شکارپور سانحہ کے خلاف جسقم کے کارکنوں نے صوفیانہ لباس پہن کر احتجاجی ریلی نکالی

جمعرات 5 فروری 2015 16:09

گھوٹکی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05فروی 2015ء ) شکارپور سانحہ میں انسانیت سوزدہشت گردی کے خلاف ڈہرکی میں جسقم کی کال پر جسقم کارکن اور مذہبی کارکنوں نے صوفیانہ لباس پہن کر احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب دہرکی کے سامنے مظاہرہ کیا ،مزہبی انتہا پسندی کے خلاف جنگ جاری رہے گی (مظاہرین) تفصیلات کے مطابق ایک ہفتہ قبل دہشت گردوں کی جانب سے شکارپور کی امام بارگاہ میں مذہبی انتہا پسندی کے نتیجے میں 70سے زائد نمازی شہید ہونے کے کلاف دہرکی میں جسقم کی کال پر جسقم کارکنوں اور مختلف مزہبی تنظیموں کی جانب سے صوفیانہ لباس پہن کر احتجاجی ریلی نکالی اور ایک کلو میٹر پیدل مارچ کیا اس سلسلے میں پریس کلب دہرکی کے سامنے احتجاجی مطاہرہ کرتے ہوئے جسقم رہنماء میر حسن لاشاری،اعظم سہریانی،حسن علی ملک،پیر بخش راجڑی،عامر ملک،غلام عباس و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ دھرتی امن اور پیار کی سرزمین ہے جسے دہشتگردوں نے نشانہ بنا لیا ہے انہوں نے کہا کہ جہاں پر درسگاہیں ،تعلیمی ادارے اور انسان محفوظ نہ ہوں وہاں کی حکومت گہری نیند میں سوئی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ آج ہم نے صوفیانہ لباس پہن کر اس لیئے احتجاج کیا ہے کہ سندھ صوفیوں اور بزرگوں کی زمین ہے اور کسی صورت اسے دہشت گردی کا نشانہ نہیں بننے دیں گے انہوں نے نہایت افسوس سے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کو اس قومی سانح پر شکارپور آنا چاہئے تھا اور سندھ حکمران بھی خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں دوسری جانب شیعا علماء کونسل تعلقہ ڈہرکی کے صدر حسن علی ملک نے کہا کہ قاتلوں گرفتار کرکے انہیں عبرتناک سزا دی جائے ۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں