آئی ایس آئی

پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں دہشت گردوں کے خلاف بھاری فوجی آپریشن ضرب عضب نے ہمارے دشمنوں کے دانت کھٹے کر دئیے ہیں اور انہیں یہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے ۔ بلاشبہ پاک فوج سمیت دیگر قومی سیکورٹی ادارے اور خفیہ ایجنسیاں نہ صرف ملک کی سرحدوں کی محافظ ہیں

ہفتہ 23 اپریل 2016

ISI
نسیم الحق زاہدی:
پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں دہشت گردوں کے خلاف بھاری فوجی آپریشن ضرب عضب نے ہمارے دشمنوں کے دانت کھٹے کر دئیے ہیں اور انہیں یہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے ۔ بلاشبہ پاک فوج سمیت دیگر قومی سیکورٹی ادارے اور خفیہ ایجنسیاں نہ صرف ملک کی سرحدوں کی محافظ ہیں بلکہ وہ اندرون خانہ دشمن کی کارستانیوں اورریشہ دوانیوں کے آگے بند بابندھے کھڑی ہیں ۔

ام میں سے آئی ایس آئی کا شمار دنیا کی بہترین خفیہ ایجنسیوں میں ہوتا ہے۔ امریکن کرائم بیوروز نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو ٹاپ ٹین میں پہلے نمبر پر رکھا ہے۔ دوسرے نمبر پر امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے، تیسرے نمبر پر برطانیہ کی ایم آئی سکس جبک ساتویں نمبر پر بھارت کی خفیہ ایجنسی را ہے ۔

(جاری ہے)

انٹرسروسز انٹیلی جنس پاکستان کی سالمیت اور تحفظ کے حوالے سے اس کی وراثت میں ایسے ایسے بڑے کارنامے ہیں جن پر قوم ہمیشہ فخر کر سکتی ہے۔

2011 میں اعلیٰ ترین کارکردگی کی بناء پر آئی ایس آئی نے دنیا کی ٹاپ سیکرٹ ایجنسی ہونے کا اعزاز بر قرار رکھا 2012 میں بھی آئی ایس آئی پہلے نمبر پر رہی اور امریکی سی آئی اے دوسرے نمبر پر آئی اور یہودی سیکرٹ ایجنسی موساد کار کردگی کے اعتبار سے پانچوین نمبر پر رہی۔ 2013 میں بھی قومی خفیہ ایجنسی دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیوں میں ٹاپ پر رہی اور اعلیٰ ترین کارکردگی کی بناء پر امریکہ کی سی آئی اے کو آگے نہ بڑھنے دیا ۔

2014 میں اس نے اپنا اعزاز بر قرار رکھا۔ 2015 میں بھی آئی ایس آئی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔
آئی ایس آئی کی بے مثال کارکردگی کا یہ منہ بولتا ثبوت ہے کہ ”را“ کے سابق سربراہ اے ایس دلت بھی ہماری خفیہ ایجنسی کی تعریف کئے بنا نہ رہ سکے۔ انہوں نے ایک تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ” دنیاکی طاقتور ترین انٹیلی جنس ایجنسی یا تو کے جی بی تھی جو اب ختم ہو چکی ہے یا آئی ایس آئی ہے۔

ان دونوں ایجنسیوں کی طاقت ان کے خفیہ ہونے میں ہے۔“
پاکستان کی سلامتی کے لیے آئی ایس آئی نے اپنے اہداف میں پاکستان دشمن ممالک ، پاکستان دشمن عناصر، پاکستان دشمن ادارے اور پاکستان دشمن شخصیات کو شامل کر رکھا ہے ۔ یہ ہدف قیام پاکستان سے تاحال قائم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر وبیشتر دشمن عناصر آئی ایس آئی کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے رہتے ہیں کیونکہ پاکستان مخالف عناصر جانتے ہیں کہ جب تک یہ خفیہ دفاعی ادارہ قائم ہے اس وقت تک پاکستان کی سلامتی کیخلاف کوئی کارروائی براہ راست نہیں کی جا سکتی۔

دشمنان پاکستان کی قومی خفیہ ایجنسی اپنے محدود بجٹ میں اس قدر ترقی کر چکی ہے کہ آج یہ ادارہ ترقی یافتہ ممالک کی سیکرٹ ایجنسیوں کو بھی مات دیکر اول پوزیشن پر کیوں آگیا ۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں اس وقت تیس سے زائد ممالک کی خفیہ ایجنسیاں اپنے مفادات کے لیے سرگرم ہیں۔ صرف بلوچستان میں سترہ ملکوں کی خفیہ ایجنسیاں بدامنی اور شورش برپا کر رہی ہیں اور تن تنہاآئی ایس آئی پس پردہ رہ کر پاکستان کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا رہی ہے۔

قومی سلامتی کے ضامن اس ادارے نے آغاز سے ہی پاکستان کے جوہری ہتھیاروں اور تنصیبات کی حفاظت کی ۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ ہمیشہ سے ہی پاکستان کی قومی خفیہ ایجنسی کی حریف رہی مگر ہمیشہ دشمن کا منہ کالا ہوا ہے اور اللہ کی مدد سے آئی ایس آئی کو فتح ملتی ہے۔
آئی ایس آئی نے مصر، اردن، سعودی عرب کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بھی تربیت دی ہے ۔

بھارت کی آشیر باد سے سری لنکا کو تقسیم کر کے گروپ تامل ٹائیگرز فورس کے خاتمے میں بھی پاک فو ج اور آئی ایس آئی کا کردار نمایاں رہا۔ افغانستان کی جنگ کے دوران روس کے خلاف جس طرح آئی ایس آئی نے اپنا سرگرم کردار ادا کیا اس کے آئے سی آئی اے کے ایجنٹ بھی ہار مان گے۔ مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور پاکستان کے نیوکلیئر پلانٹ کی تشکیل میںآ ئی ایس آئی نے نمایاں خدمات سر انجام دی ہیں جبکہ سقوط ڈھاکہ کے بعد ملک کے اندرونی خلفشار اور حالات کو معمول پر لانے میں بھی آئی ایس آئی کا اہم کر دار ہے۔

صرف یہی نہیں اس کے علاوہ بہت سی ایسی کامیابی کی داستانیں ہیں جن کا سہرا آئی ایس آئی کے سر پر سجتا ہے۔
انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) پاکستان کا سب سے بڑا مایہ ناز خفیہ ادارہ ہے جو ملکی مفادات کی حفاظت اور دشمن ایجنٹوں کی تخریبی کارروائیوں کا قبل از وقت پتاچلا کر انہیں ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس سے پہلے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کا قیام عمل میں لایا گیا تھا بعد ازاں خفیہ اطلاعات کا تینوں مسلح افواج سے تبادلہ کرنے میں ملٹری انٹیلی جنس کی کمزوری کی وجہ سے آئی ایس آئی کو قائم کیا گیا۔

1948 میں پاکستان آرمی کے سینئر افسران کی ہدایات کے مطابق آسٹریلوی نژاد برطانوی فوجی افسر میجر جنرل رابرٹ کاوٴتھم جو (اس وقت پاکستان مسلح فوج میں ڈپٹی چیف آف سٹاف تھے) نے یہ قائم کی۔ اس وقت آئی ایس آئی میں تینوں مسلح افواج سے افسران شامل کئے گے تھے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

ISI is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 April 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.