سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکا جائے

دنیا بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے جہاں ٹیکنالوجی کے استعمال نے دنیا میں انقلاب برپا کر دیا ہے وہاں بڑھتی ہوئی اس ٹیکنالوجی نے دنیا کو بہت سی الجھنوں میں بھی مبتلا کیا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ سائنسی ایجادات نے زندگی کو سہل بنادیا ہے لیکن یہ بات کہنا بھی بے جا نہ ہو گا کہ

بدھ 17 مئی 2017

Social Media K Ghalat Istemal Roka Jaye
لبنیٰ منیر:
دنیا بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے جہاں ٹیکنالوجی کے استعمال نے دنیا میں انقلاب برپا کر دیا ہے وہاں بڑھتی ہوئی اس ٹیکنالوجی نے دنیا کو بہت سی الجھنوں میں بھی مبتلا کیا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ سائنسی ایجادات نے زندگی کو سہل بنادیا ہے لیکن یہ بات کہنا بھی بے جا نہ ہو گا کہ جسمانی طور پر آسانی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سائنسی ایجادات نے ذہنی سکون کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

ویسے تو سائنس کی بہت سی ایجادات کو انقلابی ایجادات کہا جاتا ہے لیکن انٹرنیٹ کا کوئی ثانی نہیں صرف ایک بٹن دبانے سے ساری دنیا آپ کی دسترس میں آ جاتی ہے دنیا میں تقریباً97 فیصد لوگ انٹرنیٹ سے واقف ہیں اور بہت سے لوگ باقاعدہ طور پر اس کا استعمال کرتے ہیں اس ٹیکنالوجی کو روز بروز جدید بنایا جا رہا ہے لیکن ابتدا سے آج تک اکثر لوگ اس کا غلط استعمال کرتے ہیں جب کہ عام طور پر انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال معاشرے میں منفی رویوں اور غیر سماجی سرگرمیوں کا باعث بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے نوجوان طبقہ معاشرتی اور سماجی تعلقات کے نقصان کا شکار ہے پہلے پہل ایک دوسرے سے رابطے اور معلومات کے لئے لوگ گھل مل کر رہتے تھے گلی گلی نگر نگر محبت اور بھائی چارے کی فضا قائم تھی لوگ ایک دوسرے کا دکھ درد بانٹتے تھے لیکن اب انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی وجہ سے معاشرتی تعلقات بگڑ کر رہ گئے ہیں۔

انٹرنیٹ اور سوشل ویب سائٹس کا سب سے زیادہ شکار نوجوان طبقہ نظر آتا ہے۔ نوجوان نسل سماجی رابطوں کے لئے بہت سی سوشل ویب سائٹس کا سہارا لیتی ہے جن میں فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام، میسنجر، وی چیٹ، ایمو، وائبر، سنیب چیٹ اور بہت سی دوسری سائٹس شامل ہیں۔ ویسے تو کہا جاتا ہے کہ انٹرنیٹ نے فاصلے سمیٹ دیئے ہیں اور دنیا کو ایک گلوبل ویلیج بنا دیا ہے لیکن درحقیقت اس نے فاصلے بڑھائے ہیں۔

انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کے بڑھتے ہوئے استعمال سے خاندانی نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ نوجوان طبقے کا شب وروز موبائل فون اور کمپیوٹر وغیرہ کے بغیر گزارہ محال نظر آتا ہے جس سے نہ صرف نوجوانوں میں اخلاقی بگاڑ بڑھ رہا ہے بلکہ ان کی صحت بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور تعلیم اور مستقبل داوٴ پر لگا ہوا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال کا سب سے بڑا نقصان نوجوانوں میں اخلاقی بگاڑ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور ہمارا مذہب اسلام ہے۔ اسلام میں نامحرم مرد اور عورت کا ٰآپس میں میل میلاپ اور بات چیت کو منع فرمایا گیا ہے بشرطیکہ کوئی انتہائی مجبوری ہو اور وہ بھی مقررہ حدوں میں رہ کر لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹس نے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے آپس میں روابط کے راستوں کو آسان بنا دیا ہے اور فیس بک اس کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

فیس بک پر لاکھوں کی تعداد میں روزانہ لوگ آپس میں رابطے میں رہتے ہیں۔ فیس بک اور دوسری سائٹس پر لڑکے اور لڑکیاں آپس میں رابطے کرتے ہیں بات چیت کا سلسلہ آگے بڑھتا جاتا ہے اور بہت ہی غیر اخلاقی اور فحش گفتگو اور تصویریں شیئر کی جاتی ہیں جو نوجوان طبقے کے ذہنوں کو متاثر کرتی ہیں۔ سماجی ویب سائٹس خاص طور پر فیس بک پر رابطے کے ذریعے ہی لڑکے لڑکیوں کو ورغلاتے ہیں ان سے پیار محبت کے دعوے کرکے تصویریں وغیرہ منگواتے ہیں اور بعد میں یہی لڑکے ان تصویروں کے ذریعے ان لڑکیوں کو بلیک میل کرکے غلط حرکتوں پر مجبور کرتے ہیں۔

فیس بک کے غلط استعمال کی وجہ سے بہت سے لوگ خودکشی کرنے پر بھی مجبور ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں آئے روز کوئی نہ کوئی اس قسم کا واقعہ رونما ہوتا ہے اور اس سلسلے میں موٴثر قانون سازی کی بہت ضرورت ہے۔ پہلے پہل سائبر کرائم کی روک تھام کے لئے کوئی نظام موجود نہیں تھا تاہم اب اس پر کچھ کام ہوا ہے اور ایف آئی اے میں ایسے کیسز کو رپورٹ کیا جاتا ہے۔

نوجوان طبقہ کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتا ہے لیکن فیس بک اور دوسری سماجی ویب سائٹس کا بڑھتا ہوا استعمال نوجوانوں سے ان کے آباؤاجداد، غیرت، خودی اعتماد اور حسن اخلاق جیسی اچھی صفات چھین کر انہیں اندھیروں میں دھکیل رہا ہے اور یہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے۔ فیس بک اور انٹرنیٹ کا استعمال نہ صرف نوجوانوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر رہا ہے بلکہ جسمانی طور پر بھی کئی بیماریوں کو جنم دے رہا ہے۔

مسلسل فون اور کمپیوٹر کے استعمال سے نظر کمزور ہوتی ہے اس سے پٹھوں میں کچھاؤ پیدا ہوتا ہے اور گردن میں بھی درد رہتا ہے اس کے علاوہ محفلوں، میلوں ٹھیلوں کی رونق بھی بری طرح متاثر ہو کر رہ گئی ہے مل جل کر بیٹھنا اور آپس میں پیار محبت اور بات چیت پاکستانی کلچر کا خاصہ تھا لیکن سوشل میڈیا کی وجہ سے معاشرتی نظام تباہی کا شکار ہو گیا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ حد سے زیادہ بڑھتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال کو روکا جائے اور اس کا غلط استعمال کرنے والوں کے لئے مزید بہتر قانون سازی کی جائے تاکہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی اور برائیوں کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Social Media K Ghalat Istemal Roka Jaye is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 May 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.