پی آئی اے سے منشیات کی برآمدگی معمہ بن گئی!

”باکمال لوگوں کی لاجواب سروس“سے حکام لا علم کیوں؟ قومی ائیرلائن سے کروڑوں مالیت کی ہیروئن کی سمگلنگ کے پس پردہ محرکات کیا ہیں

جمعہ 16 جون 2017

PIA Se Manshiyat Ki Farahmi Mauma Ban Gayi
اسرار بخاری:
پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے کیلئے ایک طرف حکومت نت نئے طریقے اپناتی ہے تو دوسری طرف ایسا کارنامہ سامنے آجاتا ہے جو ساری محنت پر پانی پھیر دیتا ہے۔کچھ ایسے واقعات ہی گزشتہ دنوں پی آئی اے کے ساتن بھی رونما ہوئے۔پی آئی اے طیارے کی برطانیہ میں منشیات کی مبینہ برآمدگی پر چیکنگ اور کم وبیش 13گھنٹے تک عملے سے پوچھ گچھ نے پوری قوم کے سر شرمندگی سے جھگا دیئے ہیں۔


پی آئی اے کے مسافر بردار جہازوں سے بھاری مقدار میں ہیروئن کی برآمدگی کے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کی جو جگ ہنسائی ہوئی ہے اس کا کوئی ازالہ نہیں کرسکتا۔پی آئی اے کے طیاروں سے منشیات برآمدگی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی طرف سے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا گیا۔

(جاری ہے)

جس میں کہا گیا کہ ایسے واقعات پی آئی اے کے ذمہ داران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں،کیونکہ یہ واقعات قومی ائیر لائن کی ساکھ مجروح کرنے کی سازش ہیں جس کے ذریعے پاکستان کو بھی بدنام کیا جارہا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے لندن میں جس طیارے سے ہیروئن برآمد ہوئی تھی اسی طیارے کو وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کے لئے استعمال میں لائے جانے کا امکان تھا جبکہ دوسرا طیارہ جس سے ہیروئن برآمد ہوئی اسی طیارے میں وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے لندن جانے کی اطلاعات تھیں،بہر حال اس منشیات سمگلنگ میں کون ملوث ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کیونکہ ابتدائی طور پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ تحقیقات کب اپنے منطقی انجام کو پہنچتی ہے۔


پی آئی اے طیاروں میں منشیات سمگلنگ کے طریقوں سے متعلق نیا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔ائیر پورٹ ذرائع کے مطابق سراغ رساں کتوں کو دھوکا دینے کے لئے قومی ائیر لائن کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے ہیروئن کو مختلف شاپر پکنگ کے ذریعے جدید قسم کی پرفیوم لگا کر جہاز کے اندر پہنچائی جاتی ہے جس کا سراغ لگانے کیلئے کتے بھی بے بس ہوجاتے ہیں۔کراچی اور لاہور ائیر پورٹ پر بھی اداروں اور کسٹم حکام کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے قومی ائیر لائن کا عملہ بھی ملوث ہے جو جدید پرفیوم لگا کر پیکنگ کے ذریعے منشیات سمگل کی جاتی ہے۔


پی آئی اے کے حکام اور دیگر تحقیقاتی ادارے تاحال طیارے میں ہیروئن رکھنے والے شخص کا سراغ لگانے میں ناکام ہیں۔22 مئی کا بے نظیر انٹر نیشنل ائیرپورٹ سے لندن جانے والی پی آئی اے کی فلائٹ 785 سے کروڑوں روپے مالیت کی ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔تاہم اب تک پی آئی اے اور دیگر ادارے اس بات کا سراغ لگانے میں ناکام ہیں کہ آخر اتنی بڑی مقدار میں منشیا ت سمگل کرنے والا شخص کون تھا،پہلے روز انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کی جانب سے تحقیقات کے لیے حراست میں لی گئی 3 خواتین سمیت پی آئی اے کیٹرنگ،سکیورٹی اور صفائی ستھرائی پر مامور عملے کے 19 ارکان کو اگلے ہی روز گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔


تاہم اینٹی نارکوٹکس فورس نے تفتیش کے بعد رہا کئے گئے 7 افراد کو دوبارہ تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
ترجمان نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ 15 مئی کو لندن کے ہیتھر ائیرپورٹ پر پی آئی اے کے جہاز میں منشیات موجودگی کی مخبری پاکستان سے ہی ہوئی تھی،دوسری جانب قواعد کے معاملے پر محکمہ کسٹمز اور پی آئی اے ویجیلینس میں ٹھن گئی ہے۔


قواعد کی رو سے ریچنگ رپورٹ پر اے ایس ایف ،پی آئی اے ویجلیلنس،اے این ایف اور کسٹمز حکام دستخط کرتے ہیں لیکن 22 مئی کو جہاز کی تلاشی ،معائنے کے لئے محکمہ کسٹمز کو آگاہ ہی نہیں کیا گیاتھا۔جس پر کسٹمز نے ہیروئن برآمدگی کے بعد طیارے کی ریچنگ رپورٹ پر دستخط سے انکار کردیا ،کسٹمز حکام کا کہنا تھا کہ طیارے کے معائنے سے قبل قواعد کا خیال نہیں رکھا گیا تو دستخظ کیوں کریں۔

یہ سوال اب زبان زد عام ہے کہ”باکمال لوگوں کی لاجواب سروس“سے حکام لا علم کیوں ہیں؟۔
پی آئی اے سے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث کون کون سے عناصر ہیں جو ملکی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں،یہاں ضرورت اس امرکی ہے کہ حکومت پی آئی اے منشیات سمگلنگ سکینڈل میں ملوث عناصر کو کڑی سے کڑی سزا سے تاکہ آئندہ سے کوئی بھی ایسا غیر قانونی فعل کرنے سے اجتناب کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

PIA Se Manshiyat Ki Farahmi Mauma Ban Gayi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 16 June 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.