فوج کوئی ”کاروبار،، نہیں کررہی، تنقید کرنیوالے مایوس و منفی عناصر کو فوجی اداروں کی کارکردگی نظر کیوں نہیں آتی؟، صدر مشرف

جمعرات 24 مئی 2007 20:56

ڈھرکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2007ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ فوج کوئی ”کاروبار،، نہیں کررہی، فوج پرتنقید کرنے والے مایوس کن اور منفی سوچ کے حامل عناصر کو فوجی فاؤنڈیشن آرمی ویلفیئر ٹرسٹ اور این ایل سی سمیت ایف ڈبلیو او کی کارکردگی نظر کیوں نہیں آٰتی؟ جس کی بدولت ملکی معیشت کو استحکام ملا، غربت کا خاتمہ ہوا اور عوامی خوشحالی کے ایک نئے دور میں ملک داخل ہواہے ۔

جمعرات کو ڈھرکی میں فوجی پاور پلانٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرجنرل پرویزمشرف نے کہاکہ فوجی فاؤنڈیشن اور آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کو حکومت اور فوج سے کوئی فنڈز نہیں دیئے جاتے بلکہ یہ ویلفیئر کے ادارے اپنے فنڈز اور وسائل خود پیداکرتے ہیں ۔صدر جنرل پرویزمشرف نے کہاکہ جو لوگ فوج پر تنقید کرتے ہیں ان کومیں بتانا چاہتا ہوں کہ ان اداروں میں ہزاروں کی تعداد میں سویلین اور ریٹائرڈ فوجی اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں اور یہ ادارے معاشی، اقتصادی اور سماجی ترقی کے عمل کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں اور آج ان اداروں کا شمار سب سے زیادہ ریونیو دینے والے بڑے تجارتی اداروں میں ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس حوالے سے فوج پر کی جانے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ فوج پر تنقید کرتے ہیں وہ مایوس کن اور منفی سوچ کے حامل ہیں صدرمملکت نے کہاکہ ملک کے اندر بیرونی سرمایہ کاری کیلئے ماحول انتہائی ساز گار ہے موجودہ حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری فروغ کیلئے اس میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کردیا ہے زیادہ سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان کا رخ کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان میں وسیع تر مواقع موجود ہیں کوریا کی کمپنی فوجی پاور پلانٹ میں سرمایہ کاری کررہی ہے دوسرے ممالک کو بھی چاہیے کہ وہ توانائی کے شعبے میں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ۔

صدرجنرل پرویزمشرف نے کہاکہ ڈھرکی میں لگانے جانے والے فوجی پلانٹ میں یہاں کے مقامی لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر روزگارف راہم کیا جائے گا انہوں نے منیجنگ ڈائریکٹر فوجی فاؤنڈیشن لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن کو ہدایت کی کہ وہ اس پاور پلانٹ میں مقامی لوگوں کو روز گار کیلئے اولین ترجیح دیں ۔ نئے پاور پلانٹس لگنے سے ملک کے اندر توانائی کی قلت پر قابو پایا جاسکتا ہے پاکستان نے معاشی اقتصادی ترقی کی وجہ سے سالانہ بجلی کی مانگ میں دس فیصد اضافہ ہورہا ہے جس کیلئے توانائی کے شعبوں میں مزید ترقی و فروغ دینا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں