سیکورٹی اہلکاروں کی بروقت کاروائی ، کوئٹہ بڑی تباہی سے بچ گیا!

چرچ پر دہشت گردوں کا بزدلانہ حملہ․․․․․ ”سی آئی اے“ اور ”موساد“ کی مذموم کارائیوں نے امن کو داؤ پر لگادیا

جمعرات 21 دسمبر 2017

Security Ahlkarooo Ki Barwakt Karwaiii Queta BArii Tbahii Sy Bach Gaya
محبوب احمد:
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں زرغون روڈ پر واقع چرچ میں دعائیہ تقریب کے دوران دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے سے جہاں 10 افراد زندگی کی بازی ہارگئے وہیں متعدد زخمی ہسپتالوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں جس سے مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔ چرچ پر حملے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، کراچی سمیت دیگر شہروں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرکے پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے ۔

حکام کے مطابق حملے میں دہشت گرد ملوث تھے جنہوں نے تیز دھار آلے سے حملہ کرکے سکیورٹی گارڈ کو موت کے گھاٹ اتارا بعد ازاں چرچ میں داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ سکیورٹی فورسز کی بروقت کاروائی سے 3 حملہ آور مارے گئے لیکن ایک نے خود کو دھماکے سے اڑادیا ۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز گرجا گھر میں خواتین اور بچوں سمیت مسیحی برادری کے 4 سو سے زائد افراد عبادت کے لئے جمع تھے اور کرسمس کی تیاریاں بھی کی جارہی تھیں۔

یادرہے کہ قبل ازیں بھی سرحدی شہر چمن میں مسیحی برادری کی ایک کالوی کے مرکزی دورازے پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک نوجوان ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تھا جبکہ اس سے پہلے کوئٹہ میں بھی مسیحی برادری کی عبادت گاہوں اور ان کی رہائشی کالونیوں پر حملے ہوتے رہے ہیں جس کے بعد صوبائی حکومت نے تمام عبادت گاہوں اور رہائشی کالونیوں کی سیکورٹی بڑھادی تھی۔

صدر پاکستان ممنون حسین،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام اور سیاسی و مذہبی شخصیات نے کوئٹہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے بھی کوئٹہ کے گرجا گھر میں خود کش حملے پر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی وانتہا پسندی کے خلاف دوست ممالک کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ پاکستان کے لئے بے شمار مسائل کا سب سے بڑا ذمہ دار امریکہ ہی ہے۔

پوری دنیا اس امر سے بخوبی آگاہ ہے کہ بلوچستان میں امریکہ کو انتہائی دلچسپی ہے اور اس کی بڑی وجہ اس زمیں میں موجود قیمتی معدنی ذخائر ہیں ، امریکہ کو اس کی بندرگاہوں کی اہمیت کے بارے میں بھی علم ہے کہ یہاں سے آبنائے ہرمز کی تیل کی گزر گاہ تک پہنچ کتنی آسان ہے، دوسری طرف اسے پاکستان کے شمال مغربی علاقے سے وسطی ایشیا میں توانائی کے عظیم ترین ذخائر تک پہنچنے میں بھی کافی آسانی ہوسکتی ہے۔

اس بات میں کوئی دورائے نہیں ہیں کہ کوئٹہ میں چرچ پر حملہ مذہبی انتشار پھیلانے کی کوشش ہے تاکہ کوئٹہ پاکستانیوں کو آپس میں انتشار کا شکار کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کئے جاسکیں،یقینا یہ حملہ مسیحی برادری کی خوشیوں کا تباہ کرنے کیلئے کیا گیا لیکن یہاں خوش آئند امریہ ہے کہ سکیورٹی فورسز کی بروقت کاروائی سے کوئٹہ بڑی تباہی سے بچ گیا۔

”سی آئی اے“”را“ اور موساد“ بدنام زمانہ ایجنسیاں پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہیں۔ سی آئی اے امریکہ کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ہے اور پوری دنیا میں صرف عدم توازن اور تنازعات کو ہوا دینے کی ڈیوٹی پر مامور ہے اور اسے جہاں ضرورت ہو وہ دوسری خفیہ ایجنسیوں سے مدد لیتی ہے۔ بلوچستان میں جو دہشت گردی فرقہ واریت اور قوم پرستی مذہبی بنیادوں پر فسادات پھیلانے کی سازشیں کررہے ہیں۔

ان کو حقیقت میں امریکہ، بھارت اور اسرائیل ہی کی مکمل پشت پناہی میسر ہے۔” سی آئی اے“ پاکستان کی سلامتی کے خلاف سرگرم عمل ہے اور اس سلسلے میں را اور موساد جیسی بدنام زمانہ ایجنسیوں کی بھی پاکستان کے خلاف مکمل امداد فراہم کررہی ہے۔ امریکہ یہودیت کی انگیخت پر مسلم دنیا کو تخت وتاراج کرنے کی خون آشام پالیسیوں پر عمل پیرا ہے، ایک طرف اسرائیل کی راہ ہموار کرنے کے لئے عراق کو بارود کا ڈھیر بنا دیا گیا تو دوسری طرف دنیا کے پسماندہ ترین ملک افغانستان میں مظالم کی بھرمار کی جارہی ہے، اب پاکستانیوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی بزدلانہ کوششیں مسلسل جاری ہیں جنہیں صرف باہمی یکجہتی سے ہی ناکام بنایا جاسکتا ہے، ایسے قابل نفرت اقدامات کے خلاف ہمیں متحد اور ثابت قدم رہنے کی اشد ضرورت ہے۔

آج ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو فرقہ واریت کی دلدل میں دھنسیایا جلارہا ہے۔ مذہبی بنیادوں پر فسادات پھیلانے کی سازشیں کرنے والے پاکستان کے ہی دشمن نہیں بلکہ اسلام کے بھی دشمن ہیں جو لوگوں کو اپنے ناجائز مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں اور پاکستان کو توڑنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش بھی کررہے ہیں۔ فرقہ وراریت قوم پرستی اور پارٹی بازی سے ملک کمزور ہوتا ہے ۔

کوئٹہ چرچ میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے دوران 10 افراد کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں سوگ کا سماں ہے ، لہٰذا ان حالات میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ناکام بنانے کے لئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے ۔ بلوچستان کے لوگ امن چاہتے ہیں اور یہاں کے باسیوں نے قیام امن کے لئے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے سکیورٹی اداروں کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے۔ مسلمانوں کا سب سے بڑا مسئلہ امت کا انتشار وافتراق اور گروہ بندیوں میں تقسیم ہونا ہے، لہٰذا یہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ علما کرام مسلمانوں کو فتنوں سے محفوظ رکھنے کیلئے کردار ادا کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Security Ahlkarooo Ki Barwakt Karwaiii Queta BArii Tbahii Sy Bach Gaya is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 December 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.