سپریم کورٹ فیصلے پر عدم اعتماد ، شریف فیملی عوامی عدالت میں!

مریم نواز کا دورہٴ این اے 120․․․․․․ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات جلد سونپے نہ گئے تو پارٹی کی ساکھ بری طرح متاثر ہوگی

ہفتہ 21 اکتوبر 2017

Suprem Court Faisly pr Adm Aitmaad Shareef Family Awami Adalt Me
 رابعہ عظمت:
مریم نواز لاہور کے حلقہ این اے 120 کے ووٹرز کا شکر یہ ادا کرنے کیلئے علاقے میں پہنچ گئیں اورمسلم لیگ (ن)کے گڑھ مزنگ میں واقع میں پارٹی دفتر کا بھی دورہ کیا ۔ مزنگ آمد کے موقع پر لیگی کارکنان نے مریم نواز کا والہانہ استقبال کیا، بعد ازاں انہوں نے مختلف یونین کونسلوں کے چیئرمینوں سے ملاقات کی اور ان سے علاقے کے مسائل دریافت کئے۔

مریم نواز نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں کامیابی پر حلقے کی عوام کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حلقے کی عوام نے ثابت کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) ہی پاکستانی عوام کی اصل ترجمان ہے اور دنیا کی کوئی طاقت نواز شریف کو دل سے نہیں نکال سکتی۔ اس موقع پر انہوں نے بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کیلئے دعائیں کرنے پر کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

ایم پی اے ماجد ظہور کے دفتر بھی گئی اور وہاں ممبر پنجاب اسمبلی سے ملاقات کے دوران علاقے کے لوگوں کے مسائل پر بات چیت کی۔

دوسری جانب این اے 120 کے حلقے میں ضمنی الیکشن میں خراب نتائج پر نمائندوں کو کھری کھری سنادیں اور انہیں2018ء کے انتخابات میں اپنی کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیا ، تاہم بیگم کلثوم نواز کی جیت کے بعد مریم نواز کا یہ پہلا دورہ ہے۔ جبکہ مریم نواز کو اپنے درمیان دیکھ کر کارکنوں کا جذبہ دیدنی تھا اور وہ نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگتے رہیں، بلاشبہ مریم نواز نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بناء پر مسلم لیگ (ن)کے پر آشوب دور میں پارٹی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا اور تن تنہا انتخابی مہم چلا کر یہ ثابت کردیا کہ وہ مستقبل میں کسی بھی بڑی سیاسی قومی ذمہ داری کو بخوبی بنا سکتی ہیں۔

یہ مریم نواز کی پر کشش شخصیت کا ہی سحر تھا جو ضمنی انتخاب میں ووٹرز بالخصوص خواتین ووٹرز کو گھروں سے نکالنے میں کامیاب رہا ۔ اگرچہ مرجودہ ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ کم رہا لیکن نتیجے نے مخالفین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا۔ جوٹی وی چینلز میں رات دن یہ لاگ الاپتے تھکتے نہیں تھے کہ لاہور میں گوالمنڈی ،مزنگ جو (ن) لیگ کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کی نااہلیت کے اہلیان علاقہ میں اثرورسوخ کم ہوچکا ہے انہیں منہ کی کھانا پڑی اور (ن) لیگ فتح سے ہمکنار ہوئی ۔ مریم نواز نے ہی الیکشن میں جو شیلی تقریروں اور جارحانہ انداز سے سرخرو ہونے میں ہونے کامیاب رہی۔ ان اے 120 لاہور کا وہ سیاسی حلقہ ہے جہاں نواز شریف گزشتہ تین مرتبہ الیکشن جیتے اور چوتھی بار سیٹ گھر میں ہی رہی اور اس پر بیگم کلثوم نواز شریف کو کامیابی ملی۔

گزشتہ 35 سال سے یہ حلقہ مسلم لیگ (ن) کا پکا حلقہ سمجھا جاتا ہے اور آج تک ان سالوں میں کوئی پارٹی مسلم لیگ (ن) کو شکست نہ دے سکی۔ مریم نواز کے کامیابی کے بعد حلقے کے پہلے دورے کے موقع پر کہاکہ 2018ء کا الیکشن بھی مسلم لیگ (ن)ہی جیتے گی۔ کہاجاتا ہے کہ ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کے دوران مریم نواز کے سیاسی انداز نے تو مخالفین کو حیرانی میں مبتلا کردیا تھا اور وہ مریم کے مستقبل سے خائف نظر آتے ہیں۔

حالانکہ ایاز صادق کے ضمنی الیکشن کی الیکشن مہم میں حکومتی وزراء نے بھر پور الیکشن مہم چلائی تھی لیکن این اے 120 میں مریم نواز نے بلاخوف وخطرا کیلئے ہی سارے بوجھ اپنے ناتواں کندھوں پر ڈال رکھا تھا اور انہوں نے پارٹی کو شکست سے بچا لیا۔ وگرنہ کہا جارہا تھا کہ لاہور اب مسلم لیگ (ن) کا قلعہ نہیں رہا ۔ اب اس میں داراڑیں پڑچکی ہیں۔ اور عوامی اکثریت انہیں مسترد کردے گی مگر ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ الیکشن نتائج نے یہ ثابت کردیا کہ لاہور سے مسلم لیگ (ن) کو ہرانا مشکل ہے، اپنے انتخابی جلسوں میں مریم نواز نے عدلیہ کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے مخالفین کی بھی خوب خبر لی۔

انہوں نے مزنگ سمیت حلقے کے مختلف علاقوں کا بھی مختصر دورہ کیا، یہاں سب سے اہم سوال یہ اٹھایا کہ حلقے کے بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔ جنرل کونسلر سے لیکر یونین کونسل کے چیئرمین بے بس نظر آتے ہیں، اگر بلدیاتی نمائندوں کے مسائل حل کئے بغیر اور ان کے اختیارات کا تعین کئے بغیر 2018ء کے الیکشن میں اترا کیا تو نتائج اس کے برخلاف بھی ہوسکتے ہیں جس کی ہلکی سی جھلک این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں دیکھی جاسکتی ہے ووٹرز کا رجحان بدلتے دیر نہیں لگتی۔

تحریک انصاف دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے اور لاہور میں (ن) لیگ کو بڑا خطرہ تحریک انصاف سے ہی ہے اگر بروقت علاقہ کے لوگوں کے بنیادی مسائل پر توجہ نہ دی گئی اور بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے جلد اقدامات نہ کئے گئے تو یقینا کوئی بڑا دھچکہ بھی لگ سکتا ہے جس سے حکومتی پارٹی کی ساکھ بری طرح متاثر ہوگی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Suprem Court Faisly pr Adm Aitmaad Shareef Family Awami Adalt Me is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 October 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.