پھلوں کے بعد موبائل کالز کی بائیکاٹ مہم کا اعلان

عوام نے منافع خوروں کے خلاف کمر کس لی، صرف ایمرجنسی کال کریں،کارڈ یا بیلنس نہ خریدیں،میسج اور انٹر نیٹ پیکج نہ کریں:سوشل میڈیا پر اپیل

جمعہ 9 جون 2017

Phalon K Baad Mobile Calls Ki Boycott Mohim Ka Elan
رمضان اصغر:
سوشل میڈیا گراں فروشوں کے خلاف میدان جنگ بن گیا۔رمضان المبارک کے دوران پھلوں اور دیگر اشیاء خوردنوش بلند نرخوں پر فروخت کیے جانے کے خلاف سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی پھل بائیکاٹ ملک گیر تحریک کی شکل اختیار کر گئی عوام نے تین دن تک پھل نہ خریدنے کا فیصلہ کیا اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت سیاسی نمائندوں نے بھی سوشل میڈیا سے شروع ہونے والی ”پھلبائیکاٹ“مہم کی بھرپور حمایت کی۔

پھل نہ خریدنے کی یہ مہم ابتدائی طور پر 2 سے 4 جون تک جاری رہی،اس مہم کا مقصد پھلوں کی قیمتوں کو قانون کے دائرے میں لانا تھا۔
پھل بائیکات کی وجہ سے منڈیوں میں رش معمول سے کم ہوگیا،منڈیوں میں رش کم اور خریداری میں 50 فیصد کمی آگئی،رمضان المبارک میں پھلوں کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ اور منافع خوروں کا مکمل بائیکاٹ کرکے ملک بھر کے عوام نے معاشرے میں نئی مثال قائم کردی،تین روزہ بائیکاٹ کے پہلے دوروز لاکھوں شہریوں نے مہذب انداز سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا،بازاروں اور گلی محلوں میں دکانوں اور ٹھیلو پر پھل فروش خریداروں کا انتظار کرتے رہ گئے،پرعزم شہریوں نے مہنگائی کے طوفان کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

(جاری ہے)

کامیاب مہم جوئی دیکھ کر حکومت پنجاب اور شہری انتظامیہ نے بھی عوامی موقف کی حمایت کردی جبکہ سول سوسائٹی نے حکومتوں کی حمایت مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو ان کی حمایت کی ضرورت نہیں بلکہ جاناجائز منافع خوروں کے خلاف حکومت کو بھرپور کاروائی کرنی چاہیے۔مہم کے تینوں روز دکاندار گاہکوں کی راہ تکتے رہے،عوام نے مہنگے فروٹ نہ خرید کر اپنی طاقت کا لوہا منوالیا۔

دوسری جانب پھل فروشوں نے عوام کی جانب سے تین روزہ پھلوں کے بائیکاٹ کا خیر مقدم بھی کیا ہے جبکہ منڈی کے بڑے بڑے آڑھتی جو انتظامیہ کو بھاری رشوت دے کر رمضان میں پھلوں کی قیمتوں میں من مانے اضافے کراتے ہیں،ہم ان کے بائیکاٹ میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کولڈ استوریج کا انتطام نہ ہونے سے آڑھتیوں کو سخت مشکلات کا سامنا رہا ،شہریوں کے احتجاج نے رنگ دکھایا تو بیشتر بیوپاریوں نے قیمتیں از خود کم دیں۔

شہریوں نے کھجور کے ساتھ روزہ افطار کیا اور افطاری میں پھلوں کے استعمال کے بجائے کھانا کھانے پر اکتفا کیا جبکہ 30 سے 35 فیصد عوام نے پھلوں کی خریداری بھی کی۔
ضلعی انتظامیہ رمضان اور اتوار بازاروں میں پھلوں کی کوالٹی تو بہتر نہ کرسکی مگر پھلوں کی قیمت میں مزید اضافہ ضرور ہوگا۔ایک طرف شہریوں نے مہنگے پھلوں کے خلاف مہم چلا رکھی ہے۔

پھلوں کا معیار وہ ہی پرانا ہے۔اور گلے سڑے پھل دھڑلے سے رمضان اوراتوار بازاروں میں بیچے جا رہے ہیں۔اتوار بازاروں میں یہی صورتحال رہی سال کے باقی گیارہ مہینوں کے برعکس لاہور کے 11 رمضان اور اتوار بازار ٹھنڈی ٹھنڈی مارکیٹس میں ہیں۔مگر وہاں بکنے والا پھل وہی ہے۔جو سال کے باقی گیارہ مہینے صارفین کو ملتا ہے۔گزشتہ روز اتوار بازار میں کالا کولوسیب 10روپے اضافے سے 170 ،کالا کولو میدانی 3 روپے اضافہ سے 95 ،سیب امری 2 روپے اضافہ سے 182 ،سیب سفید4 روپے اضافہ سے 90 ،کیلا اول 3 روپے اضافہ سے102 ،آڑو اول 10 روپے اضافہ سے 150،آم سندھڑی،10 روپے اضافہ سے 120 ،آم سہارنی5 روپے اضافہ سے 95،آم دوسہری 15 روپے اضافہ سے 130 روپے کلو ہوگیا ،جبکہ فالسہ 20 روپے کمی سے 140 ،خربوزہ 20 روپے کمی سے 40 روپے،کھجور اصیل5روپے کمی سے 128،خوبانی سفید 10 روپے کمی سے160 ،خوبانی پیلی 10 روپے کمی سے 80 روپے کلوہوگئی۔

سبزیوں میں ٹماٹر 6 روپے اضافہ سے 26،ادرک تھائی لینڈ9 روپے اضافہ سے 85،ادرک چائنہ 6 روپے اضافہ سے110،پالک 3 روپے اضافہ سے 25،بند گوبھی 3 روپے اضافہ سے 25،گوبھی 5 روپے اضافہ سے 45،میتھی5 روپے اضافہ سے 50،اروی 5 روپے اضافہ سے60،روپے کلوہوگئی ۔جبکہ لہسن ہرنائی 4 روپے کمی سے 146،بینگن4 روپے کمی کے سے 16،کریلے3 روپے کمی سے 20 روپے ٹینڈے 2 روپے کمی سے 48 ،گھیا توری 15 روپے کمی سے 20،لیموں دیسی25 روپے کمی سے 152،شلجم 5 روپے کمی سے 20،سبز مرچ 17 روپے کمی سے 35 اور بھنڈی 12 روپے کمی سے 28 روپے کلو ہوگئی۔

تاہم دوسری طرف کراچی میں سوشل میڈیا پر پھلوں کے بائیکاٹ کی تین روزہ مہم کامیابی سے اختتام پذیر ہوگئی۔بائیکاٹ کے نتیجے میں پھلوں کی قیمتیں 30 سے 50 فیصد تک کم ہوگئیں۔جبکہ خروبوہ اور تربوز کی قیمتیں نصف سے بھی کم رہ گئیں۔کراچی فروٹ ڈیلر ایسوسی ایشن نے اعتراف کیا کہ شہریوں کا بائیکاٹ قیمتوں میں کمی کا سبب بنا ہے۔
عوام نے فروٹ کے بعد موبائل کالز کا 10 سے 15 جون تک کالز بائیکاٹ کرنے کی سوشل میڈیا پر مہم چلادی۔

عوام نے آسمان سے باتیں کرتے فروٹ کے نرخوں سے تنگ آکر فروٹ خریداری کے بائیکاٹ کے بعد موبائل کالز کے بائیکاٹ کی کال دے دی ہے عوام کی جانب سے موبائل کالز کی ہڑتال کی کال کے تحت10 سے 15 جون تک موبائل کمپنیز کی جانب سے کالز پر لگائے جانے والے بے جا ٹیکس کے خلاف بائیکاٹ کرنے کی باقاعدہ مہم کا فیصلہ کر لیا ہے۔جس کی مدت 5 روز رکھی گئی ہے۔سوشل میڈیا پر موبائل کالز کے خلاف چلنے والی سوشل میڈیا مہم میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ اس دوران صرف ایمرجنسی کال کریں ،کارڈ یابیلنس نا خریدیں،میسج اور انٹر نیٹ پیکج نہ کریں اور بیرون ملک مقیم افراد پاکستان کال نہ کریں،اپیل میں مزید کہا گیا کہ موبائل کمپنیوں کے لوڈ کا بھی بائیکاٹ یقینی بنائیں اور سب مل کر اپنے مسائل خود حل کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Phalon K Baad Mobile Calls Ki Boycott Mohim Ka Elan is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 June 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.