سپریم کورٹ کا تین نومبر کا پی سی او کے خلاف حکم لاگو ہوگا خلاف ورزی کرنیوالوں کو ضرور سزا ملے گی ۔ جسٹس افتخار محمد چوہدری ۔۔۔جج بحال ہیں  دفتر جانے اور فعال بنانے کیلئے سہولیات دی جائیں  تمام فیصلے آئین کے مطابق ملک کے اندر ہوں ، وکلاء کنونشن سے خطاب

اتوار 25 مئی 2008 13:14

فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین25مئی2008 ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے معزول چیف جسٹس جناب جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تین نومبر کا پی سی او کے خلاف حکم لاگو ہوگا خلاف ورزی کرنیوالوں کو ضرور سزا ملے گی جج آج بھی عہدوں پرفائز ہیں  انہیں دفتر جانے اور فعال بنانے کیلئے سہولیات دی جائیں ماضی میں کچھ جج آمروں کے کہنے پر فیصلے کرتے رہے لیکن اب وہ وقت گزر گیا ۔

اب من پسند فیصلے نہیں ہوں گے  تین نومبر والی عدلیہ وکلاء  سول سوسائٹی  میڈیاکی جدوجہد سے ضرور حال ہوگی  ملک کی بقا اسی میں ہے کہ تمام فیصلے آئین کے مطابق ملک کے اندر ہوں مجھ پرانتظامیہ کے کاموں میں مداخلت کا الزام لگایا  جوکچھ کیا آئین کے دائرے میں رہ کیا  لیکن ہائی کوٹ کے ججوں کوکیوں ہٹایا گیا  آئندہ کوئی فرد واحد آئین میں تبدیلی نہیں کر سکے گا  سمجھوتے کر نے والی قومیں کبھی ترقی نہیں کرسکتیں ۔

(جاری ہے)

عدلیہ اور آئین پر اعتبار کی کمی کی وجہ سے روپے کی قیمت گری  فیصل آباد میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے معزول چیف جسٹس نے کہا کہ اب عوام ،وکلا،سیاسی جماعتوں اور سو ل سوسائٹی کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں کون سی عدلیہ چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ جج بحال نہیں بلکہ فعال ہونگے عوام نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ملک میں صرف انصاف ہوگا اور ججز عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے۔

معزول چیف جسٹس نے کہاکہ پی سی او ججز نے آئین اور تین نومبر کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے اب فیصلے آئین اور قانون کے مطابق ملک کے اندر ہونگے اور کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ کوئی آمر آئین نہیں توڑ سکے گاانہوں نے کہا کہ اب من پسند فیصلے نہیں ہوں گے اور مجھے یقین ہے کہ تین نومبر والی عدلیہ آپ کی جدوجہد سے بحال ہوگی۔

اب وہ وقت چلا گیا ہے جب فرد واحد کے حکم سے آئین معطل کردیا جاتا تھا۔معزول چیف جسٹس نے کہا کہ موسلادھار بارش کے باوجود وکلا ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سیاسی کارکنوں کی اتنی بڑی تعداد کی موجودگی پر ان کا مشکورہوں وہ وکلا کے ان مئوکلین جن کے مقد مے اس تحریک کے باعث زیر التو ا کا شکار ہیں ان کا بھی کردار قابل تحسین ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارا معاشر ہ کمزور ہورہا ہے اور لوگ اپنے فیصلے خود کرنا چاہ رہے ہیں۔

لہٰذا آپ لوگ عدلیہ کی بحالی کیلئے کردار ادا کرتے رہیں وہ وقت قریب ہے جب تین نومبر کی عدلیہ بحال ہوگی ۔ ماضی میں کچھ ججوں نے آمروں کا ساتھ دیا لیکن اب وہ وقت گذر گیا اور ان تمام لوگوں کو سزا ملے گی جنہوں نے عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ معزول چیف جسٹس نے آمروں کے ساتھ ججوں کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے جسٹس محمد منیر اور جسٹس انوار الحق کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔

جسٹس محمد منیر نے پاکستان میں نظریہ ضرورت کی بنیاد ڈالی جبکہ جسٹس انوار الحق نے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کی سزا سنانے والے سپریم کورٹ کے بینچ کی سربراہی کی تھی۔جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ تین نومبر کو سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا تھا کہ ملک میں ایمرجنسی نہ لگائی جائے اور اس حکم کی تعمیل تمام متعلقہ محکموں سے کروائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جن ججوں نے پی سی او کے تحت حلف لیا انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی۔ معزول چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کی بقا اسی میں ہے کہ تمام فیصلے آئین کے مطابق ہوں اور ’ملک کے اندر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام فیصلہ کریں کہ ان کو کیسی عدلیہ چاہیے۔ ایسی عدلیہ جو آئین اور قانون کے تحت فیصلے کرے یا ایسی عدالیہ جو آمر کے کہنے پر فیصلہ کرے۔

وکلاء نے عدلیہ کی آزادی کیلئے قربانیاں دی  وکلا کی عدلیہ کیلئے جدو جہد اپنی مثال آپ ہے عوام نے فیصلہ کر لیا اب قانون کی حکمرانی ہوگی  عدلیہ من پسند یا قانون من پسند فیصلہ عوام نے کرنا ہے  انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ از خود نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کے کاموں میں مداخلت کی جسٹس افتخار نے کہا کہ انہوں نے جو کچھ بھی کیا وہ آئین کے دائرہ کار میں رہ کر کیا لیکن وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ ہائی کورٹ کے ججوں نے تو از خود نوٹس نہیں لیے تھے ان کو کیوں ہٹایا گیا ہے۔

اللہ تعالیٰ پر بھروسہ ہے اور انشاء اللہ دو نومبر والی عدلیہ ضرور آئے گی اور آپ کے بچوں جائیدادوں  جانوں اور مال کا تحفظ کریگا اور اب یہاں من پسند کے فیصلے نہیں ہونگے چیف جسٹس کا فیصل آباد پہنچنے پر بارش کے باوجود شاندار استقبال کیا گیا  وکلاء  سول سوسائٹی اور سیاسی کارکنوں کا جوش و خروش پہلے سے بھی زیادہ دیکھنے میں آیا -

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں