وفاقی تعلیمی بورڈ نے ہائر سکینڈری اسکول سرٹیفکیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحانی نتائج کا اعلان کردیا

پہلی تین پوزیشنیں طالبات لے گئیں

جمعرات 13 اگست 2015 22:40

اسلام آباد ۔ 13 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) وفاقی تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام اپریل ۔ جون 2015ء میں منعقد ہونے والے ہائر سکینڈری اسکول سرٹیفکیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحان 2015ء کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ وزیر مملکت وفاقی تعلیم و تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان وفاقی تعلیمی بورڈ میں نتائج کے اعلان سے متعلق تقریب کے مہمان خصوصی تھے اور انہوں نے بٹن دبا کر ویب سائیٹ پر نتائج کا اجراء کیا۔

اس موقع پر وفاقی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی ملک نے بتایا کہ امتحانات میں 56396 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے 41456 امیدوار پاس ہوئے۔ کامیابی کا تناسب 73.51 فیصد رہا۔ انہوں نے بتایا کہ امتحانات میں 43099 ریگولر طالب علموں میں سے 34707 پاس ہوئے۔ کامیابی کا تناسب 80.53 فیصد رہا جبکہ 13297 پرائیویٹ امیدواروں میں سے 6749 امیدوار کامیاب ہوئے۔

(جاری ہے)

کامیابی کا تناسب 50.76 فیصد رہا۔ امتحانات میں پہلی پوزیشن آرمی پبلک اسکول اینڈ کالج ملتان کینٹ کی طالبہ ماہا زینب نے 1047 نمبر لے کر حاصل کی۔ دوسری پوزیشن پی اے ای سی ماڈل کالج نیلور اسلام آباد کی طالبہ اجالا عبدالرشید اور پنجاب کالج ناظم الدین روڈ ایف ایٹ فور کی طالبہ سیرت فاطمہ نے بالترتیب 1031، 1031 نمبروں کے ساتھ حاصل کی۔ پنجاب کالج ناظم الدین روڈ ایف ایٹ فور کی عائشہ نصرالله نے 1030 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

بورڈ امتحانات میں پہلی تینوں پوزیشنیں حاصل کرنے والی طالبات کا تعلق پری میڈیکل گروپ سے ہے۔کامرس گروپ میں پنجاب کالج ایف ایٹ فور کی طالبہ سمیہ خورشید اعوان نے 956 نمبر لے کر پہلی، انڈس کالج آف کامرس واہ کنیٹ کی رشی کائنات نے 948نمبر لے کر دوسری جبکہ پنجاب کالج آف کامرس پشاور روڈ، راولپنڈی کینٹ کی برکا سلیم نے 944لے کر تیسری پوزیش حاصل کی۔

پری انجیئرنگ گروپ میں او پی ایف بوائز کالج ایچ ایٹ اسلام آباد کے طالب علم عبداللہ اشفاق اور پنجاب کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی فار ویمن سرگودھا کی طالبہ فصیحہ بنت ظفر نے 1023لے کر پہلی، آرمی پبلک سکول اینڈ کالج فار بوائز راولپنڈی کینٹ کے سید محمد کمیل اور پی اے ای سی ماڈل کالج فار بوائز چشمہ ضلع میانوالی کے محمد عمر فاروق اعوان نے دوسری جبکہ آرمی پبلک کالج اٹک کینٹ کے عزیر احمد نے 1019 نمبر لے کر تسیری پوزیشن حاصل کی۔

جنرل سائنس گروپ میں بحریہ کالج نیول کمپلکس اسلام آباد کی طالبہ فاطمہ فاروق مروت نے 978نمبر لے کر پہلی، پنجاب کالج ایف ایٹ فور اسلام آباد کی مہوش صدیق نے 958نمبر لے کر دوسری جبکہ بحریہ کالج نیول کمپلکس اسلام آباد کی سحر ہمایوں نے 956نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ہیومنٹیز گروپ میں اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف سیون ٹو کی طالبہ حلیمہ ریاض نے 951 نمبر لے کر پہلی، وائز سکول اینڈ کالج فار گرلز واہ کینٹ کی طالبہ حیسبہ نورین نے 940 نمبر لے کر دوسری اور پاکستان انٹرنیشنل سکول عزیزیہ جدہ کی طالبہ مکرمہ حامد نے 921نمرلے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

وزیر مملکت نے اس موقع پر کامیابی اور خصوصی طور پر پوزیشنیں حاصل کرنے والے طالب علموں کو مبارکباد دی اور جو طالب علم ناکام ہوئے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور اپنی کمزوریوں پر قابو پا کر آئندہ امتحانات میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت رٹہ ازم کو ختم کر کے کنسیپچوئل لرننگ کو فروغ دے رہی ہے اور اس کے لئے فیڈرل بورڈ کی کاوشیں قابل دید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے تربیتی پروگرام ترتیب دے رہی ہے جس میں وفاقی تعلیمی بورڈ تربیت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ میں جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں کی گئیں جو اب محسوس کی جا رہی ہیں اور انہیں سراہا جا رہا ہے۔ اس سے بورڈ کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور باصلاحیت طالب علم ابھر کر سامنے آئے۔

انہوں نے کہا کہ امتحانی نظام اساتذہ و عملہ کی تربیت اور دیگر اقدامات کے ذریعے تعلیم کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی سبجیکٹ ہے تاہم وفاق پر لازم ہے کہ وہ صوبوں کے درمیان رابطہ اور ان کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے اقدامات کرے جس کے لئے بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کو فعال کیا گیا اور اب یہ کانفرنس ہر تین ماہ کے بعد باقاعدگی سے ہو رہی ہے۔

اس کانفرنس کے ذریعے یکساں نصاب کم سے کم معیار نصاب اور نیشنل ایجوکیشن اسٹینڈرڈز کو تقریباً حتمی شکل دے دی جا چکی ہے اور ان کے نفاذ سے پورے ملک میں یکساں تعلیمی معیار کو قائم کرنے میں مدد ملے گی اور قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر وفاقی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی ملک نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ میں اس مرتبہ 94 فیصد رجسٹریشن آن لائن کی گئی جبکہ آن لائن ری چیکنگ اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے آن لائن ایپلی کیشنز جی آئی ایس سسٹم بھی متعارف کرایا ہے جس سے طلبہ کو ان کی ایپلی کیشنز پر عمل درآمد کے پراسیس کو جاننے میں مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ میں آن لائن چیٹ سروس اور کال سینٹر بھی قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی پرچہ جات میں طلبہ کی شکایات کو کم سے کم کرنے کے لئے اس مرتبہ ایک پیپر دو اساتذہ نے چیک کئے اور اس کو وقت کے ساتھ ساتھ پانچ اساتذہ کے پینل تک لے جایا جائے گا تاکہ صرف ایک ہی فرد کے پاس طالب علم کا مستقبل نہ ہو۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری تعلیم امتیاز تاجور اور بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر بھی موجود تھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں