اسرائلی بربریت

معصوم فلسطینی بچوں پرقیامت برپاہورہی ہے اسرائیل کی جانب سے معصوم اور طے گنافلسطینیوں پربربربت اور ظلم وستم ڈھانے کابدترین سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ سے معلوم ہواہے کہ گزشتہ چندماہ کے دوران

پیر 4 جنوری 2016

Israeli Barbariat
اسرائیل کی جانب سے معصوم اور طے گنافلسطینیوں پربربربت اور ظلم وستم ڈھانے کابدترین سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ سے معلوم ہواہے کہ گزشتہ چندماہ کے دوران اسرائیل کی جانب سے دہشت گردی کی کاروائیوں میں115معصوم اور بے گناہ فلسطینی بچے شہیدہوچکے ہیں۔اس رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بربربت سے مجموعی طورپر 530بچے زخمی ہوئے۔

ان میں سے 311بچے روایتی اسلحہ اور بارودسے شدید زخمی ہوئے 143 بچے ربڑکی گولیوں کانشانہ بنے،26آنسوگیس سے شدیدمتاثرہوئے جبکہ50بچوں کوبہیمانہ تشدد کانشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں لڑائی جھگڑے کے بڑھتے واقعات کے باعث اموات میں اضافہ ہورہاہے۔فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کے لئے خطرہ نہیں تھے لیکن اس کے باوجود اُن پرظالمانہ تشددڈھایاگیا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج اور پولیس ان کوگرفتارکرنے کی بجائے براہ راست گولیوں سے نشانہ بنارہی ہے۔اسرائیلی فلسطینی بچوں کوشہیدکرکے عالمی قوانین اور معاہدوں کی دھجیاں اڑارہاہے۔ستمبرسے دسمبر تک سینکڑوں فلسطینیوں کوگرفتار کیا گیااورا ن کوبدترین تشددکانشانہ بنایاگیا۔ اس کی وجہ یہ بھی تھی کہ اسرائیلی انتہاپسندوں نے سرکاری فوج اور پولیس کی سرپرستی میں مسجداقصیٰ پردھاوا بول دیااورانہوں نے قدیم اور مقدس مسجدکی بے حرمتی کرتے ہوئے اسے شدیدنقصان پہنچایا۔

اس واقعہ کے بعد فلسطینیوں نے احتجاج اور مظاہرے شروع کردئیے اور لڑائی جھگڑے فسادات ہونے لگے۔ مسجد اقصیٰ اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کونقصان پہنچاینااور ان کی بے حرمتی کرنے سے فلسطین میں تیسری “تحریک انتفادہ“ جنم لے رہی ہے۔اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل پرعائد ہوتی ہے جومعصوم فلسطینی شہری اور بچوں کو شہید کررہا ہے۔ فلسطینی ایم پی مصطفی برغوتی کابھی یہ کہناہے کہ اسرائیل کے شرپسنداقدامات سے نئی انتقادہ تحریک بیدار ہو رہی ہے۔

اسرائیلی بربربت کے سامنے عالمی برادری اور یواین اوکی پراسرارخاموشی اس بات کابڑاثبوت ہے کہ وہ اپنے پالے ہوئے غنڈے اور دہشت گردی کی مکمل پشت پناہی کررہے ہیں۔اُن کی نظر میں معصوم اور بے گناہ فلسطینیوں کی جان کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے۔ اس لئے انہوں ے نے اسے یہاں قتل وغارت کالائسنس جاری کررکھاہے۔ مسلمانوں کی تنظیم اوآئی سی بھی اس سلسلے میں ذمہ دارانہ کرداردانہیں کررہی۔

عالمی اداروں کی جانب سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے باعث اس کے حوصلے بڑھتے جارہے ہیں۔عالمی برداری کی خاموشی اوربے حسی کے ہاتھوں مجبور ہو کر فلسطینی نوجوان ہتھیاراٹھانے اور تیسری انتفادہ تحریک شروع کردیں گے جس پرتمام عالمی ادارے اور ممالک شور مچاناشروع کردیں گے اور فلسطینیوں کودہشت گردی کالیبل لگادیاجائے گا۔مسلمانوں کے باہمی اختلافات اور ناچاقیوں کافائدہ ان کے دشمن اٹھا رہے ہیں۔ اگراس سلسلے میں دنیاکے 57اسلامی ممالک یکجہتی سے اسلامی یونین بنالیں تواس بھپرے ہوئے سانڈ اسرائیل کاراستہ روکاجاسکتاہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Israeli Barbariat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 January 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.