استعمال پرپابندی سے خود کشی کے رحجان میں کمی واقعی ہوسکتی ہے، معاشی حالات اور سماجی انصاف نہ ہونے سے لوگوں کے پاس موت کو گلے لگانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔

آج کا دور بقول ورلڈ بینک ایسے نوجوانوں کادور ہے جن کی لیبر مارکیٹ میں کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تقریباََ پوری دنیا کی کل نوجوان آبادی کے ایک چوتھائی حصے کو جو کہ امریکہ کی کل آبادی کے حجم کے برابر ہے کے لئے اس نظام کے پاس دینے کے لئے کوئی کام موجود نہیں ہے۔ اس وقت یہ اتنی بڑی تعداد ہے جس کی مثال انسانی تاریخ میں نظر نہیں آتی۔ انسانی تاریخ کی اس سے بڑی بدقسمتی کوئی اورہو ہی نہیں سکتی کہ آج کاتعلیم یافتہ طبقہ کام کرنے کے لئے تیار ہے لیکن ہمارا نظام اس نوجوان طبقے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے قابل نہیں ہے۔

تیسری دنیاکے ممالک میں 15سے 24سال کی عمر کے 29کروڑ نوجوان ایسے ہیں جن کی لیبر مارکیٹ میں کوئی شرکت نہیں ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں ورلڈ بینک کے سروے کے مطابق 26کروڑ سے زائد ایسے نوجوان ہیں جوکسی بھی طرح کی تعلیم ، روگار یا تکنیک سے یکسرمحروم ہیں۔ جبکہ رپورٹ یہ بھی کہتی ہے کہ ترقمی یافتہ اقوام (OSCD) کے ممبر ممالک میں ایک اندازے کے مطابق 2کروڑ 60 لاکھ نوجوان تعلیم اور اکسی تکنیکی ہنر کونا جانئے کی بنا پر بے روزگاری کا شکار ہیں۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائریشن (ILO) کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں 15سے 24سال کی عمر کے ساڑھے سات کروڑ نوجوان روزگار کی تلاش میں ہیں۔یہ تعداد ورلڈبینک کی رپورٹ میں بیان کردہ تعداد کے علاوہ ہے۔ اس عالمی بیروزگاری کے سمندر میں غوطہ زن ہوکر پاکستان میں اس کی صورتحال کاجائزہ لیتے ہیں۔ پاکستان اکنامک واچ کے مطابق پاکستان کی کل لیبر فورس یعنی 6کروڑ 36لاکھ میں سے آدھے سے زیادہ بیروزگارہیں جو تقریباََ3کروڑ 8لاکھ بنتے ہیں۔

ہر10میں سے 6افراد اپنی صلاحیت سے کمتر کام کررہے ہیں۔ (61.6فیصد) جبکہ خواتین میں یہ تعداد (78.3فیصد ) ہے۔ پاکستان غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کے اعدادمار شائع نہیں کرتا لیکن سماج کے اندر بڑھتے ہوئے جرائم خودکشیاں ، اغوابرائے تاوان،بھتہ خوری، جسم فروشی ، منشیات کااستعمال اور دیگر سماجی مسائل سے اندازہ لگاجاسکتا ہے کہ سماج کی صورتحال کیاہے۔

بے روز گاری کی سطح کیا ہے اور مہنگائی کس رفتار سے بڑھ رہی ہے، گزشتہ دنوں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ذہنی امراض میں اس تیزی سے اضافہ ہورہاہے کہ پاکستان میں 10میں سے 1فرد ذہنی امراض میں مبتلا ہے۔ سکون آور ادویات اور منشیات کے استعمال میں200فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں لاکھوں روپے خرچ کرکے تعلیم حاصل کرنے والانوجوان طبقہ مایوسی کے عالم میں جرائم کی جانب راغب ہورہاہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Ghurbat Aur Berozgari Se Khudkushi K Rujhan Main Izafa is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 08 April 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.