کیا ریمنڈ ڈیوس کی کتاب حسین حقانی نے لکھی؟

قید سے رہائی تک کی انوکھی داستان․․․․ ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافہ،کس کو کتنا فائدہ ملا

جمعہ 14 جولائی 2017

Kia Raymond Devis Ki Kitab Hussain Haqqani Ne Likhi
سالک مجید:
پیپلز پارٹی نے 5 جولائی 1977 کو منتخب حکومت کا تختہ الٹے جانے کے چالیس سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا اور پارٹی کے بانی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی وملکی خدمات پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا جبکہ ان کی حکومت کا تختہ الٹنے والے آرمی چیف جنرل ضیاء الحق کے خلاف دل کھول کر تنقید کی گئی۔

سوشل میڈیا پر جنرل ضیاء الحق کے حاحبزادے اعجاز الحق اپنے والد کے اقدامات کا دفاع کرتے رہے اور ٹی وی ٹک شوز میں بھی انہوں نے تب سے اب تک کے حالات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔بھٹو کو احمد رضا قصوری کے والد کو قتل کرانے کے مقدمے میں پھانسی دی گئی اگر مسعود محمود جیا گواہ نہ ملتا تو پھانسی جیسی سزا نہیں ہوسکتی تھی۔

(جاری ہے)

سیاسی حلقوں میں باز گشت سنائی دے رہی ہے کہ آج وہی قوتیں جنہوں نے بھٹو کو پھانسی لگوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا نواز شریف کے خلاف بھی ایک مسعود محمود کی تلاش میں ہیں۔

وعدہ معاف گواہوں کی فہرست بنائی جا رہی ہے۔سلطانی گواہ بننے کے لئے کوئی آمادہ ہوجائے تو یہ کیس بھی بند کیا جائے۔اس لئے حدیبیہ ملز کے کیس کو ری اوپن کیا گیا جو بند ہوچکا تھا۔اسحاق ڈار کا جے آئی ٹی کے باہر دکھایا جانے والا غصہ بلا جواز نہیں۔مخالفین تو انہیں بھی سلطانی گواہ بنانے پر زور لگاتے رہے ہیں،یہاں تک کہا گیا کہ وہ بطور گواہ پیش ہورہے ہیں بہتر ہوگا کہ بطور ملزم پیش ہوجائیں۔

مشرف دور کا پرانا بیان جس کی اسحاق ڈار متعدد مرتبہ تردید اور وضاحت کر چکے ہیں اس کو سیاسی مخالفین بار بار بنیاد بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔نواز شریف کے کزن طارق شفیع سے لے کر ایس سی سی پی کے سربراہ ظفر حجازی تک اور دیگر ایف آئی اے افسران و ملازمین سمیت دیگر سرکاری عہدیداروں کو کتنے ہی لوگوں کو سلطانی گواہ اور وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوششیں کی گئیں جن کی اطلاعات پاکر ہی حکمران خاندان پھٹ پڑا۔

مریم نواز نے یہ خلاصہ پیش کیا کہ جے آئی ٹی کے پاس کچھ نہیں ہے جس روز ڈالر یکدم مہنگا ہوا اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی ہوئی اس سے چند روز قبل سوشل میڈیا پر بڑے وثوق سے کہا جارہا تھا کہ اگر نواز شریف نااہل ہوا تو ڈالر کی قیمت 140 روپے تک چلی جائے گی گویا نواز شریف کے لئے حکومت کرنا مشکل بنادیا جائے گا اور اسحاق ڈار بھی اس لئے فکر مند نظر آئے بلکہ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ بھی ڈالر یکدم تین روپے سے زیادہ مہنگا ہونے کی خبر سن کر ہل گئے تھے۔

اورا نہوں نے ہنگامی اجلاس بلا کر ضروری قدامات کئے اب انکوائری بھی شروع کرادی ہے جو 10 روز میں رپورٹ دے گی کہ ڈالر کو ایک روز کے لئے مہنگا کرکے کس نے کیا فائدہ اٹھایا۔کتنا مال بنایا اور اس کے پیچھے کون کون ملوث تھا۔اس دوران اسٹیٹ بینک میں طارق باجوہ نے نئے گورنر کی ذمہ داریاں بھی سنبھال لی ہیں۔50 سال پرانے اخبارات کی خبریں دوبارہ چھاپنے والے انگریزی اخبار ڈان نے گزشتہ دنوں ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے ایک تاریخی حقیقت شائع کی کہ 1958ء تک بھٹو بھارتی شہری تھے اورانہوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے متروکہ املاک میں اپنی پراپرٹی کو شامل کئے جانے پر احتجاج کیا تھا اور بھارتی عدالت میں درخواست دی تھی کہ ان کی پراپرٹی ان کو واپس کی جائے کیونکہ وہ تاحال بھارتی شہری ہیں۔

بعد میں جنرل ایوب کان نے مارشل لاء لگادیا تو بھٹو نے اپنا ذہن بدلا اور مستقل طور پر پاکستان میں اور پاکستانی شہری بننے کا فیصلہ کیا اور بھارتی عدالت میں نئی درخواست لگا کر اپنی پہلی درخواست واپس لینے کا مئوقف اختیار کیا ،پھر دنیا نے دیکھا کہ بھٹو نے برق رفتار سیاسی سفر طے کیا اور ایوب خان کی کابینہ میں سب سے ینگ منسٹر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کی کتاب”دی کنٹریکٹر“منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی حلقوں میں پاکستانی سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ جنرل پاشا کا کردار بھی زیر بحث ہے کہ تاریخ میں جنرل احمد شجاع پاشا کو کس انداز میں یاد رکھا جائے گا جن کے بارے میں خود امریکی جاسوس لکھ رہا ہے کہ پاکستان میں قید سے رہائی حاصل کرنے میں سب سے اہم کردار جنرل پاشا نے ادا کیا۔

اس کتاب نے جنرل پاشا کی شہرت اور ساکھ پر نئے سوالات کھڑے کردیئے ہیں جبکہ کتاب کی مخالفت کرنے والوں نے یہ بھی کہنا شروع کردیا ہے کہ اس کتاب میں جو کچھ لکھا گیا وہ سارے کا سارا قابل اعتبار نہیں ہے کیونکہ اسے سی آئی اے نے اپنے مخصوص مقاصد کے تحت سنسر کرکے شائع کرایا ہے اور ملک دشمن عناصر تو آئی ایس آئی اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اس لئے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں لکھی گئی باتو ں کو پورا سچ اور حتمی سچائی تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔

یہ سوال بھی اٹھا یا جا رہا ہے کہ کیا ریمنڈ ڈیوس کی کتاب حسین حقانی نے لکھوائی یا بہتر بنوائی گئی ہے،یہ عام طور پر حسین حقانی کے وہ روایتی مخالفین ہی کہہ رہے ہیں جو ہر معاملے میں حسین حقانی کو تنقید کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں اور بدنام کرنا چاہتے ہیں۔دوسری طرف ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے بھی یہ بحث جاری ہے کہ کیا ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے عوض امریکی حکام ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرنے کے لئے تیار ہوچکے تھے۔

ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کے لوگ اس حوالے سے دعویٰ کرتے ہیں کہ امریکی سب سے آسان راستہ یہی سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر عافیہ کے بدلے ریمنڈ ڈیوس کو رہا کرا لیا جائے،اس حوالے سے بات چیت بھی ہوئی تھی لیکن پھردیت کا معاملہ آگے آگیا اور کروڑوں روپے کی تقسیم کے معاملے نے باقی باتوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔وزیر اعظم نواز شریف نے چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کو شاندار استقبالیہ دیا تو نجم سیٹھی اور شہر یار خان کو وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ دیکھ کر ان کے مخالفین کو پھر غصہ آگیا اور سوشل میڈیا میں نجم سیٹھی کے خلاف پھر غلیظ لب ولہجہ اختیار کیا گیا،ان میں اکثریت کسی سیاسی جماعت کے لوگوں کی تھی یہ بھی کوئی بتانے والی بات نہیں تقریباََ سب لوگ جانتے اور سمجھتے ہیں۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Kia Raymond Devis Ki Kitab Hussain Haqqani Ne Likhi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 July 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.