ایل پی جی ٹینکر حادثہ میں 19افراد کی ہلاکت

مانانوالہ کی مضافاتی آبادی کوٹوار کی فضابدستورسوگوار۔۔۔ شید دھندکی وجہ سے نجی کیمرہ مین کی گاڑی ٹینکر کے نیچے گھس گئی

بدھ 17 فروری 2016

LPG Tanker Hadsa
شاہ نواز تارڑ:
حادثات وقت کی آغوش میں پرورش پاتے ہیں، قادر مطلق کے احکامات کے مطابق سیکنڈ کی تقدیم وتاخیر کئے بغیر اپنے مقرر وقت پر وقوع پذیر ہوتے ہیں اور قلوب واذہان پریادوں کے انمٹ نقوش ثبت کر جاتے ہیں، کئی حوارث توکبھی مندمل نہ ہونے والے زخم لگا جاتے ہیں کہ کبھی ماں باپ بہن بھائی اور لادیا دیگر رشتہ دار” زندگی مستعار“ کاگوشوارہ نکالیں توضبط کے بندھن ٹوٹ جاتے ہیں اور وہ بے ساختہ پکار اٹھتے ہیں کہ
حساب زندگی کا بس اتنا گوشوارہ ہے
تجھے نکال کے دیکھا توسب خسارہ ہے
ایسا ہی حادثہ 10فروری کی صبح ضلع شیخوپورہ کے قصبہ مانونوالہ ی مضافاقی آبادی کوٹوار میں پیش آیا کہ جب شدید دھند کی وجہ خانقاہ ڈوگراں کے رہائشی نجی ٹی وی کے کیمروین امجد کی گاڑی ایل پی جی ٹینکر کے نیچے گھس کرآگے نکل گئی تو ٹینکر کا ” والود“ ٹوٹ گیا جس سے آگ بھڑک اٹھی زد میں آکر صحافی امجدعلی حماد فاروق، یمن ٹیچرشازیہ فاروق، بیٹا 5سالہ حمزہ دوحقیقی بھائی 6سالہ حسیب، 8سالہ منیب، 22سالہ شگفتہ 30سالہ شازیہ، 5سالہ ولید، 38سالہ زنیرہ 35سالہ آمنہ، 8سالہ فیضان زندہ جل گئے جبکہ6افراد دو، دو دن کے وقفے سے دن بعد ہسپتال میں دم توڑ گئے جن میں دو خواتین صفیہ اور انعم بھی شامل ہیں جو الائیڈہسپتال فیصل آباد میں زیرعلاج تھیں جس کے بعد حادثے میں مرنیوالوں کی مجموعی تعداد 19ہوگئی جن میں محمود پورہ کے ایک ہی خاندان کے8افراد بھی شامل تھے جبکہ دودرجن سے زائد افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

جائے حادثہ پر قیامت صغریٰ کامنظر تھا۔ لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں ادھر ادھر دوڑ رہے تھے لیکن وہ توراہی ملک عدم ہو چکے تھے۔ جن کی شناخت بھی ناممکن ہوگئی تھی پھر ڈی این اے کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کی گئیں جن کو آہوں اور سسیکوں میں سپرد خاک کردیا گیا، کئی دن گزرنے کے باوجود مانوالہ اور گردونواح کی فضابد ستور سوگوار ہے۔ بچے بورھے جوان اور مائیں، بہنیں، بیٹیاں وغمزدہ ہیں۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والے کے ورثاء سوچتے ہیں کہ کاش وہ آزمائش کی گھڑی ٹل جاتی۔ کاش ہم بچوں کو سکول نہ بھیجتے۔ کاش ہمارے پیارے اس دن بیمار ہوجاتے اور وہ کسی بہانے گھر سے نہ نکلتے۔کاش ایسا ہوتا ایسے نہ ہوتا لیکن فیصلہ توایک لمحہ بھرکیلئے بھی آگے پیچھے نہیں ہوتا تھا۔ ماہ سال نے اسباب بنائے وقت کی گھڑی کی سوئی بدنصیب جگ پررگ گئی۔

حادثے فاجعہ نے ہر آنکھ کواشک بار کر دیا جس پر انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے ایل ایل بی آنرز کے طالب علم محمد عالمگیر تارڑنے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے جذبات کااظہار یوں کیا کہ
اجڑے راستے، عجیب منظر، ویران گلیاں، بازار بند ہیں
کہاں کی خوشیاں، کہاں کی محفل، شہر تومیرا لہو لہو ہے
وہ روتی مائیں، بے ہوش بہنیں،لپٹ کے لاشوں سے کہہ رہی ہیں!
اے پیارے بیٹھے، گئے تھے گھر سے سفید تھا کرتہ، سرخ کیوں ہے
حوادث پرقابو پانا انسانی بس میں ہے نہ تقدیر کالکھا ٹالا جاسکتا ہے لیکن محض دل کی مطمئن کرنے کیلئے کرنے کیلئے لوگ کہتے ہیں کہ فائربریگیڈ اور ریسکیوٹیمیں بروقت پہنچ جائیں تو نقصان کم ہوتا اور شاید کئی قیمتی جانیں بچ جاتیں!
اللہ تعالیٰ شہداء کے ماں باپ، بہن بھائیوں، بیٹے بیٹیوں اور علاقے کے تمام افراد کو صبر عطا کرے اور حوارث سے بچائے۔

جانیوالوں کی مغفرت کردے (آمین)

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

LPG Tanker Hadsa is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 February 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.