پانامہ ہنگامہ،”جے آئی ٹی“پر تنقید کیوں؟

نندی پور پاور پراجیکٹ کے کرپٹ حکمران اور خط نہ لکھنے والا نااہل وزیراعظم، زراعت،لائیو سٹاک ،ایریگیشن،میٹروبس سروس،لوکل گورنمنٹ منصوبوں میں میگا کرپشن کا حساب کون لے گا

بدھ 14 جون 2017

Panama Hangama JIT Par Tanqeed Kiun
غازی احمد حسن کھوکھر:
پانامہ کیس کو سپریم کورٹ نے”جے آئی ٹی“ کے سپرد کیا ہوا ہے اور ”جے آئی ٹی“ نے نوا ز شریف کے صاحبزادوں سے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔میاں برادران میں جہاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی،صاحبزادے اور داماد کیپٹن(ر)صفدر مسلسل دباؤ کا شکار ہیں وہاں میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف سکھ چین سے وقت گزار رہے ہیں اور ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں اقتدار کو انجوائے کر رہے ہیں،ان پر کوئی الزام ہے نہ ہی”جے آئی ٹی“ کا دباؤ۔

حالانکہ گزشتہ ادوار میں پنجاب میں مختلف شعبوں میں وسیع پیمانہ پر کرپشن ہوئی،اب جبکہ کھربوں روپے کے فرضی اور فضول پراجیکٹس بنائے جا رہے ہیں زراعت ،لائیوسٹاک،ایریکیشن،میٹروبس سروس،لوکل گورنمنٹ منصوبوں میں میگا کرپشن ہورہی ہے ملک کھربوں ڈالرز کا مقروض ہو رہا ہے،مگر پنجاب کے وزیر اعلیٰ بانسری بجا ہی نہیں رہے بلکہ دوسروں کی طرف سے بجائی جانے والی بانسری کی آواز سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کے وزراء ماضی کے کونسلروں کے برابر بھی با اختیار نہیں ہیں،شاید وزیر اعلیٰ پنجاب کی یہی پالیسی ہی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ذکر ہورہا تھا”جے آئی ٹی“ کی طرف سے حسن ،حسین نواز سے تحقیقات کا گزشتہ دنوں شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار سنیٹر نہال ہاشمی کی طرف سے ”جے آئی ٹی“ اور دیگر اداروں بارے ہر زہ رسائی کئے جانے پر افسوس ہے۔

نواز شریف فیملی اور پارٹی کس قدر ناشکرے ہیں ان پر کھربوں روپے ہی نہیں،کھربوں ڈالرز قومی خزانہ سے لوٹنے کا الزام ثابت ہونے کے باوجود سپریم کورٹ نے معاملہ”جے آئی ٹی“ کے سپرد کردیا ہے جبکہ سید یوسف رضا گیلانی کو کرپشن بارے خط نہ لکھنے پر نااہل قرار دے کر،نہ صرف وزارت عظمیٰ سے ہٹادیا تھا،بلکہ پانچ سال کیلئے انتخاب میں حصہ لینے پر بھی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

راجہ پرویز اشرف پر جو الزام تھا اس سے کہیں زیادہ نندی پور پاور پراجیکٹ پلانٹ کی کرپشن ثابت ہو چکی ہے مگر مجال ہے کہ کوئی پوچھے ،نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ذمہ دار کیپٹن محمد محمود ہے جو روایتی مولوی خوشی محمد کا بیٹا ہے جو عام مولویوں کی طرح بڑے لوگوں کی خوشامد کا عادی ہوتا ہے ۔بات ہو رہی تھی نندی پور پاور پراجیکٹ بارے،رینٹل پاور پراجیکٹ کے راجہ پرویز اشرف اور سوئس سکینڈل بارے خط نہ لکھنے پر ایک وزیر اعظم نااہل ہوسکتا ہے تو پانامہ لیکس کیس کے ملزم بارے ”جے آئی ٹی“ بنا کر اس کو ٹائم دیا گیا ہے،پھر بھی وہ عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں۔

اگر غیر جانبدرانہ طور پر سوچا جائے تو آصف علی زرداری اور ان کے خاندان بارے ہر الزام ہوتا ہے،مگر شہباز شریف اور حمزہ شہباز بارے کوئی بات نہیں ہوتی۔وزیر اعلیٰ پنجاب بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں۔درحقیقت عوامی بھلائی کے منصوبے بنانے کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کئے جارہے ہیں۔ملتان کی مثال ہی دیکھ لیں،کڈنی سنٹر جو سرکاری قیمتی اراضی اور کروڑوں روپے کی لاگت سے ہسپتال تیار کرکے پرائیوٹ کردیا گیاہے،سول ہسپتال کو بنا کر کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کردیا گیا ہے،نشتر ہسپتال میں سندھ،بلوچستان،کے پی کے سمیت پورے جنوبی پنجاب وجھنگ سرگودھا سے مریض آتے ہیں،مریضوں کے لئے سہولت نہیں ہے اور لواحقین کے لئے کوئی خاص انتظام نہ ہے۔

اگر نشتر ہسپتال کی عمارت پر بیرکیں نماسرائے بنادی جائیں جہاں پر رہائش کے لئے جگہ کرائے پر ہوتو لوگ پارکوں ،سڑکوں اور وارڈوں میں بستر لگا کر نہ سوئیں،انسانیت کی تذلیل بھی ہوتی ہے اور پلاٹس اور وارڈز میں بے جا رش بھی،یہی صورت حال چلڈرن کمپلیکس کی ہے۔حکمران جب لوٹ مار اور حرس ولالچ میں مصروف ہونگے تو نہ ان کی عزت ہوگی اور نہ ہی عوام کی مشکلات میں کمی آئے گی،لہٰذا ضروری ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں،عوامی بھلائی میں ہی ان کی بھلائی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Panama Hangama JIT Par Tanqeed Kiun is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 June 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.